اقتدار کے لالچی کیجریوال سے بہتر کیرن بیدی وزیر اعلی ہوں گی!

چناؤ سے عین پہلے عام آدمی پارٹی کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔پارٹی کے بزرگ اور بانی ممبران میں شامل شانتی بھوشن نے پچھلے جمعرات کو پارٹی چیف اروند کیجریوال کو ہٹانے کی مانگ کردی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی وزیر اعلی امیدوار کیرن بیدی کسی بھی معنی میں کیجریوال سے کم نہیں ہیں۔ ’آپ‘ کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر شانتی بھوشن نے ایک بار پھر کیجریوال کی قیادت پر سوال کھڑے کئے۔ کیرن بیدی کو وزیر اعلی عہدے کا امیدوار بنائے جانے کو بھاجپا کا ماسٹر اسٹوک بتایا۔ بولے بیدی اور کیجریوال دونوں کو ہی وہ انا تحریک کی وجہ سے بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔ دونوں پر بھروسہ ہے کے وہ شاندار حکومت دیں گے لیکن پھر کیجریوال پر پہلے بھی منمانی کا الزام لگا چکے شانتی بھوشن نے کہہ دیا پارٹی کے کچھ لوگ الزام لگا رہے ہیں کہ ’آپ‘ کے ٹکٹ دینے میں بندربانٹ ہوئی۔ ان الزامات میں کتنی سچائی ہے یہ تو مجھے پتہ نہیں لیکن پارٹی کی اچھی ساکھ والے لوگوں کو چھوڑ کر انہیں ٹکٹ دے دئے گئے ہیں جو ابھی بھی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بھوشن نے اروند کیجریوال کے طریقہ کار پر بھی انگلی اٹھاتے ہوئے انہیں پارٹی کے کنوینر کے عہدے سے ہٹانے کی بات کہی۔ انہوں نے کیرن بیدی کے بارے میں کہا کہ میں ان کو اچھی طرح جانتا ہوں وہ سیکولر اور ایماندار ہیں۔ اگر وہ وزیر اعلی بنتی ہیں تو دہلی کو بیحد ایماندار حکومت دیں گی۔ انہوں نے یہاں تک کہا دہلی کی سب سے بہتر وزیر اعلی کیرن بیدی ہی ہوں گی جبکہ اروند کیجریوال پیچھے ہیں۔ کیجریوال کے خلاف کی شکایتیں ملی ہیں، وہ اقتدار کے لالچی ہیں، وزیر اعلی بننے کے لئے چناؤ لڑ رہے ہیں۔ کیجریوال نے پارٹی کو کمزور کیا ہے اس لئے اب ان کی جگہ پر کسی اور کو قیادت سونپی جانی چاہئے۔ منیش سسودیا، اشوتوش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے دو دو کروڑ روپے میں ٹکٹ بانٹا ہے۔ یہ غلط ہے تو پتا تو پتا بیٹا بھی کیجریوال سے مطمئن نہیں۔ پرشانت بھوشن نے دہلی چناؤ میں اتارے گئے پارٹی کے کچھ امیدواروں کے خلاف پارٹی میں اندرونی لوکپال سے بھی شکایت کی ہے۔ سنیچر کو کیرل کے کنور میں ایک پروگرام میں حالانکہ انہوں نے کیرن بیدی کو موقعہ پرست بتایا۔ مودی سرکار کی تنقید کی لیکن ذرائع بتاتے ہیں پچھلے دنوں انہوں نے شکایت کی تھی پارٹی نے کئی ایسے امیدوار اتارے ہیں جن کے خلاف حالیہ دنوں میں کئی طرح کی شکایتیں خود پارٹی کے لوگوں نے کی تھیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈروں میں شمار یوگیندر یادو بھی کیجریوال سے کچھ نا اتفاقی ظاہر کرچکے ہیں۔ کمار وشواس تو چناؤ سین سے بھی غائب ہوچکے ہیں۔ ’آپ‘ پارٹی کی سب سے بڑی فکر اروند کیجریوال ہیں۔ ’آپ‘ پارٹی بیشک اپنے سروے بناتی رہے لیکن تلخ حقیقت تو یہ ہے کیرن بیدی کیجریوال سے کئی درجہ بہتر وزیر اعلی ہوں گی۔ کیجریوال اپنا بھروسہ کھو چکے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟