آستھا کے مہاکمبھ ہر ہر گنگے!

پریاگ کے تریوینی سنگم میں آستھا کا کمبھ میلہ شروع ہو گیا ہے۔پورا شہر خیموں میں تبدیل ہو چکا ہے ۔جس کی آبادی کچھ دنوں میں دنیا کے بڑے بڑے ملکوں کے پیچھے چھوڑ دیں گی ۔آستھا کے اس سنگم میں ڈکی لگانے کو کروڑوں لوگ پہنچ چکے ہیں ۔تریوینی سے نظر اٹھاﺅ تو ایک طرف کشتیوں کی لمبی قطاریں دوسری طرف خیموں کی دنیا نظر آتی ہے ۔پریاگ راج میں 13 جنوری سے شروع ہوا مہاکمبھ صرف آستھا کا ہی سنگم نہیں ہے ۔بلکہ یو پی انتظامیہ کی صلاحیت کا امتحان بھی ہے ۔کمبھ کا اختتام مہاشیوراتری 26 فروری کو ہونے والا ہے ۔سرکار کا دعویٰ ہے کی اس بار کمبھ میں 40 کروڑ لوگ کے شامل ہونے کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔چپہ چپہ پر پولس نگاہ رکھ رہی ہے ۔ڈرون سے نگرانی ہو رہی ہے۔بم ناکارہ اسکوائڈ لگائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ این ایس جی کے جوان بھی تعینات ہیں۔الگ الگ اکھاڑوں کے سادھوں سنت شاہی انداز میں کمبھ میں شرکت کر رہے ہیں۔اس دوران ان کے ساتھ ہاتھی گھوڑے ہونٹھ اور ناج گانا گاتے سینکڑوں بھگت ہیں۔سینکڑوں کی تعداد میں الگ الگ اکھاڑوں میں اپنے شاندار ٹینڈ لگائے ہیں ۔جہاں وہ پوجا پاٹ کر رہے ہیں ۔اس کے علاوہ جونا اکھاڑا میں ناگاہ سادھو بدن پر بھسم اور گلے میں رودرراکش کی مالائے پہنے ہیں ۔بی بی سی کی بات چیت میں ایک ناگاہ سادھو کہتے ہیں جب ساتھنا میں آ جاتے ہیں تو ٹھنڈ کی کوئی بات نہیں رہ جاتی بھکتی میں شکتی ہوتی ہے پھر ڈھنڈ نہیں لگتی وہ کہتے ہیں کے ہم مدہوٹی بابا ہیں ہم کپڑوں کی جگہ جسم پر بھسم لگاتے ہیں اس سے سردی کم لگتی ہے ۔اور یہ ہمارا جسم کا کپڑا ہے ۔ادھر کئی ایسے با با کمبھ میں آئے ہیں جن کا دعوی ہے کے انہوںنے کئی برسوں سے اپنا ایک ہاتھ اوپر اٹھا رکھا ہے وہ خود کو اردباڈ کہتے ہیں ۔ایسے ہی ایک آسام کے کام کھیا پیٹ سے آئے گنگا پوری مہاراج ہیں ۔جو 3 فٹ 8 انچ قد کے ہیں انکا کہنا ہے وہ 32 سالوں سے نہیں نہائے ۔شہر کے اے ڈی جی بھانو بھاسکر کے مطابق میلہ زون میں پردیش کے لئے الگ الگ سنتوں سے آنے والے 7 بڑے راستے بنائے گئے ہیں ان روٹو ں پر گاڑیوں کے لئے میلہ زون میں قریب 100 سے زیادہ پارکنگ بنائی گئی ہیں 1000 کے قریب سپیشل ٹرینیں چلائی گئی ہیں ۔کمبھ میں رکنے کے لئے کئی لاکھ لوگوں کا انتظام ہیں ۔اس میں مفت رین بسیروں سے لیکر 5 ستارہ لگژری کیمپ تک موجود ہیں ۔جن کا ایک رات کا کرایہ ایک لاکھ روپے سے بھی زیادہ ہے ۔انڈین ریلوے نے کھانے پینے اور ٹوریزم کارپوریشن نے سینٹر زون میں مہاکمبھ گرام نام سے ایک ٹینڈ سٹی بسائی ہے ۔جہاں شردھالوﺅ کے لئے سوپر ڈیلکس کمرے اور ویلا بنائے گئے ہیں ۔ان کمروں کا یومیہ کرایہ 16-20 ہزار روپے یہاں کھانے ناشتا ڈنر وغیرہ کے ساتھ ساتھ گرم پانی کا بھی انظام ہے ۔اس کے علاوہ ایک ڈوم سٹی بنایا گیا ہے یہاں شیشہ کے گمبد نما کمرے بنائے گئے ہیں ۔جو زمین سے 18 فٹ اوپر ہے ۔ایک 5 ستارہ ہوٹل میں جو سہولیت ہوتی ہے وہ سبھی سہولیات اس میں ملیں گی ۔دیش وہ بیرونی ملک سے شردھالو پریاگ راج آتے ہیں ۔بھیڑ کی وجہ سے وہ دھار تک نہیں آ پاتے اس لئے ہم نے اس پروجیکٹ کو ڈیزائن دیا ہے ۔میلہ منتظم سنگھ بتاتے ہیں کے ہمارے یہاں شاہی اسنان کے دن ایک دن کا یومیہ کرایہ ایک لاکھ گیارہ ہزار پے وہیں عام دنوں میں 81 ہزار روپے ہے اس میں مہاراجا بینڈ کے ساتھ ساتھ ٹی وی اور الگ سے اٹیچ باتھ روم کی بھی سہولت ہے اس پورے پروجیٹ میں قریب 57 کروڑ روپے لگے ہیں ۔کمبھ میں 7 دن شاہی اسنان ہوں گے ۔ان دنوں میں ہمارے یہاں ایک ڈبل بیڈ والے کمرے کا کرایہ 20 ہزار وپے عام دنوں میں یہ 10 ہزار روپے رکھا گیا ہے۔وہیں دوسری طرف شہر میں میونسپل کارپوریشن نے جگہ جگہ پر عارضی رین بسیرے بنائے ہیں یہاں مفت رہنے کی سہولت ہے ۔کمبھ میں لاکھوں لوگ کلپواس کرتے ہیں انہیں کلپواسی کہتے ہیں ۔پچھلے کئی دنوںسے بھگتوں کا پریاگ راج پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے ۔یہ لوگ ماگھ کے پورے مہینے تمبو لگاکر پوجا پاٹھ کرتے ہیں ۔اپنے ساتھ ضرورت کا سبھی سامان گھر سے لیکر آتے ہیں ۔ہم سانسرک بھامہ موح اور بھوتک چیزوں سے دور رہے بس کھانا اور بھجن کرے ،ٹھنڈی اور گرمی کا احساس نہ ہو یہی کلپواس ہے ۔پریاگراج کی باشندہ شیاملی تواری پچھلے 7 ورشوں سے کلپواس کر رہی ہیں ۔وہ ماگھ گنگا کا نام لیتے ہوئے رونے لگتی ہے ۔وہ کہتی ہیں یہاں گنگا جی نہانے آئے ہیں ،جو گلتیاں ہوئی ہیں انہیں گنگا ماں دور کریں گی۔ہم یہاں ایک مہینہ رہیں گے اور یہاںبھوجن کریں گے ،لہسن وپیاز اور سرسوں کے تیل کے استعمال سے دور رہتے ہیں اور نمک بھی ہم سیندھا کھاتے ہیں ۔(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!