کورونا،کسان آندولن سے پورے برس محاذ آراں رہے !

سال 2021گزر گیا ہے آج سے نئے برس 2022کا خوش آئین آغاز ہو چکا ہے ۔2021ایسا برس رہا جو میرے سمیت کئی لو گ بھلا نہ سکیں گے۔ سا ل کہیں خوشی کی لہر زیا دہ تر غم لایا ۔ پورا برس کورونا اور اومیکرون کے ڈر سے گزارا سیکڑوں خاندانوں سب کچھ اجڑ گیا ۔دہلی کے باشندے کورونا کی دوسری لہر سے لڑتے ہی رہے لیکن آکسیجن کی کمی نے بہت سے کنبوں رولایا ۔حالاں کہ کووڈ ویکسی نیشن مہم سے کچھ راحت ضرور ملی ،دہلی کی سرحدوں پر قریب سال بھر چلی کسان تحریک نے شہر راہ گیری اور کاروباریوں کو پریشان کیا تو دیوالی کے بعد دم گھٹنے والی آب وہوا نے جینا مشکل کر دیا ۔ہمیشہ کی طرح دسمبر آتے آتے یہ سال بھی ہم کو الوداع کہہ دیا ۔اس پورے سال میں جہاں کورونا کے درد کو عوام سہتی رہی وہیں بھار ت میں بھی اتنے زبردست قہر بر پایا کہ سیا سی نطقہ نظر سے دیکھا جائے تو بھار ت کیلئے اس سال کی سیا ست کسان آندولن کووڈ سے ہونے والی جان ومال کا نقصا ن ،پیگاسس اشو،دیش کی سرحدوں پر چینی قبضوں کی خبریں ،پیٹرول ڈیژل کے داموں میں اچھال ،کھانے پینے کی چیزوں کی مہنگائی ،لال قلعہ کا واقعہ ،اور اتر پردیش میں لکھیم پور کھیری کانڈ کے ارد گرد زندگی مر کوز رہی ۔ اس پورے سال میں پانچ ریاستوں کے چناو¿ مغربی بنگال ،آسام ،کیرل ،پوڈیچیری اور تامل ناڈوان میں سب سے زیادہ موضوع بحث رہا مغربی بنگال اسمبلی کا چناو¿ ۔جہاں ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بینر جی نے تیسر ی بار اقتدار بازی ماری اور بھاجپا کے ذریعے انہیں اقتدار سے بے دخل کر نے منصوبوں کو پورا نہیں ہونے دیا۔ مغربی بنگال کے نتیجے نے جہاں 2021کی سیا ست کو متاثر کیا وہیں مانا جا رہا ہے کہ یہ چنا و¿ 2022کی سیا ست میں بھی دیش کی راجدھا نی پر اپنا اثر ڈالیں گے ۔بھاجپا نے آسام میں اپنا اقتدار بر قرار رکھا وہیں کیرل میں کمیونسٹ قیا دت والی سرکار پھر سے اقتدارمیں آئی ۔تامل ناڈومیں ڈی ایم کے نے انا ڈی ایم کے کو اقتدار سے بے دخل کر دیا ۔ سال 2021میں بھاجپا نے اپنے چار وزیر اعلی بدل دئے اس تبدیلی کانگریس بھی پیچھے نہیں رہی اور پنجاب میں کیپٹن امریندر سنگھ جگہ ڈاکٹر چرن جیت سنگھ کو بھی کمان سونپی گئی ۔ جولائی میں دنیا کے 17میڈیا اداروں نے دعو یٰ کیا کہ پیگاسس اسپائی ویئر سے بھار ت سمیت کئی ملکوں کی حکومتوں نے صحافیوں اور لیڈروں وانسانی حقوق رضاکا روں کے فون ہیک کئے تنازع اتنا بڑھ گیا کہ سپریم کورٹ نے ایک کمیٹی بنائی جو معاملے دیکھے گی۔ مر کزی وزیر مملکت داخلہ اجے کما ر مشرا جب 3اکتوبر کو لکھیم پور کھیرے ایک پروگرام میں پہونچے تب وہاں بڑھکے تشدد میں چار کسان میں سمیت آٹھ لوگ مارے گئے ۔اس دوران دو کاریں احتجاجی کسانوں کو روندتے ہوئے نکل گئی ۔اس واقعے کے بعد وزیر تنا زع میں آگئے ۔14دسمبر کو جانچ ٹیم نے ما نا یہ حادثہ نہیں تھا بلکہ قتل کی سازش تھی ۔ اس معاملے میں مر کزی وزیر مملکت اجے کمار کے بیٹے آشیش مشرا کو اہم ملزم ما نا گیا ۔ ایسا نہیں کہ خوشی کی خبرین نہیں آئیں ۔ٹوکیو اولمپک میں کھلاڑیوں نے اب تک کے سب سے شاندار مظا ہر ہ کیا ۔نیرج چوپڑا نے بھالے پھینکنے میں نیا ریکارڈ بنا یا پیرا اولمپک میں بھا رت نے پانچ گولڈ آٹھ سلور او ر چھ تانبے کے تمغے جیتے لیکن اخبارات کیلئے یہ سال ما یوس کن رہا ۔ بار بار درخواست کر نے پر بھی مرکزی حکومت نے کوئی راحت نیہیں دی مہنگائی نے تو سارے ریکارڈ توڑ دئے ۔غریب آدمی کی تو کمر ہی تو ٹ گئی اور سال کے جا تے جاتے میں نے اپنی اہلیہ کو کھویا امید کر تے ہیں 2022سبھی کیلئے 2021سے بہتر رہے گا۔2022نئے سال پر شبھ کامنا ئیں ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!