اس مرتبہ برے پھنسے آسا رام باپو لڑکی سے بدفعلی کا الزام!

لوگوں کو مذہب اور مہذب معیار زندگی گزارنے کی تلقین کرنے والے 74 سالہ آسا رام باپو ویسے تو پچھلے کئی برسوں سے تنازعوں میں رہے ہیں لیکن اس مرتبہ ان پر ایسا الزام لگا ہے جس سے ان کے پھنسنے کاپورا امکان ہے۔ اس مرتبہ ان پر جودھپور میں انشٹھان کے بہانے ایک لڑکی سے بدفعلی کا معاملہ درج ہوا ہے۔ مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ میں واقع ان کے گوروکل کی ایک متاثرہ طالبہ نے دہلی کے کملا مارکیٹ تھانے میں آکر شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس نے زیرو ایف آئی آردرج کرمعاملہ جودھپور پولیس کو سونپ دیا ہے۔ قانوناً جس تھانہ علاقے میں واردات ہوئی ہے اسی میں معاملہ درج کیا جاتا ہے اور وہیں کا نوڈل افسر جانچ کرتا ہے لیکن کوئی متاثرہ لڑکی اگر شکایت لے کر کسی دوسرے تھانے میں جاتی ہے تو پولیس افسر کو اس کی بات سمجھ میں آئے تو معاملہ سنگین ہے تو بھلے ہی واردات کسی دیگر تھانے علاقے یا ضلع یا ریاست میں ہوئی ہو وہ اپنے تھانے میں ایک زیرو ایف آئی آردرج کرکے معاملہ متعلقہ تھانے کو بھیج دیتا ہے جس سے متعلقہ تھانہ پولیس کے ذریعے جانچ کی جاسکے۔ ایف آئی آر کی کاپی کے ساتھ متعلقہ تھانے میں بھیجی جاتی ہے۔ دہلی کے کملا مارکیٹ تھانے کے ایس ایچ او پرمود جوشی کے مطابق میڈیکل جانچ سے آبروریزی کی تصدیق تو نہیں ہوئی ہے لیکن اس کے پہلے جو کچھ ہوتا ہے وہ سب سامنے آیا ہے۔ متاثرہ بچی نے 10 اگست کو اپنے رشتے داروں کو اپنی طبیعت خراب ہونے کے بارے میں بتایا تھا۔ رشتے دار جب گوروکل پہنچے تو انہیں بتایا گیا بچی کی طبیعت پہلے سے ٹھیک ہے لیکن اوپری چکروں کا شکار ہے۔ اسے علاج کے لئے باپو کے پاس لے جانا ہوگا۔ اس کے بعد 13 اگست کو رشتے دار اسے لیکر جودھپور میں بابا کے ایک انویائی کے پاس پہنچے۔سبھی لوگوں کو ایک آشرم میں ٹھہرایا گیا۔15 اگست کو لڑکی کے لئے باپو کے ذریعے انشٹھان کرنے کی بات کہتے ہوئے اسے ایک کمرے میں بھیجا گیا۔ کمرے میں آسا رام باپو پہلے سے بیٹھے تھے۔ لڑکی کا الزام ہے کمرے میں باپو نے اس کے ساتھ بدتمیزی کی اور پھر دھمکی دی واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو اس کے ماں باپ کو مروادیا جائے گا۔ خود بچی نے ایک اخبار کو بتایا میں باپو کے چھندواڑہ میں واقع گوروکل میں رہتی ہوں۔ وہیں اگست کے پہلے ہفتے میں میری طبیعت خراب ہوئی۔ والدین کو بھی اس کے بارے میں مطلع کیا۔ وہ چھندواڑہ پہنچے تو انہیں بتایا گیا کے طبیعت تھوڑی ٹھیک ہے لیکن جھاڑ پھونک کی ضرورت ہے جو باپو خود کریں گے۔ وہ ابھی جودھپور میں ہیں اس لئے آپ جودھپور چلے جائیں۔ 15 اگست کو ہم جودھپور پہنچے۔ آسارام نے میرے ماتا پتا کو کہا کے مجھے آشرم میں چھوڑدیں انشٹھان کی ضرورت ہے۔ اسی رات آسا رام مجھے الگ کمرے میں لے گئے اور میرے ساتھ غلط کام کیا پھر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ اگلے دن مجھے چھندواڑہ جانے کو کہا لیکن میں ماں باپ کے ساتھ شاہجہاں پور چلی گئی۔ میری ڈری ہوئی تھی اس لئے گھر پر پہنچ کر ماں باپ کو پورا واقعہ بتایا۔ وہاں سے ہم دہلی پہنچے۔ کیونکہ دہلی کے رام لیلا میدان میں18سے20 اگست کو ست سنگ ہونے والا تھا لیکن ہمیں کسی نے باپو سے ملنے نہیں دیا۔ پھرمیں نے 19 اگست کو میدان سے لگے کملا مارکیٹ تھانے میں جاکر شکایت درج کرائی۔ آسا رام کے خلاف پولیس نے پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ اس میں آسا رام کو خود کو بے قصور ثابت کرنا ہوگا۔ قانون میں متاثرہ کا بیان ہی سب سے اہم مانا جاتا ہے حالانکہ آسا رام کے ترجمان سنیل وانکھڑے کا دعوی ہے کہ 15 اگست کو باپو جودھپور میں نہیں تھے یہ باپو کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ سب مخالفین کی چال ہے۔ سنتوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ اس معاملے میں کسی جانچ کی ضرورت نہیں ہے جبکہ جودھپور کے جس فارم ہاؤس میں یہ واردات ہوئی اس کے مالک رنجیت کھیڑا کا کہنا ہے کے15 اگست کو آسا رام باپو یہیں تھے اور یہ بچی اپنے ماں باپ کے ساتھ آئی تھی۔ دوسری طرف آسا رام کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ کررہی پولیس کا کہنا ہے خودساختہ دھارمک گورو کے خلاف آبروریزی کا الزام لگانے والی لڑکی کا بیان پہلی نظر میں صحیح لگتا ہے۔پولیس نے حقیقت جاننے کے لئے جمعرات کو منئی گاؤں میں آسا رام کے آشرم میں اس جگہ کا معائنہ کیا جہاں لڑکی کے مطابق واردات کو انجام دیا گیا۔ وہاں کے حالات لڑکی کو بچانے سے میل کھاتے ہیں۔ آسا رام اس بار برے پھنسے ہیں۔ ان پر سنگین دفعات (376) آبروریزی دفعہ(354) چھیڑ خانی اور دفعہ(509) دھمکی دینا خاص ہے۔ اس معاملے میں آسا رام کی گرفتاری ممکن لگتی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟