بھارت کی بڑھتی فوجی طاقت:پہلے سپر ہرکیولس اب گلوب ماسٹر!

یہ خوشی کی بات ہے کہ برسوں بعد ہندوستان نے اپنی فوجی طاقت کو جدید ترین اور مضبوط بنانے کی سمت میں ٹھوس قدم اٹھائے ہیں۔ پہلے چین سے ساری فوج کی ہوائی پٹیوں پر ہنگامی حالات میں فوجیوں سے لیکر بھاری بھرکم ٹینک تک اتارنے کی صلاحیت والے تیسرے سی۔ گلوب ماسٹر ملٹری ٹرانسپورٹ ہوائی جہاز کو ایئرفورس کو سپرد کردیا گیا۔ اب ہندوستانی فضائی کے بیڑے میں بھاری مالبردار یہ جہاز سی۔17 گلوب ماسٹر بھی شامل ہوگیا ہے۔ غور طلب ہے پہلاسی۔17 ایئر کرافٹ 17-18 جون کو ہنڈن ایئرفورس ہوائی اڈے پر اتراتھا۔ پیر کو منعقدہ تقریب میں ایئر چیف مارشل این اے کے براؤن نے کہا کہ اس جہاز سے اب نارتھ ایسٹ اور نارتھ سرحدوں پر بنی ہوائی پٹیوں پر 150 فوجیوں اور بھاری ہتھیاروں کو اتارنے کی غیر معمولی صلاحیت حاصل ہوگئی ہے۔ سپر ہرکیولس اور گلوب ماسٹر کی یہ جوڑی خاص طور پر چین کے خلاف بھارت کی فوجی تیاریوں کے لحاظ سے خاصی اہم ہوگی۔ جہاز کے آنے سے فوجیوں اور ٹینکوں کو جنگی مورچے پر لے جانے کی صلاحیت تو بڑھی ہی ہے لیکن ساتھ ساتھ مشکل اور ہنگامی حالات میں کافی کم وقت میں جہاز فوجی دستوں ،بھاری توپوں کو محاذپر تعینات کرسکے گا۔ اس سے پہلے چین کواپنی طاقت دکھانے اور احساس کرانے کے لئے چین کی تمام وارننگ کو نظرانداز کرکے ہماری ایئر فورس نے جموں کشمیر کے اکسائچن علاقے کے دولت بیگ اولڈی ہوائی پٹی پر سپر ہرکیولس اتاردیا۔ یہ ہوائی پٹی لائن آف کنٹرول سے 9 کلومیٹر دوری پر واقع ہے۔ یہ اونچائی16614 فٹ ہے۔ ہرکیولس 20 ٹن کا مال یا64 فوجیوں کو لانے لے جانے میں اہل ہے۔ اس سے 12-13 ٹن کی بکتربند گاڑیاں بھی لے جائی جاسکتی ہیں۔ اس زمرے کے جہاز اتنے اونچے علاقے میں لینڈ کرنے کا ریکارڈ ہے۔ یہ جہاز صرف دنیا کے 11ملکوں کے پاس ہیں۔ رسد آسانی سے اب پہنچ سکے گی۔ فوجیوں کے گرتے حوصلے پرروک لگے گی اور ان کا حوصلہ اور جذبہ و اعتماد بھی بڑھے گا۔ ہر موسم میں مدد کو تیار رہے گا۔ جہاز بار بار گھس پیٹھ کررہے چین کو بھی سخت پیغام ہے۔ ان دونوں جہازوں کا ہماری ایئر فورس میں شامل ہونا ان جہازوں سے ہماراسرحد پر کمیونی کیشن سسٹم بھی مضبوط ہوگا۔ 13 سال سے بند پڑی دولت بیگ اولڈی کی ہوائی پٹی کو2008ء میں ایئر فورس نے پھر سے چالوکردیا تھا۔ 1965ء میں بھارت ۔پاک جنگ کے بعد اس ہوائی پٹی کا استعمال نہیں ہوپا رہا تھا۔ ایئر فورس نے یہاں ہرکیولس اتارنے کا فیصلہ اس لئے کیا کیونکہ یہ 20 ٹن سامان لے کر اڑان بھرنے میں پوری طرح اہل ہے۔ یہ جہاز جنگ کے علاوہ قدرتی آفات کے وقت بھی بہت کام کا ثابت ہوسکتا ہے۔ جون میں اترا کھنڈ میں آئے قدرتی قہر کے بعد راحت و بچاؤ کام میں ہرکیولس نے بہترین کام کیا تھا۔ اس جہاز میں اینڈرا ریڈ اور سمتوں کو پہچاننے والی تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس تکنیک کی وجہ سے یہ جہاز اندھیرے میں بھی اپنی کارروائی کو انجام دے گا۔ یہ تو ساری دنیا جانتی ہے ہندوستانی بری فوج ایئر فورس ،بحریہ کسی سے کم نہیں ہے مگر کمی ہے تو وسائل کی۔ سیاسی قوت ارادی کی۔ اگر یہ دونوں بھی پوری ہوجائیں توہم چین سے 19 نہیں اور پاکستان کی بات نہ کریں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟