سینڈی کا فائدہ براک اوبامہ کوہوگا یا پھرمٹ رومنی کو؟


امریکہ میں آئے بڑے ریتیلے طوفان سینڈی نے امریکہ کے گنجان آبادی والے مشرقی ساحل پر بھارتی تباہی کا منظر اور ملبہ چھوڑدیا ہے۔ اسکے سبب70 سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئیں،قریب 40 لاکھ امریکی شہری ابھی تک بجلی اور مواصلاتی سسٹم کی بحالی کے بغیر بدحالی کے دور سے گذر رہے ہیں۔ تباہی والے علاقوں میں لوٹ مار کے واقعات بھی ہونے لگے ہیں۔ نیویارک اور نیو جرسی کے آس پاس کے علاقوں میں ابھی تک پانی بھرا ہوا ہے اور تباہی سے گری عمارتوں کے ملبے سے لاشیں نکل رہی ہیں۔ نیویارک ٹائمس کے مطابق 37لاکھ50 ہزار سے زیادہ لوگوں کو مسلسل تیسرے لوگ بھی بجلی کے بغیر رہنا پڑا جبکہ وہیں آنے والے منگل6 نومبر کو ہونے والے راشٹرپتی چناؤ ملتوی نہیں ہوں گے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ان چناؤ میں بڑتے طوفان سینڈی کا سیاسی اثر کیا ہوگا؟ کیا اس سے صدر براک اوبامہ کو فائدہ ہوگا یا ان کے سیاسی حریف ریپبلکن امیدوار مٹ رومنی کو؟ حالات بہتر کرنے کی کوششیں جنگی سطح پر جاری ہیں۔ دونوں امیدواروں نے اپنی چناؤ مہم پھر سے شروع کردی ہے۔ اوبامہ نے بدھوار کو سینڈی سے متاثرہ شہر نیوجرسی کا دورہ کیا جبکہ مٹ رومنی نے چناوی ریلیوں کے ساتھ ساتھ اپنی چناوی مہم دوبارہ سے شروع کردی ہے۔ اوبامہ نے نویہا ،بولانڈو و وسکاسن میں چناؤ مہم شروع کرنے کا پلان بنایا۔ اوبامہ نے نیوجرسی کے جزیرے برکس ٹائم پر طوفان سے متاثرہ عوام سے کہا ہم آپ کے لئے یہاں آئے ہیں ہم بھولے نہیں ، ہم یہ یقینی بنائیں گے کے آپ کو سنبھلنے اور بسانے کے لئے ضروری مدد ملے۔ ان کا کہنا تھا جب تک وہ کام پورا نہیں ہوجاتا تب تک ہم یہیں رہیں گے۔ طوفان سے متاثرہ 13 ریاستوں میں فوج اور ہوائی نیشنل گارڈ کے قریب 10 ہزار جوانوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ نیویارک شہر میں زیادہ تر بسیں چلنے لگی ہیں۔ سب وے بھی کھل گئے ہیں۔ سینڈی کے باوجود یہاں صدارتی چناؤ اپنے شباب پر ہے۔ دراصل امریکہ میں چناؤ6نومبر کو ہونے ہیں اسی دن امریکہ میں الیکشن ڈے منایا جاتا ہے۔ امریکی صدارتی چناؤ پر گہری نگاہ رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے امریکہ میں طوفان سینڈی بھلے ہی کافی قہر برپا گیا ہے لیکن صدر براک اوبامہ کو دوبارہ جیت دلانے میں یہ اہم رول نبھانے والا ہے۔ اوبامہ نے اس طوفانی بحران کا جس طرح سے سامنے کیا ہے ،راحت بچاؤ کے کاموں کو لیکر جو تیزی دکھائی اس کا اثر لوگوں میں ہونے لگا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ اے بی نیوز کی طرف سے کئے گئے ایک سروے میں اوبامہ کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ سروے میں شامل ہر 10 میں سے8 لوگوں نے کہا اوبامہ نے اس خطرے سے نمٹنے میں بہت بڑھیا کام کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ریپبلکن امیدوار مٹ رومنی کی حمایت کررہے لوگوں میں سے دو تہائی نے اوبامہ کے کام کی تعریف کی۔ ابھی بھی ہزاروں لوگ کیمپوں میں اپنے گھر جانے کا انتظار کررہے ہیں۔ انہیں یہ نہیں پتہ کہ ان کے گھر بچے بھی ہیں یا نہیں۔ بجلی کے بغیر سردی میں ٹھٹھر رہے لوگوں کی تعداد اب70 لاکھ ہے۔ اس طوفان کے سبب امریکہ کو قریب 15 سے20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سینڈی امریکہ کی تاریخ کی سب سے زیادہ اقتصادی تباہی مچانے والی قدرتی آفت مانی جارہی ہے۔ابھی تک تو راحت رسانی کی وجہ سے اوبامہ کو فائدہ ہوا ہے لیکن سردی میں ٹھٹھر رہے لاکھوں لوگوں کو بجلی پانی جلد نہ ملا تو اس کا خمیازہ بھی اوبامہ کو چناؤ میں بھگتنا پڑ سکتا ہے۔ طوفان سینڈی کے آنے سے پہلے اوبامہ اور مٹ رومنی کے درمیان کانٹے کی ٹکر چل رہی تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سینڈی کا نفع نقصان کس کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!