پونٹی چڈھا قتل کانڈ میں چارج شیٹ داخل

سرخیوں میں چھائے 17 نومبر کو چھترپور کے ایک فارم ہاؤس میں شراب تاجر پونٹی چڈھا کو قتل کردیا گیا تھا۔ اس فائرنگ میں ان کے چھوٹے بھائی ہردیپ چڈھا بھی مارے گئے تھے۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ راجکمار کے سامنے جمعرات کو پولیس نے یہ فرد جرم داخل کرتے ہوئے کہا کہ جانچ سے یہ صاف ہوگیا ہے کہ پونٹی کی موت اور اس کے بھائی ہردیپ چڈھا کے ذریعے چلائی گئی گولی سے ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے جانچ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ہردیپ چڈھا نے ہی پونٹی کے منیجر نریندر اہلاوت کوبری طرح سے زخمی کردیا تھا۔ ہردیپ کی موت اتراکھنڈ اقلیتی کمیشن کے برخاست چیئرمین ایس ایس نامدھاری اور ان کے سکیورٹی گارڈ سچن تیاگی کے ذریعے چلائی گولی سے ہوئی تھی۔ پولیس نے جانچ میں زخمی کرنے یا قتل کرنے کے معاملے میں کسی دوسرے شخص کے ملوث ہونے کی بات سامنے نہیں آئی۔ اس سے پہلے پولیس نے گولی باری کے بعد ایک دوسرے معاملے میں نامدھاری اور تیاگی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔انہیں آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ملزم بنایا گیا تھا۔ پولیس نے چارج شیٹ میں کہا پونٹی چڈھا ایک سازش کے تحت فارم ہاؤس پر قبضہ کرنے کے لئے نامدھاری کے ساتھ پہنچے تھے۔ ہردیپ نے پونٹی اہلاوت پر گولیاں چلائیں۔ اس کے جواب میں نامدھاری و اس کے ساتھیوں نے ہردیپ پر گولیاں چلادیں۔ ان کے درمیان پراپرٹی کا جھگڑا تھا۔ چارج شیٹ میں واقعہ کے بارے میں بتایا گیا پونٹی اور نامدھاری نے ہردیپ کے قبضے سے فارم ہاؤس لینے کی سازش رچی تھی۔ ہردیپ اس وقت موقعے پر پہنچا جب پونٹی کے آدمی متنازعہ پراپرٹی کا دروازہ کھول رہے تھے۔ ہردیپ نے اس آدمی اور پونٹی پر گولی چلائی اور بدلے میں نامدھاری اور اس کے پی ایس او تیاگی نے ہردیپ کو گولی ماری۔ اس چارج شیٹ سے پہلے کرائم برانچ نے اسی عدالت میں نامدھاری، سچن تیاگی، پونٹی چڈھا کے سکیورٹی منیجر نریندر اہلاوت سمیت22 لوگوں کے خلاف سنیچر کو ایک چارج شیٹ داخل کی۔ ان پر قتل کی کوشش اور سازش رچنے اور ثبوت مٹانے جیسے سنگین الزام لگائے گئے۔ اس معاملے میں 11 ملزم گرفتار ہوئے ہیں جبکہ معاملے میں ایک اور ملزم ستنام سنگھ ستے اور بلکار سنگھ ،باج سنگھ، ہردیال سنگھ، پرمویر سنگھ اور اندر پال ابھی بھی مفرور ہیں۔ ان کے خلاف ان ملزمان پر ہتھیار رکھنے کے قانون کے تحت معاملہ بنایا گیا ہے۔ پولیس نے 110 لوگوں کو اس سارے مقدمے میں گواہ بنایا ہے۔ پونٹی چڈھا و اس کے بھائی ہردیپ چڈھا قتل کانڈ میں پولیس نے بھلے ہی اپنی جانچ پوری کرلی ہو،عدالت میں چارج شیٹ داخل کردی ہو مگر پولیس نے معاملے میں لاپروائی برتتے ہوئے مقدمے سے جڑے کئی اہم دستاویزوں کو ابھی تک عدالت کے سامنے نہیں پیش کیا۔سی جی ایم مکیش کمار نے اس سلسلے میں جانچ افسر کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ عدالت نے معاملے کی جانچ افسر کو اپنے جواب کے ساتھ ساتھ معاملے سے جڑے باقی دستاویز عدالت میں پیش کرنے کوکہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟