دنیا کے نمبر ون اسپنر سعید اجمل پر پابندی؟

ایک چونکانے والے فیصلے نے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے غلط گیند بازی ایکشن (یوکنگ) کے چلتے پاکستان کے بہترین اسپنر سعید اجمل کو معطل کردیا ہے۔آئی سی سی نے منگلوار کو ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ آزاد جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سعید اجمل کی گیند بازی ایکشن غلط ہے اور اس لئے انہیں فوری طور پر معطل کیا جاتا ہے۔ معطل رہنے تک اجمل عالمی کرکٹ میں گیند بازی نہیں کرسکیں گے۔ 2009ء میں بھی ان کے ایکشن پر اعتراض جتایا گیا تھا لیکن پرتھ (آسٹریلیا) میں واقع لیب نے انہیں کلین چٹ دے دی تھی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہمیں اپیل کرنے کے لئے دو ہفتے کا وقت ملا ہے اور ہم ایسا ضرور کریں گے۔ پاکستان ورلڈ کپ مہم کیلئے سعید اجمل بیحد اہم کھلاڑی ہیں۔پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف کے مطابق سعید اجمل کی گیند بازی پر آئی سی سی کے ذریعے لگائی گئی پابندی ٹیم کی گیند بازی کے لئے بیحد خطرناک ہوگی۔ لطیف نے منگل کو کہا کہ آئندہ اکتوبر میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز اور ورلڈ کپ کے پانچ مہینے پہلے اجمل پر لگی پابندی سے پاکستانی ٹیم کی گیند بازی کی لائن ختم ہوجائے گی۔ اجمل آئی سی سی کی ایک روزہ رینکنگ میں سب سے اوپر ہیں۔ وہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی گیند بازی کی فہرست میں بھی سب سے اوپر 10 نمبر میں شامل ہیں۔ اجمل کے بغیر پاکستانی گیند بازی کو ختم سمجھنا چاہئے۔ ایک دیگر مہان اسپنرعبدالقادر نے کہا کہ آئی سی سی کا رویہ پاکستان کھلاڑیوں کے تئیں امتیازی ہے ان کے سبھی قاعدے اور سزائیں ہمارے کھلاڑیوں کے لئے ہیں تب کبھی ایسا کچھ ہوتا ہے تو ہمارے کھلاڑی ہی کیوں نشانے پر ہوتے ہیں؟ جب ہم نے ریورس سوئنگ میں ماسٹری حاصل کی تو انہوں نے کہا یہ بے ایمانی ہے اور آج سبھی کہہ رہے ہیں کہ خود اجمل نے کہا کہ میں مایوس ہوں لیکن میں نے اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ میں کھیلنے کی امید نہیں چھوڑی ہے۔ میں اس پابندی کو ایک سنگین معاملہ نہیں سمجھتا۔ میں جانتا ہوں کہ میں اپنی پریشانیوں پر عبور پا لوں گا اور واپسی کرنے کا اہل ہوں۔ اجمل نے مزیدکہا ایک فائٹر ہوں اور جانتا ہوں کہ ورلڈ کپ سے پہلے عالمی کرکٹ میں واپسی کرنی ہوگی۔ ضرورت پڑی تو اپنے ایکشن کو بہتر کرنے کیلئے سابق بڑے گیند بازوں سے صلاح اور ماہرین سے رائے لوں گا۔ جانچ میں پایا گیا ہے کہ اپنے اوور کی سبھی 6 گیندوں پر ان کا ہاتھ 15 ڈگری سے زیادہ گھومتا ہے جو قواعد کے تحت قابل قبول نہیں ہے۔ سری لنکا کے خلاف پچھلے مہینے گالے میں ہوئے ٹیسٹ کے بعد ان کی گیند بازی کے ایکشن کی شکایت کی گئی تھی یہ پہلی بار نہیں جب بر صغیر کے اسپنروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سب سے متنازعہ معاملہ سری لنکائی آف اسپنر متھیا مرلی دھرن کا رہا۔ ان کی کئی بار شکایت کی گئی لیکن بایو مکینک جانچ میں پایا گیا کہ ان کا ہاتھ پیدائشی اسی طرح کا ہے کہ اس سے 15 ڈگری سے زیادہ نہیں موڑا جاسکتا۔ ہندوستانی اسپنر ہر بھجن سنگھ میں اس میں پھنس چکے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ورلڈ کپ میں اجمل کھیل پائیں گے اور آئی سی سی اپیل میں ان کے حق میں فیصلہ ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟