لو جہاد پر پہلی سزا !

لو جہاد کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے ضلع عدالت نے ملزم کو دو سال کی سزا سنائی ہے ۔ساتھ ہی تیس ہزار روپے کا جرمانہ بھی ۔ رقم میں سے بیس ہزار روپے متاثرہ کو بطور گزارہ دئیے جائیں گے ۔یہ معاملہ 15 مئی 2017 کا ہے ۔یہ جوہی تھانہ علاقہ کی کچی بستی کی ایک لڑکی کا ہے ۔جاوید نام کے ایک لڑکے نے خود کو ہندو بتاتے ہوئے اسے اپنا نام منا بتایا بعد میں دونوں کی نزدیکیاں بڑھنے لگیں اورآپس میں لوافیئرہوگیا ۔ملزم لڑکی کو جھانسہ دے کر اسے اپنے ساتھ بھگا لے گیا ۔بیٹی کے لاپتہ ہونے کے بعد متاثرہ کے خاندان والوں نے تھانہ میں کیس درج کرایا پولیس نے اگلے ہی دن ملزم کوگرفتار کر لڑکی کو برآمد کر لیا ۔متاثرہ کی ماں کی تحریر پر پاسکو ایکٹ سمیت ریپ کا مقدمہ درج کر ملزم کو جیل بھیج دیا تھا ۔معاملے میں 164 کے تحت دئیے گئے بیان متاثرہ لڑکی نے بتایا جاوید نے خود کو ہندو بتا کراس سے دوستی کی تھی اس کے بعد شادی کا جھانسہ دے کر ساتھ لے گیا ۔جب وہ اس کے گھر پہونچی تو اس نے اپنا اصلی نام بتا کر نکاح کرنے کے لئے کہا لیکن لڑکی نے انکار کر دیا ۔ڈی سی پی کرائم دلیپ کمار نے بتایا کہ متاثرہ سے مذہب کی پہچان چھپا کر فریب کیا گیا ۔یوپی میں نومبر 2020 میں تبدیلی مذہب اور دیگر پابندیاں لگانے کا آرڈیننس 2020میں لاگو ہواتھا اسے بہلا پھسلا کر جبراً چھل کپٹ کا جھانسہ دے کر شادی کی ہے ۔ایک مذہب میں اس کا دھرم پریورتن غیر قانونی مانا گیا ہے ایسا کرنے میں زیادہ سے زیادہ سزا دو سال کی ہے ۔اور ساتھ ہی 25ہزار روپے جرمانہ بھی دینا ہوگا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!