ٹنڈاکی گرفتاری دہلی پولیس کی شاندار کامیابی!
دہلی پولیس نے ہندوستان کے 20 انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں شامل اور ممنوعہ لشکر طیبہ کے دہشت گرد و بم بنانے کے ماہر عبدالکریم عرف ٹنڈا کو گرفتار کرکے شاندار کارنامہ انجام دیا ہے۔ ٹنڈا کو جمعہ کی دوپہر قریب 3 بجے ہند۔ نیپال سرحد کے بنواسا مہندر گڑھ علاقے میں دبوچا گیا۔ اس کے پاس سے 23 جنوری کو بنایا گیا پاکستانی پاسپورٹ ملا ہے جس پر اس کا نام عبدالقدوس لکھا ہوا تھا۔ دہلی پولیس نے سنیچر کوا سے عدالت میں پیش کیا۔ جہاں سے اسے تین دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ عبدالکریم ٹنڈا کون ہے اور کیوں ہے اور اس کی گرفتاری کافی اہم مانی جارہی ہے۔ دہلی کے دریا گنج میں مقیم رہا عبدالکریم 70 برس بنیادی باشندہ پلکھوا ضلع ہاپوڑ کا ہے۔ 1985ء میں امونیم نائیٹریٹ اور پوٹاشیم کلوریڈ سے رنگے کپڑوں کا کیمیکل بناتے ہوئے دھماکے میں اس کا بایاں ہاتھ اڑ گیا تھا جس کی وجہ سے اس کو ٹنڈا کہا جاتا ہے۔ عبدالکریم ٹنڈا دیسی تکنیک سے بم بنانے میں ماہر ہے۔ وہ لشکر طیبہ کا دہشت گرد ہے۔5-6 دسمبر 1993 ء کو مختلف مقامات پر ٹرینوں میں ہوئے بم دھماکوں کے بعد ٹنڈا کا نام سامنے آیا تھا۔ حیدر آباد ،رودرگڑھ(راجستھان) لکھنؤ ،گلبرگ (کرناٹک) سمیت سورت میں ٹرینوں میں ہوئے دھماکوں میں اس کا ہاتھ تھا۔ 20/11 ممبئی حملے کے بعد پاکستان کو سونپی گئی 20 دہشت گردوں کی فہرست میں اس کا نام15 ویں نمبر پر تھا۔ جوائنٹ پولیس کمشنر ایم ۔ایم اوبرائے کے مطابق لشکر کے چیف حافظ سعید کے ساتھی کے طور پر ٹنڈا کو ایسی کئی کارروائیوں کی جانکاری ہوسکتی ہے جنہیں لشکر نے بھارت میں انجام دیا ہے۔ لشکر کے بانی اور جماعت الدعوی کے چیف حافظ سعید کے قریبی ٹنڈا اچانک 15 سال بعد اس طرح دیش میں داخل کرانے سے سکیورٹی ایجنسی چوکس ہوگئی ہیں۔ اسپیشل سیل کے پولیس کمشنر ایس۔ ایس سریواستو بتاتے ہیں کے ٹنڈا نے لشکر کمانڈر ریحان عرف ظفر، اعظم چیما عرف بابا جی، زکی الرحمان لکھوی کے علاوہ پاکستان میں بیٹھے ببر خالصہ انٹرنیشنل کے چیف بادواسنگھ اور انڈین مجاہدین کے عبدالعزیز کا بیحد قریبی ہے۔ داؤدا براہیم سے بھی ٹنڈا کے اچھے رشتے ہیں حالانکہ عبدالکریم کی گرفتاری پر تھوڑا تنازعہ ہے ۔ ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ اسے ایک خلیجی ملک سے جلا وطن کراکے لایا گیا ہے جبکہ دوسرے ذرائع کے مطابق ٹنڈا قریب 10 دن پہلے کراچی سے نکلا اور پھر دوبئی کے راستے کاٹھمنڈو پہنچا۔ خفیہ ایجنسیوں نے دہلی پولیس کو ٹنڈا کے ممبئی میں ہونے کی خبر دی تھی۔ حالانکہ پولیس کمشنر بی ۔ ایس بستی کا کہنا ہے کہ یہ سیدھے طور پر گرفتاری کا معاملہ ہے۔ بہرحال جیسے بھی ٹنڈا کی گرفتاری ہوئی ہے اس کی اہمیت کم نہیں ہوتی۔ ٹنڈا اس لئے خطرناک ہے کہ وہ بم ماہر کی شکل میں لشکر طیبہ کی اہم کڑی ہے۔ اس کا تعلق داؤد ،حافظ سعید و لشکر کے دیگر کمانڈروں سمیت انڈرورلڈ سے ہے۔ ممبئی میں 1993 ء میں بم دھماکے اور 97-98ء میں دہلی میں ہوئے دھماکوں سمیت دیش بھر میں قریب40 دھماکوں میں شامل ہونے کا شبہ ہے۔ کامن ویلتھ گیمز سے پہلے ٹنڈا نے دہلی اور آس پاس دھماکوں کا منصوبہ بنایا تھا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکا۔ ٹنڈا کے اشارے پر پاکستان اور بنگلہ دیش سے دہشت گردوں نے دہلی میں 24 اور ہریانہ میں5 اور یوپی میں3 بم دھماکے کئے۔ سی بی آئی نے ٹنڈا پر جموں وکشمیر کے باہر دہلی ،حیدر آباد، روہتک اور جالندھر میں43 بم دھماکوں کا الزام لگایا ہے۔ ان میں 20 لوگ مارے گئے تھے اور400 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ 1996ء میں انٹرپول میں ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا تھا۔20 سال سے مختلف ملکوں میں پھر رہا ٹنڈا پہلی بار گرفتار میں آیا ہے۔ 2011ء میں پاکستان کو دوبارہ دی گئی 49 آتنک وادیوں کی فہرست میں بھی اس کا نام شامل تھا۔اب جب پولیس کی گرفت میں عبدالکریم ٹنڈا آگیا ہے امید ہے کہ کئی نئی جانکاریاں ملیں گی۔ عبدالکریم ٹنڈا کی گرفتاری آتنک واد کے خلاف لڑائی میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ دہلی پولیس اورہماری خفیہ ایجنسیوں کو مبارکباد۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں