اتراکھنڈ میں تباہی کا منظر رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے!

اتراکھنڈ میں بھولے بابا اور دھاری دیوی کا قہر رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اتراکھنڈ میں تقریباً سبھی مقامات پر رک رک کر بارش جاری ہے۔ بارش سے ریاست کی سبھی بڑی ندیاں گنگا، جمنا، سرجو ، کالی، گوریئے،گولا کی آبی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے جس سے راحت رسانی کے سلسل میں کیدارناتھ گئے ایک ایس ڈی ایم اجے اروڑہ کے بہہ جانے کے انتہائی افسوسناک واقعہ کی خبر ملی ہے۔ الموڑہ میں تعینات ایس ڈی ایم اجے اروڑہ 45 سال قدرتی آفت کے بعد سے گپت کاشی میں تعینات تھے۔ اروڑہ بدھوار کی صبح ہیلی کاپٹر سے کیدارناتھ پہنچے تھے اور دوپہر تین بجے وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ کیدارناتھ مندر سے کیمپ واپس لوٹ رہے تھے۔ کیمپ اور مندر کے درمیان منداکنی ندی کو پار کرنے کے لئے تخت باندھ کر ایک عارضی پل بنایا گیا۔ اس پل کو پارکرتے ہوئے اروڑہ کا پاؤں پھسل گیا اور وہ ندی میں جاگرے۔ ساتھ چل رہے لوگ مدد کے لئے بھاگے لیکن اروڑہ پانی کی تیز دھار میں بہہ گئے۔ میں نے منداکنی ندی کی اس تیز دھار کو دیکھا ہے، خطرناک رفتار ہے۔ اس میں گر کربچنا ناممکن ہے۔ گرتے ہی شری اروڑہ کا پتہ نہیں لگا وہ بہہ کر کہاں گئے اتنے دن گزرنے کے بعد بھی ان کی لاش کا پتہ نہیں چلا۔ اترکاشی میں مسلسل ہورہی بارش اور بادل پھٹنے کے واقعات سے بھاگیرتی ندی طغیانی پر ہے اس میں پانی کی تیز رفتار میں منی کیشور مندر بھی بہہ گیا۔دوسری طرف پرکھنڈ کے ناگپوری میں واقع شیو مندر کا ایک حصہ بھی ندی کے ٹکراؤ میں بہہ گیا۔ شیو نگری اترکاشی کے قدیمی مندروں کی اہمیت اور مذہبی روایات میں خاص مقام رکھتا ہے۔ کیشور مندر پچھلے برس آئی قدرتی آفت سے بھاگیرتی کی چپیٹ میں تھا۔ مندر کی بنیاد اتنی مضبوط تھی کہ بھگیرتی ندی کی آبی سطح کے باوجود مندر میں کوئی کھرونچ تک نہیں آئی لیکن لگتار بادل پھٹنے کے واقعات کے سامنے بھاگیرتی ندی کی آبی سطح کافی اونچی ہونے کے سبب آخر کار مندر بہہ گیا۔ تازہ خبر کے مطابق کیدارناتھ دھام میں 11 ستمبر کو سیوارتھ سدھی امرت یوگ کے دن پھر سے پوجا شروع ہوجائے گی۔ شنکر آچاریہ،راول، مقامی تیرتھ پروہت و سنت سماج نے اس پر اپنی رضامندی جتادی ہے۔ کیدارناتھ میں پوجا کرنے کولیکر گزشتہ جمعہ کو دہرہ دون میں واقعہ سچیوالیہ میں وزیر اعلی وجے بہوگنا کی سربراہی میں میٹنگ ہوئی جس میں تفصیل سے غور وخوض ہوا۔ وزیر اعلی نے کہا کیدارناتھ مندر کے گربھ گرہ سبھا منڈپ میں ملبے کی صفائی ہوچکی ہے اور اس کے دروازے بھی لگائے جاچکے ہیں۔ نندی کی مورتی کے پاس چبوترہ بنایا جاچکا ہے۔ بہوگنا نے کہا کیدارناتھ مندر میں پوجا شروع کرانے کے ساتھ اس کام میں لوگوں کی سلامتی بھی یقینی بنانی ہے۔ انہوں نے کیدارناتھ میں لوہے کا پل اور ریلنگ لگوانے کے لئے پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینئر کو ہدایت دی۔ انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ردرپریاگ کے ضلع مجسٹریٹ دلیپ جاولکر کو کیدارناتھ میں دو مہینے کا راشن و دیگرضروری سامان بھجوانے کو کہا تاکہ وہاں مندر کمیٹی کے عہدیدارن، پروہت ، پولیس و انتظامیہ کے لوگوں کو کام میں کوئی دقت نہ آئے۔ میٹنگ میں موجود سبھی سنتوں اور دھارمک نیتا ایک رائے تھے کے 11 ستمبر کو سروارت سدھی امرت یوگ بن رہا ہے اس دن پوجا کرنے میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ جے بابا کیدارناتھ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!