جانباز کرنل رائے نے میڈل لے کرشہادت کو گلے لگایا!

امریکی صدر براک اوبامہ کے ہندوستان سے جاتے ہی پاکستان نواز دہشت گردوں نے جموں و کشمیر میں اچانک حملہ کردیا۔ دہشت گردوں سے مڈ بھیڑ میں ایک دن پہلے یوم جمہوریہ پر جنگ سروس میڈل سے سرفراز کرنل ایم ۔ این رائے سمیت دو سکیورٹی جوان شہید ہوگئے۔ مڈبھیڑ میں دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کا ایک ڈویژنل کمانڈر عابد اور اس کا ساتھی شیراز مارا گیا۔ اس میں ایک آتنکی کا والد ریاستی پولیس میں تعینات ہے۔شہید کرنل مننندر ناتھ رائے کو اپنی فرض شناسی، بہادری اور پچھلے سال کشمیر میں کئی سرغنہ دہشت گردوں کو مار گرانے کیلئے انہیں جنگ سروس میڈل سے سرفراز کیا گیا تھا۔ اگر پاکستان کے ذریعے دہائیوں سے جاری درپردہ جنگ کے باوجود بھارت کے خلاف آتنکیوں کی سازشیں ناکام رہیں تو اس کا سب سے زیادہ سہرہ ہماری فوج کی ہمت اور صبر اور قربانی کو جاتا ہے۔ کرنل رائے اس کی ایک تازہ مثال ہیں۔ اس فوجی افسر نے پچھلے برسوں میں آتنکی نیٹ ورک کو برابر چوٹ پہنچائی تھی اور ایسی کارروائیوں میں کئی خطرناک آتنک وادی مارے گئے تھے۔ انہوں نے لڑکوں کو قومی دھارا میں لانے کے لئے کرکٹ اور فٹبال میچ منعقد کئے تھے۔ فوج کے حکام کے مطابق کرنل رائے کی رہنمائی میں کشمیرکا ماحول پوری طرح سے بدل گیا تھا جس کا ثبوت یہ تھا پچھلے اسمبلی چناؤ میں وہاں بھاری پولنگ ہوئی۔ آتنک وادیوں نے انہیں دھوکے سے مارنے میں اس لئے بھی کامیابی حاصل کرلی کیونکہ کرنل رائے نے پرامن طریقے سے ان سے سرنڈر کرانے کی کوشش کی تھی تاکہ جان اور مال کا نقصان نہ ہو۔ بہرحال کرنل رائے جیسے بہادروں کی شہادت فوج کے لئے تکلیف دہ لیکن فخر کا باعث ہے۔ کشمیر وادی کے پلوامہ ضلع کے ترال علاقے میں منگلوار کو شہید ہوئے کمانڈنگ افسر کرنل رائے کی زندگی شاید نوجوانوں کے لئے مشعل را رہے گی۔ قریب دو مہینے پہلے کرنل رائے نے اپنی بہادرانہ صلاحیتوں کامظاہرہ کیا تھا اور ان کا یہ اسٹیٹس ان کی بہادری کی علامت ہے۔شہید کرنل رائے کا آخری واٹس اپ اسٹیٹس کچھ اس طرح تھا۔ ’’اتنے جنون سے اپنی زندگی کا ہر کردار ادا کرو اگر کبھی پردہ گربھی جائے تو تالیوں کا شور کم نہیں ہونا چاہئے‘‘منگل کو انہوں نے اپنی بہادری سے اس اسٹیٹس کو سچ ثابت کردیا۔ 39 سالہ کرنل رائے کو منگلوار کی صبح انٹیلی جنس کی طرف سے خبریں ملی تھیں کہ ترال میں واقعہایک گاؤں کے گھر میں کچھ دہشت گرد چھپے ہیں۔ وہ فوراً حرکت کرنے والی ٹیم کے ساتھ جن میں 8سے12 جوان شامل تھے وہاں کے لئے روانہ ہوگئے۔ ٹیم نے موقعے پر پہنچ کر تلاشی لینا شروع کی۔ گھر میں رہنے والے لوگ جن پر شبہ ہے کہ وہ آتنک وادیوں کے رشتے دار ہیں ،ان سے درخواست کی کہ وہ تلاشی نہ لیں کیونکہ اس سے لوگ انہیں گاؤں سے الگ کردیں گے۔ کرنل ان لوگوں سے آتنک وادیوں کے بارے میں تفصیلات حاصل کررہے تھے کہ تبھی حزب المجاہدین کے دہشت گردوں نے گولیاں برسانی شروع کردیں اور اچانک ہوئی اس گولہ باری میں کرنل رائے مارے گئے لیکن ایسی ہر شہادت بھارت سرکار اور فوج پر یہ ذمہ داری چھوڑ جاتی ہے کہ ہر قیمت پر کشمیر میں پاک سازشوں کو ناکام کرے۔ پاکستان جس طرح سدھرنے کی جگہ اور زیادہ جارحانہ ہوتا جارہا ہے۔ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے ارادے سے وہ ان جہادی تنظیموں اور سرغناؤں پر کارروائی کرنے کا جو ناٹک کررہا ہے اس کی اصلیت اسی سے ظاہر ہے کہ اقوام متحدہ اور امریکہ کی طرف سے دہشت گرد قرار لشکر طیبہ کا چیف حافظ سعید اب بھی اپنے خطرناک ارادوں کے ساتھ کھلے عام گھوم رہا ہے۔ ظاہر ہے کہ امریکی صدر اوبامہ کے دورہ سے بھی پاکستان بوکھلا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ایسے آتنکی حملے اور تیز ہونے کا امکان ہے۔ بھارت سرکار اور فوج کا فرض ہے کہ کرنل رائے کی شہادت بیکار نہ جائے اور بھارت سرکار کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔ اب تو اقوام متحدہ اور امریکہ کا بھی آشیرواد ہمارے ساتھ ہے۔ جب پاکستان سرکار اپنے آپ کو ان دہشت گرد تنظیموں سے الگ کرتی ہے تو ان’ نان اسٹیٹ ایکٹروں ‘کو ختم کرنا بھارت سرکار کیلئے آسان ہوجاتا ہے۔ یوپی اے سرکار میں تو قوت ارادی کی کمی تھی لیکن مودی سرکار سے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی امید ہے۔ ہم کرنل رائے کی شہادت پر ان کے غمزدہ پریوار کو اپنی شردھانجلی اور صبر و تحمل کی امید کرتے ہیں اور پرارتھنا کرتے ہیں کہ کرنل رائے کی شہادت ضائع نہیں جائے گی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟