تیسری لہر کے لئے کیا پلان ہے !
دہلی میں آکسیجن کی کمی پر سماعت کرتے ہوئے دیش کی بڑی عدالت سپریم کورٹ نے کورونا کی تیسری لہر آنے کی سائنس دانوں کی وارننگ پر تشویش جتاتے ہوئے کہا خاص تیسری لہر کی بات کررہے ہیں اس میں بچوں کو متاثر ہونے کا اندیشہ زیادہ ہے ۔کورٹ نے مرکز سے کہا کہ اگر بچے متاثر ہوتے ہیںتو ماں باپ کیا کریں گے ۔اسپتال جانا ہوگا ؟ اس پر کیا پلان ہے ؟ اسے دیکھتے ہوئے ویکسی نیشن تیز کرنا چاہیے اور بچوں کے لئے بھی سوچناچاہیے اگر آج سائنسی طریقہ سے تیاری کریں گے تبھی اس سے نمٹ پائیں گے ۔جسٹس چندر چور اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے دہلی میں آکسیجن کی کمی پر قریب 5 گھنٹہ کی سماعت کی مرکز کی جانب سے سینئر وکیل تشار مہتا نے بتایا دہلی کو 700 میٹرک ٹن کی جگہ 730 میٹرک ٹن دی گئی ہے لیکن اسے ہنگامی حالات میں پہوچانے کا سستم نہیں ہے دہلی میں 700 میٹرک ٹن کی مانگ صحیح نہیں ہے دوسری ریاستوں کو آکسیجن نہٰں دے پائیں گے اس پر بنچ نے کہا کہ آکسیجن الارٹ کرنے کے ساتھ اسپتالوں تک پہوچانا ہوگا ہم اس مسئلے پر دہلی پر مرکوز نہیں کرنا چاہتے مرکزاپنے آکسیجن سپلائی فارمولہ پر پھر سے غور کرے سماعت کے دوران دہلی سرکار نے بدحالی کاتھیکرا مرکز پر پھوڑا تومہتا نے کہا دہلی سرکار کورٹ کو اکھاڑا نہ بنائے اسے درکار آکسیجن دی گئی استعمال کے آرڈر کی ضرورت ہے دہلی سرکار نے کہا دہلی ہی کیوں پورے دیش کی ان آڈٹ ہو ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں