افغانستان میں امریکی فوجیوں کی نہایت نیچ و گھناؤنی حرکت

افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں نے ایک ایسی حرکت کی ہے جس سے ساری دنیا کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ اس حرکت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ افغانستان کی راجدھانی کابل میں نیٹو کے بگرام ایئر بیس پر اسلام کی مقدس کتاب قرآن شریف جلانے کی رپورٹ آئی ہے۔ اس غیر انسانی حرکت سے ساری دنیا میں مظاہرے ہورہے ہیں۔ افغانستان میں تو رپورٹ آنے کے بعد سے مظاہروں کا سلسلہ روکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس واقعے کو لیکر اب تک جھڑپوں میں12 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ افغانستان کے وزارت داخلہ نے بدھوار کو ہوئی اموات میں سے کم سے کم ایک کے لئے غیرملکی سکیورٹی فورس ٹو ذمہ دار ٹھہرایا ہے کیونکہ کابل میں امریکی فوجی کیمپ نے مظاہرین پر حملہ بول دیا تھا اس کے علاوہ مقامی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر اموات پولیس کے ساتھ مڈبھیڑوں کے سبب ہوئی۔ نیٹو کے ترجمان برگیڈیئر جنرل کاسٹن جیک بنسن نے کہا کہ غیر متوقع طور پر یہ کام ہوگیا تھا لیکن اس غلطی کے سنگین نتائج ہیں۔
ایک امریکی افسر نے بتایا کہ قرآن شریف کی ان کاپیوں کو بگرام کی جیل میں بند قیدیوں سے لیا گیا تھا کیونکہ جیل حکام کو شبہ تھا کہ قیدی اس مقدس کتاب کا استعمال ایک دوسرے کو پیغام بھیجنے کے لئے کررہے تھے۔ امریکی مخالف آگ کو ہوا دیتے ہوئے طالبان آتنکیوں نے افغان شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف مظاہروں تک محدود نہ رہیں۔ طالبان نے اپنی اپیل میں کہا کہ آپ کو فوجی کیمپوں پر حملہ کرنا اور ان کے فوجی قافلوں پر حملے کئے جائیں۔ ان کو قتل کیا جائے۔ انہیں یرغمال بنائیں اور ماریں، انہیں سبق سکھائیں تاکہ وہ دوبارہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی جرأت نہ کریں۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی جو پہلے ہی مشکل دور سے گذر رہے ہیں اس واقعے کولیکر زیادہ پریشان ہیں۔ حامد کرزئی نے جمعرات کو بتایا کہ امریکی صدر براک اوبامہ نے امریکی کیمپ میں قرآن پاک کی کاپیاں جلانے کیلئے معافی مانگتے ہوئے انہیں ایک خط لکھا ہے۔ خط میں اوبامہ نے لکھا ہے کہ واقعہ جان بوجھ کر نہیں ہوا اور انہوں نے معاملے ہی مفصل جانچ کرنے کے لئے کہا ہے۔
امریکی سفیر رومن کروکر کی جانب سے کرزئی کو سونپے خط کے مطابق ملی اطلاع کے لئے میں افسوس جتانا چاہتا ہوں۔ اوبامہ نے آگے لکھا ہے کہ میں آپ سے اور افغانستان کے لوگوں سے معافی مانگتا ہوں۔ حامد کرزئی نے اس مسئلے کو لیکر لوگوں سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا امریکی لیڈر شپ والی نیٹو سکیورٹی فورس اس کی جانچ کررہی ہے۔ انہوں نے اپنے دیش کی سکیورٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ تشدد سے بچیں اور لوگوں کی جان اور مال کی حفاظت کریں لیکن آگ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اس کا سارے اسلامی ملکوں میں رد عمل ہوسکتا ہے۔ پہلے ہی سے نشانے پر امریکہ سے ساری دنیا کے مسلمانوں کے غصے میں اضافہ ہوگا۔ یہ دوسری ایسی گھناؤنی حرکت ہے پچھلے سال ایک امریکی پادری نے فلوریڈا میں بھی قرآن پاک کو نظر آتش کیا تھا۔ ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مانگ کرتے ہیں قصورواروں کو سزا ملے۔
  Afghanistan, America, Anil Narendra, Daily Pratap, Quran Majeed, USA, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟