چارہ گھوٹالے کے پانچویںمعاملے بھی لالو قصور وار!

چارہ گھوٹالہ کے پانچویں معاملے بھی بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور راشٹریہ جنتا دل کے چیف لالو پرساد یادو کو قصور وار ٹھہرایا گیاہے ۔عدالت کے باہر ہزاروں کی تعداد میں جمع ان کے حمایتیوں میں مایوسی پھیل گئی ۔ لمبے وقت تک لالو یادو کے پرائیویٹ سیکریٹری رہے ونود سرواستو کی آنکھو ں میں آنسو بہنے لگے کئی حمایتی بھی رونے لگے ۔ عدالت کے باہر موجود رہے آرجے ڈی کے پرنسپل قومی جنرل سیکریٹری عبدالباری صدیقی نے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لالو جی زندگی بھر غریبوں اور پسماندہ طبقات کیلئے لڑائی لڑتے رہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن اپنے نیتا کی گرتی صحت کو لیکر بہت فکر مند ہیں ۔پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر شیام رزک بھی عدالت کے باہر کھڑے تھے ۔ جیسے ہی لالو پرساد یادو کو قصوروار قرار دئے جانے کی خبر باہر آئی وہ چپ چاپ کچھ کہے بغیر گاڑی میں جاکر بیٹھ گئے ۔ بعد میں انہوں نے اخبار نویسوں سے کہا کہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن ہم لوگ بھی جانتے ہیں کہ لالو پرساد یادو کیسے ایمانداری کے ساتھ ہر شخص کو اس کا حق دلانے کی لڑائی لڑتے رہے ۔بہار اور جھارکھنڈ کے الگ الگ علاقوں سے بڑی تعداد میں لالو پر ساد یادو کے حمایتی پیر کے روز ہی رانچی پہونچ گئے تھے۔ عدالت نے معاملے کی سماعت کیلئے 11:30بجے کا وقت طے کیا ہوا تھا اس کے ایک ڈیڑھ گھنٹے پہلے سے ہی لالو کے حمایتی عدالت کے احاطے کے باہر جمع تھے ۔ لالو پر ساد یادو اور آر جے ڈی کے سینئر لیڈروں نے پہلے ہی سے سب کو ہدایت دے رکھی تھی کہ عدالت کمپلکس میں یا باہر کوئی بھی غصہ اور نعرے بازی نہیں کرے گا ۔ سب کو کہا گیا تھا کہ عدالت کے فیصلے پر بھی کوئی رائے زنی نہیں کرے گا اور ہوا بھی ایسا ہی ۔فیصلہ آنے پر مایوسی کی لہر دوڑ گئی لیکن کسی نے کوئی غصہ یا نعرے بازی نہیں کی لالو پرساد یادو کی بڑی بیٹی میسا بھارتی راجیہ میں نہیں تھیںاور انہوں نے ٹی وی پر نگاہیں لگا رکھی تھیں ۔قصوروار قرار دئے جانے کے بعد پیتا کو جوڈیشل حراست میں لے لئے جانے کی خبر سن کر وہ مایوس ہو گئیں ۔فیصلہ آنے کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات کر نے سے انکار کردیا ۔حالاںکہ اس سے پہلے پیر کو انہوں نے رانچی پہنچنے کے بعد کہا تھا کہ لالو جی ان دنوں کافی بیمار ہیں ۔بتادیں کہ غیر منقسم بہار کے اربوں روپے کے مشہور چارہ گھوٹالہ میں ڈورا ڈنڈا خزانے سے 139.35کروڑ روپے نکالنے کے ناجائز معاملے میں منگلوار کو سی بی آئی کے اسپیشل جج ایم کے ششی کی عدالت لالو پرساد یادو سمیت 75ملزمان کو قصوروار ٹھہرا یا جبکہ معاملے میں چوبیس ملزمان کو ثبوت کی کمی کے چلتے بری کر دیا ۔ملزمان کی سزا کے پہلوو¿ں پر 21فروری کو سماعت ہوگی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟