سوامی شوبھن سرکار کا 1000ٹن کا سنہرا خواب

ایک سادھو شوشوبھن سرکار کو خواب میں انیسویں صدی کے راجہ راؤ رام بخش سنگھ نظر آئے راجہ نے شوبھن سرکار کو خواب میں بتایا کہ اتر پردیش کے ناؤ ضلع کے ڈوڈیا کھیڑا قلع کے کھنڈر میں 1ہزار ٹن سونا دبا ہوا ہے سادھو نے یہ خواب مرکزی وزیر چرن داس مہنت کو سنایا اور مہنت کے کہنے پر ہندستانی آثار قدیمہ کے محکمہ سروے اور جغرافیائی سروے نے اس خزانے کو حاصل کرنے کیلئے کھدائی کرنا شروع کردی سوامی شوبھن سرکار نے پھر ایک اور خواب دیکھا ہے انہوں نے اس بار کارنپور سے فتح پور مندروں کے آثاروں کے نیچے بڑا خزانہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے سرکار نے اپنے ایک نمائندے سوامی اوم کو ڈی ایم اجے کمار سے ملنے بھیجا ہے تاکہ اعظم پور نامی اس گاؤں سے بھی کھدائی ہو سکے سوامی اوم کا دعویٰ ہے کہ اس جگہ 25سو ٹن سونا ملے گا جب سے یہ خبر آئی ہے سارے دیش کی نگاہیں اناؤ کے ڈانڈیا کھیڑا ضلع پر لگ گئی ہے اناؤ ہیڈ کوارٹر سے ڈانڈیا کھیڑا گاؤں 60کلو میٹر دور ہے اس گاؤں میں راجہ رام بخش سنگھ کی ریاست تھی ہ اپنے عہد میں 25راجہ تھے ایک مقامی سنت شوبھن سرکار کا دعویٰ ہے کہ ان کے خواب میں راجہ راؤ رام بخش سنگھ آتے ہیں اور یہی کہتے ہیں کہ قلع کے 20میٹر نیچے سونے کا ذخیرہ ہے اس کو نکالا جائے تو دیش کے کام آئے گا۔س دوران اتنے سونے کی خبروں سے آس پاس کے گاؤں میں کافی دلچسپی پائی جاتی ہے لوگ یہ حساب لگانے لگا ہے کہ اس خزانے کا 20فیصدی حصہ بھی لگا دیا گیا تو اس گاؤں کی تصویر ہی بدل جائے گی اس علاقے سنت شوبھن سرکار کی خاص اہمیت کی کیونکہ کہا جاتا ہے کہ ان کو کسی طرح کا لالچ نہیں ہے لوگوں کو پکا یقین ہے کہ شوبھن سرکار کی پیشن گائی صحیح ثابت ہو گی ۔پی ایموں ہدایت پر وزیر مملکت چرن داس مہنت نے ڈوڈیا کھیڑا کا دعویٰ کیا تھا عوامی جذبات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے کھدائی کرانے کی سفارش کی تھی ۔اس کی سنہرے سپنے کا تذکرہ جب زیادہ بڑھا تو اس میں سیاست دانوں نے بھی اپنی دلچسپی لینی شروع کردی علاقے کے لوگوں نے سپا چیف ملائم یادو سے درخواست کی ہے کہ وہ کھدائی کے موقعے پر وہ یہاں موجود رہیں تو اچھا ہوگا ۔ویسے ابھی کھدائی شروع ہو گئی ہے دعویداروں کی لمبی فہرست بن گئی ہے ،خزانے کا دعوایدارخود کو وارث بتا رہے ہیں اسی طرح کے ایک دعویدار نے اپنا سرٹی فکیٹ بھی دکھا دیا جس میں انہیں راجہ کا جانشین بتایا تھا تاریخی حقائق کے مطابق راجہ کے محل کے نقشے میں نارنگی کے پیڑ کے نیچے خزانہ ہونے کی بات دکھائی گئی تھی انگریزی جنرل ہوم گرانٹ نے 10مئی 1857کو راجہ کا ڈوڈیا کھیڑا درگ توڑ دیا تھا اس کے بعد راجہ صاحب اپنی سسرال کال کا نکڑ اور پھر بنارس چلے گئے یہاں کے نگوا گاؤں میں کرائے پر رہے راجہ کو جب گرفتار کیا گیا تو اس کے پاس بنارس کے خزارنے میں 4ہزار طلائی سکے تھے 18اکتوبر کو ضلع مجسٹریٹ وجے کرن آنندنے راجہ راؤ رام بخش سنگھ کے کھنڈر ہو چکے قلعے میں پہلا پھاوڑا چلاتے ہوئے کھدائی کی رسمی شروعات کی اور کھدائی کا کام چالو ہوگیا اب آگے دیکھنا ہوگا کھدائی میں کیا نکلتا ہے ۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟