آشیش مشرا کو ضمانت کسانوں کےلئے بڑ ا جھٹکا!

ہائی کورٹ نے لکھیم پور کھیری تکونیا کانڈ میں ملزم بنائے گئے مرکزی وزیر مملکت داخلہ اجئے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا عرف مونو کی ضمانت عرضی منظور کر لی ہے ۔عدالت نے اسے پرسنل بونڈ اور دو ضمانت داخل کرنے پر رہا کرنے کاحکم دیا ۔یہ حکم جسٹس راجیو سنگھ کی سنگل بنچ نے جمعرات کو پاس کیا ۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ایف آئی آر میں الزام ہے کہ تین اکتوبر 2021 کو ہوئی واردات میں وزیر مملکت داخلہ کا بیٹا آشیش مشرا کی بائیں سیٹ پر بیٹھا شخص گولی چلا رہا تھا اور اس کی گولی سے ہی گوریندر سنگھ ناتھ کے ایک شخص کی مو ت ہو گئی ۔جب کہ متوفین یا واردات کی جگہ پر موجود کسی بھی شخص کو گولی سے چوٹ نہیں آئی ۔واردات میں پانچ لوگوں کی موت اور 13 لوگ زخمی ہوئے تھے ۔عدالت نے اپنی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اور پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں کے بیان کا ذکر بھی کیا ہے ۔عدالت نے اہم رائے زنی کی کہ اگر بچاو¿ فریق کی پوری کہانی قبول کر لی جائے تو صاف ہے کہ واردات کی جگہ پر ہزاروں مظاہرین موجود تھے ایسے میں یہ بھی ممکن ہے کہ ڈرائیور نے بچنے کے لئے گاڑی منگائی ہو اور وہ واردات ہو گئی ہو ۔یعنی کہ مخالف وکیل کی طر ف سے دلیل بھی دی گئی تھی مظاہرین میں کئی لوگ تلواریں اور لاٹھیاں لے کر آئے تھے ۔بحث کے دوران یہ بھی کہا گیا تھا ایسا کوئی بھی ثبوت ایس آئی ٹی نے نہیں اکٹھا کیا جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ آشیش مشرا نے کسی کوبھی گاڑی چڑھانے کے لئے اکسایا ہو ۔عدالت نے آگے کہا تھا کہ کار میں بیٹھے تین لوگوں کے قتل کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ۔کیس ڈائری کے ساتھ موجود فوٹو سے پتہ چلتا ہے کہ ڈرائیور ہر ی اوم مشرا اور سبھے مشرا اور شیام سندر کاقتل مظاہرین نے کتنی بے رحمی کیا ہے ۔اس واردات کی جانچ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس راکیش کمار جین کی نگرانی میں ہوئی ۔آشیش مشرا کی ضمانت کے معاملے میں کہا جا رہا ہے کہ اتر پردیش کے ان کسان لیڈروں نے سنجیدگی کا ثبوت نہیں دیا جن کو اس کی ذمہ داری دی گئی تھی ۔اسی سلسلے میں ہائی کورٹ میں کسانوں کے وکیل کے رول پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں ۔متحدہ کسان مورچہ کے کسان نیتا تو یہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا کسانوں کا وکیل اس معاملے کی سماعت کے دوران غیر حاضر تھا ؟ اس معاملے میں متحدہ کسان مورچہ میں یوپی کے بڑے کسان لیڈر یودویر سنگھ کو فون اور ایس ایم ایس بھی کیا لیکن ان کا جواب نہیں آیا ۔بتایا جا رہا ہے کہ اس معاملے کے اسٹیٹس کے بارے میں یوپی کے کسان لیڈروں نے مشترکہ کسان مورچہ کے لیڈروں کو یقینی طور سے جانکاری نہیں دی ایسا کس وجہ سے ہوا اس پر مورچہ کے نیتا کچھ نہیں بولتے حالانکہ کسان مورچہ کے آشیش مشراکو ہائی کورٹ سے ملی ضمانت کو بڑے جھٹکے کی شکل میں لے رہے ہیں ۔جہاں مشترکہ کسان مورچہ کے نیتا ملزم کی ضمانت خارج کرانے کے لئے سپریم کورٹ جانے کے بارے میں قانونی رائے مشورہ لے رہے ہیں وہیں یوپی کے چناو¿ میں بھاجپا کے خلاف چلائی جا رہی مہم اور تیز کرنے والے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!