سوالوں کے گھیرے میں سینٹرل وسٹا پروجیکٹ !

مرکزی سرکار کے اہم ترین پروجیکٹ سینٹرل وسٹا پر چارو طرف سوال اٹھائے جا رہے ہیں ۔ حالانکہ اس پروجیکٹ کو شروع ہوئے کافی عرصہ ہوگیا ہے ۔ لیکن دیش میں حالانکہ یہ پروجیکٹ شروع ہوئے کافی عرصہ ہوگیا ہے لیکن دیش میں کورونا وبا کے چلتے اپوزیشن اس پروجیکٹ پر ہورہے خرچ کو لیکر جہاں سرکار کو کٹ گھرے میں کھڑا کر رہی ہے اپوزیشن وہیں اسے لیکر شوشل میڈیا پر بھی زبردست نقطہ چینی ہوئی ہے یہاں تک کہ شوشل میڈیا پر فرضی فوٹو جاری کر اس پروجیکٹ کے نام پر سینکڑوں پیڑ کاٹنے بھی الزام لگائے جا رہے ہیں انڈیا گیٹ سے وجے چوک تک سینٹرل وسٹا کی تزئین کاری کرنے کے منصوبے مرکزی سرکار کے اہم ترین پروجیکٹ ہیں اس پروجیکٹ کی ایک حصے کی شکل میں سینٹرل وسٹا کے دونوں کے طرف وزارتوں کے لئے نئی عمارتیں و نئے پارلیمنٹ کی عمارت کی تعمیر کی جانی ہے اس پروجیکٹ پر کام شروع ہوگیا ہے سال 2020میں جب دیش میں پہلی بار کورونا بہران کھڑا ہوا تو بھی اس دوران کانگریس نے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کو بند کرنے کی مانگ کی تھی اب دوسری لہر سے دیش میں کہرام مچا ہوا ہے تو ایک بار پھر اپوزیشن اس پروجیکٹ پر وہونے والے خرچ کو لیکر سرکار کو گھیر رہی ہے اس کا الزام ہے کورونا بحران میں ہزاروں کروڑ روپئے کیوں خرچ کئے جا رہے ہیں مرکزی سرکار کے مطابق اس پروجیکٹ پر کل 20ہزار کروڑ روپئے خرچ ہونگے اور یہ پروجیکٹ 2024تک پورہ ہو جائے اور یہ رقم ایک ساتھ خرچ نہیں کی جا رہی ہے ابھی تک 862کروڑ روپئے کا کام لیا گیا ہے سرکار اس بات کی بھی دلیل دی رہی ہے ہیلتھ سیکٹر میں سرکار اس برس تقریباً3لاکھ کروڑ روپئے خر چ کر رہی ہے ۔ شیوسینا نے سنیچر کو کہا کہ کووڈ 19سے نمٹنے میں جہاں پڑوس کے چھوٹے دیش بھارت کو مدد کی پیش کش کر رہے ہیں وہیں سرکار کئی کروڑ کے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کے کام کو روکنے کیلئے بھی تیار نہیں ہے پارٹی نے کہا پنڈت جواہر لال نہرو اندرا گاندھی اور منموہن سنگھ سمیت سابق وزراءاعظم کے ذریعے پچھلے 70برس میں بنائے گئے سسٹم میں دیش کو مشکل وقت سے نکال پانے میں مدد کی ہے ۔ جس کا سامنہ آج دیش کر رہا ہے شیوسینا نے اپنے اخبار سامنہ کے اداریہ میں لکھا کہ یونیسیف نے ڈر ظاہر کیا ہے کہ بھارت میں جس رفتار سے کورونا پھیل رہا ہے اسے اس سے دنیا کو وائرس سے زیادہ خطرہ ہے ا س نے یہ بھی اپیل کی ہے زیادہ تر دیشوں کو کووڈ 19کے خلاف لڑائی میں بھار ت کی مدد کرنی چاہئے ۔ بنگلہ دیش نے ریمیڈی سیور کی 10ہزار سیسیاں بھیجی ہیں جبکہ بھوٹان نے میڈیکل آکسیجن نیپال میانمار ،ا ورسری لنکا نے آتم نربھر بھارت کی مدد کی پیش کش کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ صاف طور پر بھار ت نہرو گاندھی کے ذریعے بنائے گئے سسٹم کے سہارے چل رہا ہے کئی غریب دیش بھارت میں مدد کی پیش کش کر رہے ہیں اس سے پہلے پاکستان ، روانڈہ ، کونگو جیسے دیش دوسروں سے مدد لیتے تھے لیکن آج کے حکمرانوں کے غلط پالیسیوں کے چلتے بھارت آج اس حالت سے گزر رہا ہے شیوسینا نے کہا غریب دیش اپنے اپنے طریقے سے بھارت کی مدد کر رہے ہیں ۔ وہیں وزیر اعظم 2020ہزار کروڑ روپئے کے اہم ترین سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کو روکنے کیلئے تیار نہیں ہیں پارٹی نے اس بات پر تعجب ظاہر کیا ہے کہ شیو سینا نے کہا کہ پوری دنیا کووڈ 19کے عالمی وبا کے دوسری لہر سے لڑ رہی ہے ماہرین کا اندازہ ہے کہ تیسری لہر اور زیادہ خطرناک ہوگی لیکن حکمراں بھاجپا کوآج بھی مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کو کیسے گھیرنا اس کو اس کی پڑی ہوئی ہے اس نے کہا کہ بھاجپا ایم پی سبرا منیم سوامی نے وزارت صحت اور مرکزی وزیر نتن گڈکری کو دینے کی مانگ کی ہے یہ اس بات کا ثبو ت ہے موجو دہ ہیلتھ وزار ت پوری طرح ناکام رہی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!