بی سی سی آئی فکسروں نے جانچ ہی فکس کر ڈالی!

آئی پی ایل میچ فکسنگ کی جان کررہی دو نفری کمیٹی کا فیصلہ کیا ہوگا اس کا اندازہ اسی دن لگ گیا تھا جس دن بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ نے اس کی تشکیل کا اعلان کیا۔ دو مہینے نہیں گزرے کے جانچ کمیٹی نے معاملے کو کسی طرح رفع دفع کرکے آناً فاناً میں رپورٹ تیارکردی اور اپنی طرف سے آئی پی ایل6- سے وابستہ تمام تنازعوں کو ٹھنڈا کردیا۔ لیپا پوتی کا یہ طریقہ کرپشن کے معاملوں سے نمٹنے کے پرانے آزمائے جارہے طریقوں کی یاد دلاتا ہے۔ دہلی اور ممبئی پولیس کی کارروائی میں تو تین کرکٹروں کئی فکسروں راجستھان رائلز ٹیم کی اہم فرنچائزی راج کندرہ اور خود بی سی سی آئی چیف این سری نواسن کے داماد چنئی سپر کنگ کے منیجر گوروناتھ میپن کے جیل جانے یابری طرح پھنس جانے کے بعد سرکاری کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے معاملے سے جڑے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے بہر سارے کرتب دکھائے ہیں۔ پہلے اس کے کچھ عہدیداران نے دکھانے کے لئے استعفیٰ دیا پھر دو ریٹائرڈ ججوں کی کمیٹی قائم کرکے سری نواسن بھی کچھ دنوں کے لئے الگ بیٹھ گئے۔ اول تو اس کمیٹی کی تشکیل کا کوئی جوازنہیں تھا۔ بی سی سی آئی اگر اپنے ڈھانچے میں آئی خرابی کی تہہ میں جانا چاہتی ہے تو اسے سرکار سے اس کی جانچ سی بی آئی موجودہ ججوں کو لیکر قائم جوڈیشیل کمیٹی سے کرانے کی مانگ کرنی چاہئے لیکن اس نے ایسا بالکل نہیں کیا اور جانچ کے نام پر کروڑوں کرکٹ شائقین کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کام کیا۔ اپنے داماد کی گرفتاری کے باوجود سری نواسن شروع سے ہی جس طرح کی اکڑ دکھاتے آئے ہیں اس سے صاف ہے کہ وہ سب کچھ ٹھیک ہوجانے کے تئیں واقف تھے۔ اس کے باوجود کئی سوال ہیں جن کے جواب بی سی سی آئی کو دینے ہوں گے۔ 
پہلا سوال تو یہ ہے کہ اس معاملے میں ممبئی پولیس کی جانچ ابھی پوری نہیں ہوئی ہے۔ اس کے باوجود بی سی سی آئی نے انہیں کس بنیاد پر بے قصور قراردیا۔ کل کوپولیس کی جانچ میں اگر وہ قصوروار پائے جاتے ہیں تو اس رپورٹ کا کیا ہوگا؟ دہلی پولیس نے اپنی ایف آئی آر درج کردی اور راجستھان راہلز کے تین کھلاڑیوں سمیت درجنوں لوگوں کو ملزم بنایا ہے۔ شیشے کی طرح صاف ہے کہ سری نواسن کی بی سی سی آئی چیئرمین عہدے پر واپسی کے لئے جانچ میں اتنی تیزی لائی گئی۔ بھولنا نہیں چاہئے کہ یہ جانچ پینل شروع سے ہی تنازعوں میں رہی ہے۔ پہلے بی سی سی آئی کے ایک افسر نے اس کا حصہ بننے سے انکارکردیا۔ پھر بار بار بلاوے کے باوجود ممبئی پولیس کے لوگ گواہی دینے کے لئے آئے۔ 
اس نتیجہ کا یہ انجام ہونا ہی تھا جو ہوا۔ ممبئی ہائی کورٹ نے بی سی سی آئی اور این سری نواسن کو کرارا جھٹکا دیتے ہوئے منگلوار کو آئی پی ایل میں اسپارٹ فکسنگ اور سٹے بازوں کی جانچ کرنے کے لئے بورڈ کے ذریعے قائم دو نفری پینل کو ناجائز اور غیر آئینی قراردیا ہے۔ جسٹس ایس۔ جے وردھن اور ایم ایس سونک کی ڈویژن بنچ نے بہار کرکٹ فیڈریشن اور اس کے سکریٹری ادتیہ گرگ کی پی آئی ایل پر سماعت کے دوران فیصلہ سنایا۔ بنچ نے عرضی کو سماعت کے لے داخل کرتے ہوئے کہا کہ جانچ پینل کی تشکیل ناجائز اور غیر آئینی ہے۔ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ کرکٹ بھلے ہی اب کچھ کچھ سنیما جیسا ہوگیا ہے جہاں سارے گھپلے گھوٹالوں کو رفع دفع کرکے ڈھائی گھنٹے کی فلم کی طرح خاتمہ دکھا دیا جاتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!