گردش میں چلتے بالی ووڈ کے ستارے
بالی ووڈ کے ان دنوں ستارے گردش میں چل رہے ہیں۔ بالی ووڈ کے دھندے کی بات نہیں کررہا ہوں میں تو ستاروں کے ستاروں کی بات کررہا ہوں۔ ادھر سنجے دت جیل جانے کی تیاری کررہے ہیں تو ادھر راجستھان کے جودھپور کی ایک عدالت میں کئی اور ستارے گردش میں پھنستے دکھائی دے رہے ہیں۔ کالے ہرن کے شکار کے معاملے میں سنیچر کے روز بالی ووڈ ستارے سیف علی خان، سونالی بیندرے، نیلم، تبو، ستیش شاہ پر نئے سرے سے الزامات طے کئے گئے ہیں۔ اس معاملے میں ایک دوسرے ملزم سلمان خان علاج کے لئے امریکہ میں ہونے کی وجہ سے عدالت میں حاضر نہیں ہو پائے تھے۔ جودھپور کے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں حاضر ہونے والے ستاروں پر شکار کرنے اور شکاری کی مدد کرنے اور شکار کے لئے اکسانے کے الزامات عائد ہیں۔ان جرائم کے لئے تین سال سے چھ سال کی سزا ہے۔ سبھی ستاروں نے اپنے الزام سے انکار کیا ہے۔ معاملے کی سماعت اب 27 اپریل کو ہوگی۔ ویسے سلمان خان کے پرستاروں کے لئے امریکہ سے اچھی خبر آئی ہے۔ وہ اپنے ہیلتھ چیک اپ کے لئے امریکہ گئے ہوئے تھے۔ سلمان کو ڈاکٹروں نے کلین چٹ دے دی ہے۔ اب سلو کا کوئی آپریشن نہیں ہوگا۔ غور طلب ہے کہ انہیں2011ء میں نیورل پرابلم تھی۔ تب ان کی سرجری بھی ہوئی تھی۔ بھلے ہی فلم ’دبنگ‘ میں سلمان خان پولیس والے کا رول کررہے ہوں لیکن جودھپور میں کالے ہرن کے شکار معاملے میں انہیں 1996ء میں تین دن جیل میں گزارنے پڑے تھے اس کے بعد1998ء میں بھی سلو اسی سلسلے میں ایک بار جیل گئے تھے۔ سلمان کو برے دن یہیں ختم نہیں ہوئے۔2002 ء میں ان کی گاڑی نے فٹ پاتھ پر سو رہے پانچ لوگوں کو کچل دیا جس میں ایک کی موت ہوگئی تھی۔ ہٹ اینڈ رن کا معاملہ بھی عدالت میں جاری ہے اگر ان کا یہ گناہ ثابت ہوجاتا ہے تو پھر انہیں 10 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔ یہ بھی صحیح ہے کہ جب بھی سلو جیل گئے تو ان کے پروڈیوسروں کی راتوں کی نیند اڑ جاتی ہے لیکن اسے سلمان کی قسمت ہی کئی کہ ان کے جیل جانے کے باوجود بھی ان کے کیریئر پر کوئی برا اثر نہیں پڑا۔جب بات جیل جانے کی ہوتو سنجے دت کے لئے صرف تین ہفتے بچے ہیں انہیں اپنے بچے اور شوٹنگ پروگرام کو مکمل کرنے کا موقعہ دیا گیا ہے۔ خبر ہے کہ اسی درمیان سنجے دت نے اپنی فلموں کے ڈائریکٹروں راج کمار ہروانی، اپورو لکھیا اور راہل اگروال کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ سنجو نے فلم پرڈیوسروں کو بھروسہ دلایا ہے کہ وہ انہیں بیچ میں چھوڑ کر نہیں جائیں گے اور اپنی شوٹنگ مکمل کریں گے۔ جہاں راہل کو فلم پوری کرنے کے لئے سنجو کے لئے15 دن چاہئیں وہیں ہرانی اور لکھیا کو 5-5 دن کا وقت درکار ہے۔ اگر سنجو اسی پروگرام پر چلے تو ان کے پاس اپنے خاندان کے ساتھ وقت بتانے کے لئے صرف 3 دن ہی بچتے ہیں۔ ادھر سنجے دت کو معافی دینے کی مانگ زور پکڑنے لگی ہے۔ دراصل حکمراں اور اپوزیشن دونوں طرف سے دلیلیں پیش کی جارہی ہیں۔ سنجو کے حق میں راشٹریہ دلت کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین راج کمار ویرکا نے سنیچر کو جالندھر میں بتایا کہ انہوں نے صدر اور مہاراشٹر کے گورنر کو خط لکھ کر دیش کے لئے ان کے والد کے اشتراک کا حوالہ دیتے ہوئے سنجو کو معافی دینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنجے کے والد اور سابق مرکزی وزیر سنیل دت نے دیش کی سرداری اور امن کے لئے پیدا پریشانیوں کا حل نکالنے کی سمت میں بہتر کام کیا۔ ممبئی سے امرتسر ،پنجاب و حضرت بل جموں و کشمیر تک انہوں نے پد یاترا کی۔ لوگوں کو امن کا پیغام دیاتھا۔ دیش بھر میں کینسر کے لئے ان کے کئے گئے کاموں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ کینسر کے بارے میں لوگوں کے درمیان جس طرح سے بیداری پھیلائی اور دیش بھر میں کینسر ہسپتال بنانے کے لئے پیسہ اکٹھا کیا وہ قابل تعریف قدم ہے۔ مسٹر ویرکا نے اپنے خط میں گورنر سے یہ بھی کہا کہ دت کے خاندان نے دیش میں کئی سماجی اسکیمیں چلائی ہیں۔ سنجے دت کی بہن پریہ دت آج بھی ممبر پارلیمنٹ ہیں اور ممبئی سمیت کئی مقامات پر سماجی مفاد کی اسکیمیں چلا رہی ہیں۔ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین نے خط میں دعوی کیا ہے کہ اس فیصلے سے ایک طرف جہاں پیسے کی کمی آئے گی وہیں دوسری طرف سنجے دت کی فلم سے وابستہ فلمی دنیا کے سینکڑوں ملازم اور دیگر لوگوں کی زندگی بھی متاثر ہوگی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں