روسی فوج پر بھاری پڑتی یوکرین فوج!

روس یوکرین جنگ کے 200دن گزر جانے کے بعد بھی روس یوکرین کو پوری طرح نہیں جیت پایا اور یوکرین بڑے صنعتی شہر خارکیو میں کمزور پڑتی اپنی فوج کو دیکھتے ہوئے روس نے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر یوکرین کے فوجیوں کے نئے علاقے پر جھنڈے لہرانے کی تصویروں کا سیلاب آگیا ہے ۔روس کے فوجیوں کے چھوڑے گئے مورچوں اور برباد فوجی گاڑیوں کی تصویریں بھی خوب وائرل کی جارہی ہیں ۔ یوکرین کی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے حملوں کے ذریعے روس کے قبضے والے کم سے کم 3ہزار مربع کلو میٹر علاقے کو آزاد کرالیا ہے ۔ یوکرین میں جارحانہ کاروائی مشرقی یوکرین میں ہو رہی ہے ۔ یوکرین کے دعوو¿ ں کی تصدیق ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس نے پہلے سے آزاد کرائے علاقوں سے تین راستوں کو بھی آزاد کر الیا ہے ۔ حالاںکہ روس کی فوج نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس کے فوجی پھر سے مورچے سنبھالنے کیلئے حکمت عملی کیلئے پیچھے ہٹے ہیں ۔یوکرین کی فوجیوں نے روس کے پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔اس ایک گاڑی کی تصویر 11ستمبر کو جاری کی گئی ہے جس میں یوکرینی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے کپیانسک اور جوسس پر کنٹرول کرلیا ہے ۔یہ روس کے قبضے میں آ گئے تھے جو سپلائی روٹ کیلئے بہت اہم ہے ۔ روس کے فوجیوں کیلئے اپنی فوجی دستے کی ان شہروں سے پیچھے ہٹنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ روس کے فوجیوں کا پھر منظم ہونے کا مو قع ملے گا۔ روس کے فوجی اب روس حمایتی علیحدگی پسند روس کی فوج ایک تیسرے اہم شہر بلکلیا سے اپنی فوج پیچھے ہٹانے کی تصدیق کی ہے یوکرین کے فوج کے چیف کے نشریات آفس کے مطابق جوابی کاروائی میں رو س کی بڑی فوجی گاڑی بھی یوکرین کے قبضے میں ہے ۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ خارکیو علاقے میں تیس قصبے اور گاو¿ں پھر سے یوکرین کے کنٹرول میں آگئے ہیں ۔ یوکرین کی فوج ایک کے بعد ایک علاقے خالی کر وا رہی ہے ۔کیسے بڑھی یوکرین کی طاقت ؟ روس کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکہ کی طرف سے یوکرین کو نائٹ ویژن ساز وسامان اور راکٹ سسٹم اور گولا بارود ،اسٹنگر میزائل ،ہارپر میزئلیں ،بختر بند گاڑیاں اور ڈرون وغیر کی سپلائی کی گئی ۔ نیو زی لینڈ ایل 119توپ اور دیگر جدید ہتھیار دئے ،فرانس ،سویڈن اور جرمنی سے انٹی ٹینک ہتھیار ، میزئل اور توپیں ،کینیڈا ،نیدر لینڈ ،فن لینڈ ،برطانیہ وغیرہ نے اربوں روپے مالیت کی کھیپ بھیجی ہے اس کے علاوہ یوکرین کی مدد کرنے والے دیشوں میں نیدرلینڈ ،چیک ریپبلک ،پرتگال ،قاہر ہ اور اٹل ،ترکی ،سوٹزرلینڈ وغیرہ دیش بھی شامل ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!