عراق میں پھنسے بھارتیوں کو محفوظ نکالنا سرکار کیلئے چنوتی!

نریندر مودی سرکار کو بنے ہوئے ابھی ایک مہینہ بھی نہیں ہوا کہ عراق میں پھنسے بھارتیہ سرکار کے لئے ایک چنوتی بن گئے ہیں۔عراق میں 40 بھاریتوں کے اغوا کے واقعہ سے پورے ملک میں تشویش کی لہر پھیل گئی ہے۔ اغوا بھارتیوں میں زیادہ تر پنجاب کے ہیں۔ انہیں عراق کے موصل میں ممکن ہے اس وقت اغوا کیا گیا جب انہیں باہر نکالنے کی کوشش چل رہی تھی۔ دوسری طرف تکرت کے ایک ہسپتال میں 46 بھارتیہ نرسیں پھنسی ہوئی ہیں جن میں سے زیادہ تر کیرل کی ہیں۔ عراق میں سنی مخالف سنگٹھن آئی ایس آئی ایس کا ابھیان شروع ہوئے کئی دن ہوگئے ہیں۔ودیش منترالیہ کے ایک ترجمان سید اکبرالدین نے کہا ہے کہ ہمیں عراق کے ودیش منترالیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اغوا بھارتیوں کو کچھ دیگر ملکوں کے شہریوں کے ساتھ جہاں بندھک بنا کر رکھا گیا ہے۔ اس جگہ کی پہچان کرلی گئی ہے۔ اغوا بھارتیوں کو محفوظ چھڑانے کی سرکار کی پختہ خواہش جتاتے ہوئے سشما سوراج نے کہا ہے کہ وہم محفوظ ہیں اور جو لوگ گڑ بڑی والے علاقوں میں مشکل حالات میں پھنسے ہیں انہیں محفوظ لانے میں ہم کوئی کثر نہیں چھوڑیں گے۔ اکبرالدین نے کہا کہ عراقی سرکار نے بھی بھارتیوں کے اغوا کی تصدیق کی ہے۔ ان 40 اغوا بھارتیوں کے ساتھ ہی چرم پنتھیوں کے قبضے میں آئے عراق کے دیگر شہر تکرت میں پھنسیں بھارت کی 46 نرسوں کو لیکر بھی چنتا بنی ہوئی ہے۔ عراق میں 10 ہزار سے زیادہ بھارتیہ مختلف جگہوں میں کام کررہے ہیں جن کے سر پر ایک پرائے دیش میں چھڑی خانہ جنگی کی تلوار لٹک رہی ہے۔ عراق میں بھارتیہ شہریوں سمیت کئی دیشوں کے شہری اس خانہ جنگی میں پھنس گئے ہیں لیکن اصل خطرہ تو اس سے بھی زیادہ خطرناک ہے جس کا احساس دھیرے دھیرے دنیا بھر میں منڈراتا جارہا ہے۔عراق کو سنکٹ میں ڈالنے والے اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا کے سنی آتنک وادیوں کی نگاہ صرف مشرق وسطیٰ کے دیشوں پر ہی نہیں ہے بلکہ وہ پوری دنیا میں کٹر اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں اور بھارت پر قبضہ کرنا بھی ان کی آگے کی سازشوں میں شامل ہے۔ پہلے یہ گروہ القاعدہ سے جڑا تھا لیکن مہتوکانشاؤں نے اسے الگ گٹ بنانے پر مجبور کردیا۔ ابھی حال میں اس نے اپنے مستقبل کا خاکہ کھینچنے والا ایک نقشہ جاری کیا ہے جس کا نام اسلامک اسٹیٹ آف خراسان رکھا گیا ہے اور اس میں گجرات سمیت ہندوستان کے تمام اترپشچمی علاقے شامل ہیں۔ ایسی خبریں بھی ہیں کہ بھارت کے بہت سے نوجوان اس گروہ کے ساتھ مبینہ جہاد میں شامل ہیں۔عراق میں اغوا 40 بھارتیوں کو چھڑانے کو لیکرچل رہے سنکٹ کے درمیان بھارت میں کئی شیعہ سنگٹھنوں کا بھرتی ابھیان بھی چلنے کی خبر آئی ہے۔ اسلامک سنی آتنکی گروہ آئی ایس آئی ایس کے ساتھ چل رہے سنگھرش کے بیچ بھارت کے کئی اسلامی گروہ مذہب کی مدد کے نام پر بھارت کے نوجوانوں کو عراق بھجوانے کی تیاری میں ہیں۔ آئی ایس آئی ایس کے بھارتیہ شہریوں کو بندی بنا نا سراسر غلط ہے۔ یہ اس لئے بھی غلط ہے کہ بھارت نہ صرف عراق کا پرانا دوست ہے بلکہ وہاں دخل دینے کا اس کا دور دور تک کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی عراق میں کام کررہے بھارتیہ اس جنگ میں وہاں کے کسی دھڑے کے لئے چنوتی یا خطرہ ہیں۔ہماری سرکار کے ایجنڈے میں تو فی الحال ان قید لوگوں سمیت ان تمام بھارتیوں کی سلامتی کے ساتھ واپسی سب سے اوپر ہونی چاہئے جو کام کاج کے سلسلے میں وہاں لمبے وقت سے ہیں۔ تکرت میں ایک ہسپتال میں 40 سے زیادہ بھارتیہ نرسوں کے پھنسے ہونے کی کہانی بھی کم دردناک نہیں ہے جو قرض لیکر وہاں گئی ہیں اور اب بغیر تنخواہ کے وہاں سے لوٹنے کو تیار نہیں ہیں۔پچھلے تین چار دنوں میں مودی سرکار نے پھنسے ہمارے شہریوں کو محفوظ لانے کے لئے ہر قدم اٹھائے ہیں پر وہاں کے موجودہ پرتشویش حالات کو اور بگاڑ گئے ہیں۔عراق کی المالکی سرکار کا حکم بغداد سے باہر نہیں چلتا۔ ظاہر ہے عراق کے یہ واقعات مرکز کی نئی نویلی مودی سرکار کے لئے ایک بہت بڑی چنوتی کی طرح ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!