جناردھن دیویدی کو نپٹانے میںلگا کانگریس کاایک گروپ

کانگریس صدر سونیا گاندھی کے قریبی رہے جناردن دیویدی کے مبینہ طورپر وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کرنے کو لیکر کانگریس پارٹی میں زلزلہ آگیا ہے۔ دہلی اسمبلی چناو کے دوران پیدا اس تنازعہ کو دیکھتے ہوئے کانگریس لیڈر اجے ماکن نے ان کے بیان کی مذمت کی اور ان کے خلاف پارٹی کی طرف سے ڈسپلین توڑنے کی کارروائی کی بات کہی۔ لیکن جمعرات کی دیرشام جناردندیوی کی پارٹی کے ڈسپلن کمیٹی کے چیئرمین اے کے انٹونی سے ملاقات کے بعد طے ہوگیا کہ ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ دراصل کسی سلسلے میں مودی کی تعریف دی ویدی گھر بیٹھے انہو ں نے کہا کہ وہ سماجی طور پر ان لوگوں کو سمجھانے میں کامیاب رہے ہیں۔(مودی) ہندوستانی لوگوں کے بے حد قریب ہے اور مودی کی کامیابی کو بھارتیہ جنتا کی کامیابی بتایا۔ اور انہوں نے موجودہ وقت کانگریس کے لئے چیلنج بھرا قرار دیا ہے چناو نتائج کو بھاجپایا مودی کی کامیابی سے زیادہ کانگریس کی ہار قرار دیا ہے۔ ظاہر ہے کہ ان کی اس نظریے کی آنچ سیدھے کانگریس کی سینئر لیڈر شپ پر پڑتی ہے اس سے پہلے سابق مرکزی وزیرششی تھرو بھی یہ کہہ کر مودی کی تعریف کرچکے ہیں کہ وہ پردھان منتری کی ذمے داری کو مضبوطی سے نبھا رہے ہیں۔ جناردھن دیویدی کی وضاحت کے باوجود معاملے طول پکڑرہا ہے اور پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ یہ کانگریس میں پرانی پیڑھی بنام نئی نسل کے درمیان کی لڑائی مانی جارہی ہے۔ دراصل کانگریس کے کئی پرانے لیڈروں نے اسے دیویدی کو نپٹانے کے لئے ہاتھ لگیں موقع کی طرف لیا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیویدی کے بیان کو کانگریس کے کچھ لیڈر کچھ زیادہ ہی اچھال رہے ہیں۔ دیویدی کے یہ وضاحت کئے جانے پر ان کے لئے ہندوستانیت کی علامت ہمیشہ سے ہی گاندھی اور نہرو رہے ہیں۔ اس باب کو ختم نہیں کیاجاسکتا ہے۔ اورنہ ہی کانگریس نے اس پر غور کیا ہے دیویدی کے بیان کر غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ اس کے لئے انہوں نے دیویدی کے بیان کو چلانے والی انگریزی ویب سائٹ پر کانگریس میں جناردھن دیویدی زیادہ چوکسی برت کر بولنے والے لیڈروں میں سے ہے۔ لیکن پارٹی میں اس بارحریف جس طرح سے اکٹھے ہوئے ہیں ان کی مشکلیں بڑھ گئی ہے کانگریس کے بڑے لیڈروں نے پہلے بھی اٹ پٹانگ باتیں کی ہے۔ اور پارٹی کے ان کے بیانات سے دوری بنائی ہے لیکن ایسا سخت موقف اس سے پہلے کبھی نہیں دکھایا گیا جس طرح صفائی دینے کے باوجود دیویدی پر نقطہ چینی کی جارہی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس کے اندر ایک گروپ دیویدی سے پرانے بدلے لینے کی کوشش کررہا ہے اور ان کی شخصی حیثیت کو پارٹی خاص کر چیئرپرسن سونیا گاندھی کے قریبی ہونے کو تباہ کرنے پر تلا ہے کھلے طور پر اجے ماکن کے ذریعے ان پر کارروائی کے اشارے دینا یہ اجا گر کرتا ہے کہ پارٹی کے اندر شہ مات کا کیسا کھیل چل رہا ہے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟