جنتا کے گھروں اورمندروںسے سونا نکالنے کا اب پلان

ایک چونکانیوالی خبر آئی ہے روپے کی گراوٹ روکنے کے لئے اٹھائے جارہے اقدامات کو ابھی تک کامیابی نہیں ملی ہے۔اسے میں سرکار کے حکمت عملی ساز اب مندروں کی پناہ میں جانے کی تیاری کررہی ہے وہ ان سے اپناسونا فروخت کرنیکے لئے کہیں گے جس سے ان کی گھروں ضرورت کو پورا کیاجاسکے ۔آر بی آئی کی پابندیوں کے چلتے گولڈ کاایمپورٹ کرنا مشکل ہوگیا ہے وہ دیش واسیوں کے سونے کی مانگ پوری کرنے کے لئے تروپتی اور شیرڈھی جیسے بڑے مندروں سے اپنا سونا بیچنے کی اپیل کرسکتی ہے۔ ریزرو بینک اس کے لئے بینکوں سے بات کررہا ہے وہ ان سے معلوم کررہا ہے کہ مندر ٹرسٹوں کو اس کے لئے کیسے منایا جائے آندھرا پردیش کا تروپتی مندر اور مہاراشٹر میں شیرڈھی سائیں بابا مندر جموں میں ویشنو دیوی مندر ، ممبئی میں سدھی ویانائک مندر،تھیرو اننت پورم پدمانابھر سوامی مندر کے پاس کافی سونا اور قیمتی دھاتیں ہے ان میں سے کئی مندروں ٹرسٹ کا اکاؤنٹ بینک ہی دیکھتے ہیں۔ ریزرو بینک کو امید ہے کہ بینک انہیں اپناسونا جمع کر نقدی میں بدلوانے کے لئے راضی کرسکتے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ تھریپورتی، شری پدمانابھی مندر وغیرہ جیسے بڑے مندر اور دیش کے دوسرے امیر مندر کسی بھی حالت میں اپنی املاک کو بیجنا چاہیں گے۔ یہ ہزاروں سال سے کروڑوں اربوں لوگوں کی عقیدت کا سوال ہے جس پر سرکار کا کوئی حق نہیں ہے۔ سرکار کی نظر کیااب لوگوں کے گھروں اورمندروں سے تقریباً سترہزار ٹن سونا نکلوانے کی ہے موجودہ قیمت پر یہ 980-1000ارب ڈالر کاہوگا۔ تری مالا تروپتی دیواستھان کو ہرمہینے 80سے 100کلو گرام سونا اور یا 100سے 200کلو چاندنی چڑھاؤ میں ملتی ہے۔ ہندودیووالے لیبارٹری کمیٹی کے چیف سوامی کملا نند بھارتی نے بتایا کہ تروپتی کے پاس سونے کی اینٹیں اور سکے وزیورات کے طور پر ستر ہزار کروڑروپے کا خزانہ ہے۔
وہ سود کے لئے گولڈ بینک میں جمع کرتا ہے اس نے پچھلے سال دسمبر میں انڈین اوور سیز بینکر میں 493.70 کلو وزن کے زیورات سونے کی اینٹیوں میں بدلنے کے لئے جمع کرائے تھے۔ ٹی ٹی ڈی نے ابھی تک 35.3کلو گرام سونا آئی او بی کے پاس جمع کرایا ہے اس کا ایس بی آئی کے پاس بھی قریب 2275کلو گرام سونا جمع ہے شری پدماناتھ مندر دیش میں بھگوان وشنو کے 108 مندروں میں سے ایک ہے وہاں پائے گئے خزانہ میں سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر پینل 6 خزانہ گاہوں کا تجزیہ کررہا ہے اس میں سے پینل نے ایک بھی ابھی باکس نہیں کھولاہے اندازہ ہے اس مندر میں ایک لاکھ کروڑ سے زیادہ کی ا ملاک ہوسکتی ہے۔ 
ممبئی کے شری سدھی وینائک ٹرسٹ کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ ہمارے ٹرسٹ پر مہاراشٹر سرکار کے کنٹرول ہے بارہ مہینے ایک بار نیلامی کے لئے سونا رکھتے ہیں یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ سرکار اتنی گنگال ہوگئی ہے کہ اب لوگوں کے گھروں اورمندروں سے سونے نکالنے کی کالی سوچ پر اتر آئی ہے ہزاروں کروڑ روپیہ جو غیرملکی بینکوں میں سیاست دانوں اور صنعت کاروں منشیاب سپلائر ہتھیار ڈیلروں کا جمع ہے اس کو کسی کی فکر نہیں کہ اس کو واپس لانے کی کوشش کیوں نہیں کرتے۔ پہلے ہی جنتا کا آخری سہارا چھیننے پر بھی کیوں تلی ہوئی ہے؟ اس کی سخت مخالفت کی جانی چاہئے۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟