عام آدمی پارٹی پر کہاں سے ہورہی ہے ڈالروں کی بارش؟

دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو کہا ہے کہ وہ یہ پتہ لگائے کہ عام آدمی پارٹی کے کھاتوں میں کہاں کہاں سے ڈالر کی بارش ہورہی ہے؟ عام آدمی پارٹی کے کھاتوں کی جلد جانچ کریں کے اس کے قیام کے بعد اس کے پیسے کے ذرائع کہاں سے ہیں اور اگر اس نے غیرملکی اثاثہ قانون کی خلاف ورزی کی ہو تو کارروائی کرکے مطلع کریں۔ جسٹس پردیپ نند راج یوگ اور جسٹس وی راؤ کی ڈویژن بنچ نے سرکار کو 26 نومبر 2012ء کے بعد کی میعاد میں کھاتوں میں جمع رقم کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ ڈویژن بنچ نے مرکزی سرکار کو10 دسمبر تک مفصل رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے مرکزی سرکار کے وکیل سے کہا ہے عرضی میں لگائے گئے الزامات کہ پیسے کی بارش کی اس حقیقت کی جانچ کی جائے کے کیا پارٹی کو فوراً کانسٹی ٹیوشن ریگولیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کرکے پیسہ ملا ہے؟ بنچ میں وکیل ایم ایل شرما کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کررہی تھی۔ عرضی میں پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال ،منیش سسودیا، شانتی بھوشن ان کے بیٹے پرشانت بھوشن کو فنڈ دینے والی غیر ملکی کمپنی فورڈ فاؤنڈیشن کے خلاف مجرمانہ مقدمہ درج کرنے کے احکامات دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ عرضی میں ان سبھی پر قانون کی خلاف ورزی کر غیرملکی پیسہ لینے و پارٹی مہم پر خرچ کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ عدالت نے مرکزی سرکار کی جانب سے پیش سرکاری وکیل رچا کپور کی اس دلیل کو خارج کردیا جو اس عرضی میں اٹھائی گئی تھی۔ ان پر پہلے ہی جانچ ہوچکی ہے۔ عرضی کا نپٹارہ ہوچکا ہے۔ رچا کپور نے مرکزی سرکار کی طرف سے پیش رپورٹ میں کہا تھا کہ ٹیم انا کی سول سوسائٹی کے اکاؤنٹ کی مرکزی سرکار نے جانچ کرائی تھی اور اس بارے میں پہلے ہی کورٹ میں رپورٹ داخل کی جاچکی ہے اور وہ رپورٹ ایسی ہے ایک پی آئی ایل میں داخل کی گئی تھی۔ یہ حکم اس رپورٹ داخل کرنے کے بعد آیا ہے۔ عدالت نے مرکزی رپورٹ کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے کہا کہ ’آپ‘ پارٹی کی تشکیل کے بعد آپ کے ایک بار پھر کھاتوں کی جانچ کریں۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ’آپ‘ پارٹی دہلی اسمبلی چناؤ مہم میں کانگریس اور بھاجپا سے ایک قدم آگے چل رہی ہے پیچھے نہیں۔ پیسے کی تو کیجریوال کو کوئی کمی نہیں ہے۔ ڈالروں کی بارش ہورہی ہے۔ این آر آئی کھل کر کیجریوال کی تن ، من ،دھن سے مدد کررہے ہیں۔ اب تو کیجریوال یہ دعوی کررہے ہیں کہ وہ دہلی کے اگلے وزیر اعلی ہوں گے۔ عام آدمی پارٹی کی جانب سے گزشتہ دنوں ایک سروے کرایا گیا۔یوگیندر یادو جو سروے معاملوں کے ماہر ہیں ،دعوی کیا ہے انٹرنل سروے کی بنیاد پر ’آپ ‘ کو دہلی کی 70 سیٹوں میں سے45-48 سیٹیں مل سکتیں ہیں۔ وہ کانگریس اور بی جے پی سے 17 سیٹوں پر آگے ہیں۔ 12 سیٹوں پر برابری کا مقابلہ ہے۔ 12 سیٹوں پر آ پ اور کانگریس ،بی جے پی سے کچھ پیچھے ہے۔ سروے نے یہ بھی دعوی کیا ہے اروند کیجریوال 76 فیصد ووٹ کے ساتھ دہلی کے وزیر اعلی کے عہدے کے لئے مضبوط دعویدار ثابت ہوئے ہیں جبکہ شیلا دیکشت 30 فیصدی ووٹ کے ساتھ نمبر دو پر ہیں اور وجے گوئل تیسرے نمبر پر 23 فیصدی لوگوں کی پسند رہے ہیں۔ سروے میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے آپ پارٹی کو سب سے زیادہ نوجوانوں اور درمیانے طبقے کی حمایت حاصل ہے۔
(انل نریندر) 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟