سری نواسن صاحب استعفیٰ تو دینا ہی پڑے گا،کہیںیہ گورکھ دھندہ جیل نہ دکھادے؟

بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ کے چیئرمین این سری نواسن کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ ان کو بچانے کے لئے کوئی بڑا نیتا بھی آگے نہیںآرہا ہے۔ ڈوبتے جہاز سے سب سے پہلے چوہے بھاگنے لگتے ہیں جبکہ این سی پی لیڈر شپ سمیت کئی بڑے لوگوں نے سری نواسن پر استعفے کا دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ممبئی کی اسپیشل سیل بھی سری نواسن سے پوچھ تاچھ کے لئے تیار ہے۔ ان کے داماد گوروناتھ میپپن نے گرفتاری کے بعد پوچھ تاچھ کے دوران کچھ ایسے انکشاف کئے ہیں جن کی وجہ سے سسر جی بھی شبے کے دائرے میں آگئے ہیں۔ حالانکہ سسر جی نے صاف کہا مجھے استعفیٰ دینے کے لئے کوئی مجبور نہیں کرسکتا۔ کچھ لوگ دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن میں نے کچھ غلط کام نہیں کیا۔ ہمارا اندازہ ہے کہ نہ صرف سری نواسن بلکہ بی سی سی آئی سے جڑے کئی سرکردہ جلد ہی گرفت میں آئیں گے۔پوری جانچ پڑتال ہونے کا انتظار ہورہا ہے ۔ بی سی سی آئی چیف اس میں پھنس سکتے ہیں۔ شاید ان کو ابھی اندازہ نہیں ہے گذشتہ ہفتے ممبئی کی عدالت میں جانچ افسر نے بتایا کہ پولیس کو شبہ ہے سٹے بازی میں ملا سارا پیسہ ممبئی سے پہلے دوبئی جاتا ہے۔ وہاں سے یہ پاکستان جاتا ہے اور پاکستان میں اس پیسے کو دہشت گرد تنظیموں میں بانٹا جاتا ہے جس کا وہ استعمال ہندوستان مخالف سرگرمیوں میں کرتے ہیں۔ اگر یہ سچ ہے تو معاملہ بہت سنگین ہوجاتا ہے اور دیش دشمن کا معاملہ بنتا ہے۔ دہشت گردوں کو حمایت یا مدد کرنے کا بن جاتا ہے۔ صرف اسپاٹ فکسنگ، میچ فکسنگ کا نہیں رہ جاتا۔ پاکستان تو اس گورکھ دھندے میں جڑ چکا ہے۔ اسپاٹ فکسنگ میں مبینہ رول کے لئے پاکستانی امپائر اسعد رؤف پولیس کی جانچ کے دائرے میں ہیں۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیف اشرف نے کہا کہ انہیں اس بات کی معلومات نہیں ہے کہ پاکستانی امپائر اسعد رؤف آئی پی ایل فکسنگ معاملے میں جانچ کے دائرے میں کیوں ہیں اور انہیں آئندہ ہونے والی چمپئن ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ سے ہٹایاگیا ہے۔ آئی سی سی نے ہمیں اب تک یہ کیوں نہیں بتایا؟ اسپاٹ فکسنگ میں بالی ووڈ سے جڑے ایک اسپاٹ بوائے کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق اس کے تعلقات سنیل دوبئی سے ہیں جو داؤد کے لئے کام کرتا ہے۔ محمد یحییٰ نام کے اس اسپاٹ بوائے کو حیدر آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا ہے۔ اس کے تعلقات راجستھان رائلز سمیت کئی دیگر ٹیموں کے کھلاڑیوں سے رہے ہیں۔ پولیس اسے بھی سٹوریوں و اسپاٹ فکسنگ کرنے والے کھلاڑیوں کے بیچ کی اہم کڑی بتا رہی ہے۔ یحییٰ کے نام کا انکشاف گرفتار سٹورئے و سری سنت کے قریبی چندریش پٹیل نے کیا تھا۔ اسپاٹ بوائے 47 سالہ محمد یحییٰ وہی بندہ ہے جس کی پولیس کو تلاش تھی۔وہ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے بھائی انیس ابراہیم کے کرتا دھرتا مانے جانے والے سنیل دوبئی کے گرگوں کے لئے کام کرتا تھا۔ سری نواسن پر استعفے کا دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ صبح اگر شرد پوار کے لوگوں نے استعفیٰ مانگا تو شام ہوتے ہوتے سہارا گروپ کے چیئرمین سبرت رائے نے بھی ایسی بات کہی۔ انہوں نے استعفے کے ساتھ ساتھ یہ شرط بھی جوڑ دی کے اگر سری نواسن نے عہدہ نہیں چھوڑا تو ان کی کمپنی ٹیم انڈیا کو اسپانسر نہیں کرے گی۔ سہارا آئی پی ایل سے اپنی ٹیم پنے ویریرس کو لیگ سے ہٹانے کا پہلے ہی اعلان کر چکا ہیں۔خود سری نواسن کے بیٹے اشون نے کہا کہ انہوں نے ایسا پلین کیوں خریدہ جس میں بار بار ایندھن بھروانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ وہ ایندھن بھروانے کے لئے دوبئی ہی کیوں رکتے ہیں؟ وہ کویت ،شارجہ یا کہیں اور کیوں نہیں جاتے؟ آخر اتنا طاقتور شخص ایندھن بھروانے میں یہ چار چار گھنٹے کیوں برباد کرتا ہے۔اکھلیش نے بھی یہ ہی کہا کہ گرو (میپپن) کے چنئی اور دوبئی کے کئی سٹے بازوں سے رشتے رہے ہیں اور آئی پی ایل شروع ہونے سے پہلے وہ سٹے بازوں کے رابطے میں رہے ہیں۔ کل ملا کر سری نواسن صاحب استعفیٰ تو دیر سویر آپ کو دینا ہی پڑے گا۔ کہیں آپ کا یہ گورکھ دھندہ آپ کو جیل نہ پہنچا دے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!