درندگی کی ساری حدیں پار کرتے ہوئے دہلی کے شہری



Published On 3 March 2012
انل نریندر

پچھلے کئی دنوں سے اخبارات میں دہلی کے بدنام زمانہ لوگوں کی درندگی کی خبریں شائع ہوئی ہیں۔ان میں بچیوں سے بدفعلی کے واقعات نے ایک بار پھر دہلی واسیوں کو شرمسار کردیا ہے۔ ان واقعات سے سوال اٹھ رہا ہے کہ آخر دہلی میں اتنی درندگی کیوں بڑھ رہی ہے؟ منڈکا کے ایک سکیورٹی گارڈ پر ایک چھ سال کی بچی سے بد تمیزی کا الزام ہے۔ پولیس نے اجے پرساد نامی مجرم کو گرفتار کرلیا ہے۔ 20 سالہ اجے ایتوار کی شام 4 بجے ایک پھل فروش کی بچی کو مچھلی کھلانے کے بہانے لے گیا۔ بچی کے والد کو پہلے اس پر شبہ نہیں ہوا لیکن جب معاملہ ہوا تو وہ حیرت زدہ رہ گیا۔ پولیس کے مطابق اجے بچی کو ایک کھلے میدان میں لے گیا وہاں اس کے ساتھ بدفعلی کی کوشش کی گئی بعد میں بچی روتی ہوئی آئی اور اپنی ماں کو سارے واقعے کے بارے میں بتایا۔ اس سے ایک دن پہلے دوارکا علاقے میں ایک 16 سال کی لڑکی کے ساتھ آبروریزی کا معاملہ سامنے آیا۔ ایک فارم ہاؤس کے 50 سالہ سکیورٹی گارڈ نند کمار نے پاس میں مقیم لڑکی کو اغوا کرلیا اور پاس کے میدان میں لے جاکر اس کی آبروریزی کی۔ اس نے لڑکی کو دھمکی دی کہ اگر اس نے گھر پر بتایا تو وہ اسے جان سے ماردے گا۔ پولیس کے مطابق نندکمار لڑکی کا رشتے دار ہے اور اسے کافی وقت سے جانتا تھا۔ دہلی چھاؤنی میں ایک فوج کے ملازم پر اپنے دوست کی بیوی کے ساتھ آبروریزی کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق روندر فوج میں سول محکمے میں کام کرتا ہے اور خاتون اور اس کے شوہر کو پہلے سے جانتا تھا۔ واقعہ پیر کی صبح قریب11:30 بجے کا ہے۔ روندر صدر بازار میں واقع اپنے دوست کے یہاں گیا تھا۔ وہاں اس کی بیوی گھر میں اکیلی تھی پولیس کے مطابق آبروریزی کے بعد روندر غائب ہوگیا لیکن پولیس نے اسے پکڑ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ خاتون کا شوہر فوج میں ہیڈ کانسٹیبل ہے۔ روندر خاتون کے گاؤں کا رہنے والا ہے اور وہ اکثر گھر پر آتا جاتا تھا۔ گوڑگاؤں میں مالک کی ہونڈا سٹی کار میں ہی ڈرائیور نے نوکرانی کے ساتھ آبروریزی کردی۔ پولیس نے ایک گاؤں سے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے اسے 14 دن کی جوڈیشیل ریمانڈپر بھیج دیا گیا ہے۔ سیکٹر 48 کے باشندے ایئر فورس سے ریٹائرڈ افسر مکیش کی بیٹی کی شادی ایتوار کی رات ڈھولہ کنواں میں ہورہی تھی ۔ شادی کے بعد مکیش ناتھ نے اپنے ڈرائیور سونی کے ساتھ تین گھریلو نوکروں کو گوڑ گاؤں بھیجا۔ اس میں اس کی ساس کی نوکرانی بھی تھی۔ سونو نے دونوکروں کو ساہنا روڈ پر اتاردیا۔ الزام ہے کہ اس کے بعد ڈرائیور نے ان کے ساتھ آبروریزی کی۔ دہلی کی ایک عدالت نے پچھلے دنوں پارک میں بنی چھتری کے نیچے رہ رہی 50 سالہ خاتون کو اغوا کر اور آبروریزی معاملے میں19 سالہ لڑکے پرہلاد کو10 سال کی قید مشقت کی سزا سنائی ہے۔ایڈیشنل سیشن جج کامنی لا کی عدالت نے قصوروار پر17 ہزار روپے کا جرمانہ بھی کیا ہے۔ دکھ سے کہنا پڑتا ہے دہلی میں حیوانیت کی ساری حدیں پار ہورہی ہیں اور اب تو راجدھانی کو 'ریپ کیپیٹل ' کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ خواتین سے متعلق کرائم تو ساری دنیا میں ہوتے ہیں لیکن 6 سال کی بچی سے لیکر80 سال کی بوڑھیا کے ساتھ جب آبروریزی یا بد فعلی ہو تو یہ چونکا دیتا ہے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں۔ اس طرح تو آدمی اور جانور میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔
Anil Narendra, Crime, Criminals, Daily Pratap, Delhi, delhi Police, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟