پورے خاندان کو مارنے والا راہل فلموں سے متاثر

فلموں اور ٹی وی سیریلوں کا بچوں ،لڑکوں پر کبھی کبھی کتنا گہرا اثر پڑتا ہے اس کی تازہ مثال غازی آباد کی نئی بستی میں قتل کانڈ کے ملزم راہل کی جانچ سے پتہ چلتاہے۔ قابل غور ہے کہ غازی آبادکی نئی بستی میں بزنس مین ستیش گوئل سمیت اس کے خاندان کے 7 لوگوں کو مار ڈالا گیا تھا۔ پولیس نے ان کے ڈرائیور راہل کو اس سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ راہل دیر رات بدھوار کو ریلوے روڈ سے پکڑا گیا تھا۔ اس کے قبضے سے لوٹی ہوئی نقدی، زیور سمیت خون سے سنی اس کی شرٹ اور دیگر سامان برآمد کیا ہے۔ آئی جی زون بھاویش کمار نے بتایا کہ پریوار کے ساتوں افراد کا قتل کرنے کا جرم اس نے قبول کرلیا ہے۔ سبھی کا قتل چاقو سے کیا گیا۔ ان کے ساتھ ایس ایس پی نتن تیواری بھی تھے۔ملزم ڈرائیور کو اخبار نویسوں کے سامنے بھی پیش کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ڈرائیور راہل 21 سال کا ہے اور کچھ دن پہلے ہی اس کو تاجرسچن گوئل نے نوکری سے نکالا تھا۔ان کے والد ستیش گوئل کا گودہ بدلا جانا تھا جس کے لئے قریب 7 لاکھ روپے رکھے تھے۔ ان میں سے راہل نے قریب چار لاکھ روپے کی چوری کرلی جس کے چلتے راہل کو نوکری سے نکال دیا گیا۔ راہل اس بات سے خفا تھا ۔ 21 تاریخ کی رات قریب8 بجے راہل چاقو لیکر گھر کے پیچھے والی گلی سے ستیش گوئل کے مکان کی بالائی منزل پر پہنچا۔ یہاں ستیش گوئل کی بہو ریکھا گوئل، پوتی میگھا کمرے میں لیٹی ہوئی تھی۔ اسی دوسران راہل نے منہ پر باندھا کپڑا ہٹا لیا یا ہٹ گیا جس سے میگھا اور ریکھا نے اس کو پہچان لیا۔ راہل نے چاقو سے تابڑ توڑ حملے کر دونوں کو مار ڈالا۔ چیخ پکار سن کر نیچے کی منزل سے سچن گوئل اوپر آنے کے لئے سیڑھی چڑھنے ہی والے تھے کہ راہل نے سچن پر چاقو سے حملہ کرکے ان کو بھی مارڈالا۔ اسکے بعد کمرے میں موجود ستیش گوئل کی بیوی کو مارڈالا۔ سچن کی بیٹی ہنی، بیٹا امن بالکنی میں بھاگے تو ان دونوں کو بھی چاقو سے مار ڈالا۔ اس قتل کانڈ کو انجام دینے کے بعد راہل نے فرج سے پانی کی بوتل نکالی اور ہاتھ دھوکر پانی پیا اور اس کے بعدسچن گوئل کے ہاتھ سے سونی کی انگوٹھی و دیگر زیورات و نقدی لیکر فرار ہوگیا۔ راہل جب چھت سے گوئل کے مکان میں کودا تھا تو اس کے پیرمیں چوٹ آئی تھی۔جس پر22 مئی کی صبح اس نے ہیرا لال ہسپتال میں پٹی بندھوائی تھی۔ راہل غازی آباد سے فرار ہونے والا تھا کہ پولیس نے اسے دبوچ لیا۔ وہ بجریا میں رہتا ہے۔ 7 قتل کرنے والا ملزم راہل کے فیس بک اکاؤنٹ سے کئی انکشاف ہوئے ہیں وہ ہالی ووڈ کی کئی خون خرابے والی فلمیں دیکھنے کا شوقین تھا اور فاسٹ رائڈر اور جیمس بانڈ 007 سیریز کی فلمیں اس کی پسندیدہ رہیں۔اس سے راہل کی ذہنیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس کے فیس بک سے یہ اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ فالتو بدمعاش کمپنی اور بیڈ بوائز اینڈ بیڈ گرلز کا ممبر ہے۔ اس کے دوستوں میں لڑکے کم لڑکیاں زیادہ ہیں۔ فلموں کا ہمارے نوجوانوں پر کتنا برا اثر پڑتا ہے راہل کے معاملے سے اس کا پتہ چلتا ہے۔ 

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟