سنجے کورعایت سے بالی ووڈ نے لی تھوڑی راحت کی سانس

اداکار سنجے دت کو فی الحال سپریم کورٹ سے تھوڑی راحت مل گئی ہے۔ انہیں خود سپردگی کرنے کے لئے چار ہفتے کا وقت دے دیا ہے۔ سنجے نے سرنڈر کرنے کے لئے 6 مہینے کا وقت مانگا تھا۔ حالانکہ عدالت نے صاف کیا کے اس کے بعدوقت نہیں بڑھایا جائے گا۔ سنجے دت کو سپریم کورٹ نے1993ء میں ہوئے بم دھماکوں میں ناجائز طور پر ہتھیار رکھنے کے جرم میں 5 سال قید مشقت کی سزا سنائی تھی۔ سنجے دت18 مہینے پہلے ہی جیل کاٹ چکے ہیں۔ بدھوار کو جیسے ہی جسٹس پی ست شیورام و بی ایس چوہان کی ڈویژن بنچ نے سنجے کی عرضی پر سماعت کے لئے غور کیا تو سنجے کے وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ صرف وہ رحم کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ کسی آئینی اختیار کی دلیل نہیں ہے۔ بنچ نے سوال کیا کیا دت خصوصی عدالت کے فیصلے سے واقف نہیں تھے جس میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔سنجے کی جو فلم ابھی ادھوری ہیں ان کا بجٹ 9278 کروڑ کے سرمائے کا ہے اگر وہ جیل جاتے ہیں تو وہ لٹک جائیں گی۔سی بی آئی کی جانب سے ایڈیشن سالیسٹر جنرل ہرین راول نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے چیف جسٹس التمش کبیر کی سربراہی والی بنچ کی طرف سے منگلوار کو تین قصورواروں کی عرضی خارج کئے جانے کے حکم کو بتایا۔بنچ نے جواب دیا کے سبھی معاملوں میں ایک ہی قاعدہ لاگوں نہیں کرسکتے اور یہ معاملہ اس معاملے پر منحصر کرتا ہے ۔سی بی آئی نے کہا کہ اداکار کی اپیل کو منظور کئے جانے سے اس طرح کی عرضیوں کی باڑ آجائے گی اور یہ21 مارچ کے فیصلے میں ترمیم کی طرح ہوگا۔ بنچ نے اس دلیل سے اتفاق جتاتے ہوئے کہا یہ کوئی ترمیم نہیں ہے۔ عدالت صرف وقت بڑھا رہی ہے۔ اب سنجے کو16 مئی تک سرنڈر کرنا ہوگا۔ فلم پروڈیوسر مہیش بھٹ کا کہنا ہے حالانکہ میں سنجے کے ساتھ کوئی فلم نہیں بنا رہا ہوں لیکن اس طرح ان پروڈیوسروں کو سپوٹ مل جائے گی جن کی فلموں میں سنجے ہے۔ ہم کو اور زیادہ ٹائم کی امید تھی لیکن کچھ نہیں سے کچھ تو ریلیف ملی۔سنجو کی پولیس گری کے پروڈیوسر ٹی پی اگروال کا کہنا ہے فی الحال ہمارا ڈبنگ کا کام بچا ہے اور ہم دو دنوں میں شوٹنگ شروع کریں گے۔ حالانکہ ہمیں فلموں کی پرموشن کے دوران ضروری سنجو کی کمی محسوس ہوگی لیکن پہلی ضرورت شوٹنگ مکمل کرنے کی ہے۔ سنجو کے ایک اور فلم ’ڈگلی‘ کے ڈائریکٹر ریسل ڈیسلوا نے کہا کہ ہم لوگ سنجو کی بھلائی کے لئے دعا کررہے ہیں۔وہ کوئی خطرناک کرمنل نہیں ہیں اور ہم ان کے ساتھ ایڈجسٹ کریں گے۔ سنجو کی اس وقت7 فلمیں ادھوری پڑی ہیں۔ ان میں سے کچھ چار ہفتوں میں پوری ہوسکتی ہیں لیکن باقی کا کیا ہوگا کہا نہیں جاسکتا۔ ہاں یہ تو ہے سنجے دت کو ایک بار جیل تو جانا ہی ہوگا۔ گورنر،صدر کا پتہ نہیں کے ان حالات میں وہ کوئی راحت دے سکتے ہیں؟ دونوں طرف کی دلیلیں آرہی ہیں۔ سنجے نے اپنی دلیل میں کہا انہوں نے سپریم کورٹ کے 21 مارچ کے حکم کے بعد کوئی فلم سائن نہیں کی لیکن پہلے ایگریمنٹ شدہ فلمیں ادھوری ہیں۔ اگر فلمیں پوری نہیں ہوتیں تو اس سے جڑے لوگوں کو بھاری نقصان ہوگا۔ ان فلموں کو پورا کرنے میں 196 دن کا وقت لگے گا ساتھ ہی یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ سنجو اب سدھر گئے ہیں اور سماج سیوا کے پروگرام بھی کررہے ہیں۔ ان کے جیل جانے سے قریب900 کنبے متاثر ہوں گے جو دیہاڑی پر ان کی فلموں میں کام کررہے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟