برہمالین شنکر آچاریہ کو بھو سمادھی!

شنگر آچاریہ سوامی سروپ آنند سرسوتی کو پیر کی شام پانچ بجے ویدک منتر اچارن کے ساتھ نر سی پور کے پرم ہنس ڈنگا آشرم میں بھو سمادھی دے دی گئی ۔اس دوران ہزاروں چیلے اور ماننے والے اور شردھالو موجود رہے مدھیہ پر دیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے بھی سوامی سوروپ آنند کے انتم درشن کر انہیں شردھانجلی دی اس درمیان سوامی شردھا نند سرسوتی کو گجرات کے دوارکہ پیٹھ کا نیا شنکر آچاریہ بنا یا گیا جبکہ سوامی اوی مکتیشور آنند سرسوتی کو اترکھنڈ کے جیوتش پیٹھ کا شنکر آچاریہ بنا یا گیا ۔ ان دونوں کو شنکر آچاریہ سوروپ آنند سرسوتی کا جانشین بننا پہلے سے ہی طے تھا ۔ سوروپ آنند نے اس بات کا اشارہ 19برس پہلے اپنے دونوں چیلوں کی کاشی میںڈنڈ دکشا کے بعد دے دیا تھا ۔اسی وقت اوی مکتیشور آنند اور سدا نند شنکر آچاریہ کے نمائندہ چیلے اعلان کئے گئے تھے ۔ دونوں گرو بھائیوں کی ڈنڈ دکشا 15اپریل 2003کو کاشی کے کیدار کھنڈ میں شری ودیا مٹھ میں ہوئی تھی ۔پیر کو شنکر آچاریہ سرسوتی کے خواہش کے مطابق اس کا اعلان کر دیا گیا ۔ اپنے وصیت نامے میں سرسوتی نے لکھا تھا کہ میں جیوتش پیٹھ کے ششیہ اوی مکتیشور آنند اور دوارکا شاردا پیٹھ پر سدانند کو جانشین اعلان کرتا ہوں ۔شنکر آچاریہ سوروپ آنند کے جانے سے ہندو سماج کو جو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے مجھے بھی بہت برسوں پہلے ان کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کا موقع ملا تھا ۔ میں اپنے دوست سوریش پچوری کے ساتھ میں ان کے نرسنگھ پور آشرم میں ٹھہراتھا شنکر آچاریہ کو کافی قریب سے دیکھا اور ان سے ملا ۔بعد میں وہ دہلی آئے اورمیں ان سے ملنے گیا ان کے چہرے پر اتنا نور تھا کہ بیاں کر نا مشکل ہے ان کے جانے سے سادھو سماج کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ انہیں بھلا یا نہیں جا سکتا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟