یہی باپوکو سچی شردھانجلی !
نئی دہلی کے وجے پتھ پر ہر سال 29جنوری یعنی یوم جمہوریہ تقریب کے اختتام پر ہونے والی بیٹنگ ریٹریٹ میں مہاتما گاندھی کی محبوب دھن ابائڈ ویٹوکو بھی جو برسوں سے گونجتی تھی لیکن اس برس اس کو بند کر وا دیا گیا ۔چھتیس گڑھ سرکار نے اسے 30جنوری کو راجدھانی رائے پور کے تیلی بانچھا تالا ب کے سامنے پولیس بینڈ سے بجوا دیا ۔باپو کی اس پسندیدہ دھن کو سننے کیلئے بڑی تعداد میں لوگ اکٹھے ہوئے ۔اس گیت کی دھن ہر سال راجدھانی میں باپو جینتی پر بجائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے اسے جینتی پر باپو کو سچی شردھانجلی قرار دیا ۔ بیٹنگ ریٹریٹ سے باپو کی محبوب دھن کو ہٹانے اور دہلی میں امر جوان جیوتی بجھانے کے معاملے میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے مرکزی سرکا ر اور بھاجپا پر بڑا حملہ کرتے ہوئے کہا معافی مانگیں اور باپو کی اہمیت و شہادت کا مطلب نہیں جانتے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس کا راستہ ندی کے دو کناروں جیسا ہے ۔دونوں کبھی مل نہیں سکتے کانگریس کی آئیڈیا لوجی اور مہاتما گاندھی کی آئیڈیا لوجی ہے جس میں’امن بھائی چارہ ،سچائی اور عدم تشدد ہے ‘اور اس کے برعکس پی ایم مودی کا راستہ گوڈسے اور ساورکر کا راستہ ہے جس میں تشدد ،سازش کی راہ ہے۔اور رواداری کی کوئی عزت نہیں ہے اور جو سرکار کے خلاف بولے انہیں روند دیا جاتا ہے۔ہمار ے راستے اور ان کے راستے بالکل الگ ہیں ۔ چھتیس گڑھ میں امر جوان جیوتی لگائی جائے گی جن جوانو ں نے دیش کیلئے اپنی شہادت دی ہے ان کے نام پر یہ جیوتی جلے گی۔اور یہ ہوئی اڈے کے قریب ہی چوتھی بٹا لین میں قائم کی جائے گی ۔ یوپی میں چنا و¿ مہم میں حصہ لے رہے وزیر اعلیٰ بگھیل نے میڈیا سے کہا کہ لوگوں کو شہا دت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔جنہیں قربانی سے لینا دینا نہیں ہے وہ امر جوان جیوتی کا مطلب نہیں سمجھ سکتے ۔غور طلب ہے کہ امر جوان جیوتی کا قیام 1972میں اس وقت کے وزیر اعظم سورگیہ اندرا گاندھی نے دہلی میں کیا تھا ۔ تب سے یہ جیوتی بلا رکاوٹ 50سال سے جل رہی تھی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں