نٹھاری ہتیا کانڈ: موت نزدیک بے خوف کھلنائک!

16 بچوں کویون شوشن کے بعدبے دردی سے قتل کرنے والانٹھاری کانڈ ایک بار پھر خبروں میں ہے۔اہم ملزم سریندر کولی کومیرٹھ جیل میں 7سے12 ستمبر کے درمیان کسی بھی دن پھانسی پر لٹکایا جاسکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نوئیڈا کے پاس نٹھاری میں مشہور زمانہ اور خوفناک واقعہ میں 16 بچوں کی سلسلہ وار جنسی ذیادتی کے بعدقتل کرنے کے مجرم سریندر کولی کو 5 معاملوں میں پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ17 معاملے ابھی بھی زیر التوا ہیں۔ دیش کو جھنجھوڑ دینے والے نٹھاری کانڈ کے اہم ملزم کے ڈیتھ وارنٹ کوجاری ہوئے ساڑھے تین سال کا وقت گزر چکا ہے۔ ڈیتھ وارنٹ کو عمل میں لانے کی ساری رکاوٹیں ختم ہوچکی ہیں۔ سال2006ء میں نوئیڈا کے سیکٹر31 کی ڈی۔5 کوٹھی کے نالے میں ایک درجن سے زیادہ معصوموں کے کنکال برآمد ہوئے تھے۔ معاملے میں مونیندر سنگھ پنڈھیر و نوکر سریندر کولی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جنوری 2007 ء میں کیس سی بی آئی کو سونپا گیا تھا۔ معاملے میں مونیندر سنگھ پنڈھیر اورسریندر کولی کو پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے مونیندر سنگھ کو پھانسی کی سزا کو راحت دے دی جبکہ سریندر کولی کی پھانسی کی سزا کو برقرار رکھا۔ سی بی آئی کے خصوصی جج ایس۔ لال نے سال2011 ء میں کولی کا ڈیتھ وارنٹ جاری کیا اس پر کولی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دوبارہ نظرثانی کی اپیل دائر کی گئی تھی ساتھ ہی راشٹرپتی کے پاس رحم کی درخواست دائر کی گئی۔ جولائی2014ء میں سپریم کورٹ نے اور بعد میں راشٹرپتی نے درخواست کو خارج کردیا۔ ویسے بیشک ڈیتھ وارنٹ تو جاری ہوگیا ہے لیکن اب بھی وہ سپریم کورٹ میں نئی نظرثانی کی درخواست داخل کر اپنی موت کی تاریخ پر پھر روک لگوا سکتا ہے۔ ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کی اطلاع ملنے کے باوجود کولی کے رویئے میں کوئی بدلاؤ دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔یہ سزا یافتہ ملزم اب اپنی موت کی گھڑیاں گن رہا ہے۔سولی پر لٹکائے جانے سے پہلے کولی کی کوئی آخری خواہش نہیں ہے۔دکھ کی بات یہ ہے کہ سریندر کولی کو ایسے گھناؤنے کانڈ کا کوئی پچتاوا نہیں ہے۔ سلاخوں کے پیچھے وہ 7 سال8 مہینے سے زیادہ کا وقت گزار چکا ہے۔جیل محکمے کے ڈائریکٹر جنرل آر ۔ آر بھٹناگر نے بتایا کہ کولی کو7 سے12 ستمبر کے درمیان کسی بھی دن پھانسی دی جائے گی۔ پون نام کے جلاد کے ذریعے پھانسی چڑھائے جانے کے امکانات ہیں۔ میرٹھ جال میں39 سال بعد کسی کو پھانسی ہوگی۔ وہاں آخری پھانسی 1975ء میں مظفر نگر کے کرن سنگھ کو ہوئی تھی۔ کولی کو اگر پھانسی ہوتی ہے تو میرٹھ جیل میں یہ18 ویں پھانسی ہوگی۔ کولی کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کی خبر سے نٹھاری کانڈ کے متاثر خاندانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی حالانکہ جو لوگ اس کانڈ کے شکار ہوئے ہیں ان کی واپسی تو نہیں ہوسکتی مگر ان کی آتما کو شانتی ضرور ملے گی۔ سریندر کولی کو پھانسی ملنے کے بعد ہی میرے بچوں کو انصاف ملے گا یہ کہنا ہے منگو لال متاثر کا۔ مونیندر سنگھ پنڈیر کو بھی پھانسی ہونی چاہئے ۔ جب دونوں ملزم پھانسی کہ پھندے پر لٹکیں گے تبھی بچوں کی آتما کو شانتی ملے گی۔ ایک اور متاثر کا کہنا ہے کہ انصاف ملنے میں دیر لگی ہے لیکن یہ بچوں کے حق میں دیا گیا فیصلہ ہے۔ سریند ر کولی کو پھانسی ملنا ہی بچوں کو شردھانجلی ہوگی۔ میرا بیٹا کبھی لوٹ کر نہیں آسکتا لیکن ان دونوں کو پھانسی کی سزا ملنے سے دل کو سکون ضرور ملے گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!