انٹیلیا کے بعد انکاو ¿نٹر کا تھا پلان !

ممبئی کی تلوجہ جیل میں بند اے پی آئی سچن واجے کو لیکر روز نئے انکشاف ہورہے ہیں قومی جانچ ایجنسی این آئی اے کی سخت پوچھ گچھ میں یہ سامنے آیا ہے کہ واجے جلیٹن کیس کے بعد وہاں بڑا کچھ کرنے والا تھا اس کی تفصیل این آئی اے کی ٹیم جلد سامنے لا سکتی ہے ۔اسکارپیو کانڈ کے بعد واجے ایک انکاو¿نٹر کی پلاننگ کررہا تھا اس میں وہ کچھ لوگوں کا انکاو¿نٹر کرکے ان کے پورے معاملے کو ان کے سرمنڈنے والا تھا ۔این آئی اے کوشبہہ ہے اس انکاو¿نٹر میں منسخ کو بھی شکار بنایا جاسکتا تھاجانچ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اس انکاو¿نٹر میں دہلی کے ایک بدمعاش کو بھی مارنے کی پلاننگ تھی ۔اس سے پہلے ہی این آئی اے کی کیس میں انٹری ہو گئی اور واجے کی پلاننگ فیل ہو گئی این آئی نے کورٹ میں کہا کہ اب اور پوچھ تاچھ کی ضرورت نہیں اس سے پہلے این آئی اے نے کہا کہ جلیٹن کیس کی جانچ تقریباً پوری ہو گئی ہے اور جلد ہی دونوں معاملوں کا انکشاف ہو سکتا ہے ۔این آئی اے جبراً وصولی ریکٹ کی گہرائی سے جانچ میںلگی ہے اس درمیان سامنے آئے تازہ ثبوتوں سے پتہ چلا ہے کہ معطل افسر سچن واجے اور ان کے باس رہ چکے انکاو¿نٹرکنگ پردیپ شرما کے درمیان کافی گہرے رشتے رہے ہیں ایک بڑے لیڈر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر اسمبلی نے بتایا شرما نے 2016 میں اپنے قریبی واجے کو بچانے کے لئے مبینہ طور پر بھاجپا کی سرکار سے رابطہ قائم کیا تھا ۔بھاجپا ممبر کے نام سے ایک میٹنگ ہوٹل میں ہوئی تھی ۔ممبئی کرایم برانچ کے ایک جانے مانے شخص جو بہت سی پولیس مڈبھیڑوں کو انجام دینے کے لئے جانے جاتے تھے شخصی طور سے میٹنگ کے لئے ہوٹل آئے تھے ۔انہوں نے ایک بھاجپا نیتا سے پولیس محکمہ میں اپنے سابق ماتحت واجے کو بحال کرنے کی درخواست کی تھی لیکن بھاجپا سرکار نے درخواست کو نامنظور کر دیا شرما کی کوشش ناکام رہنے کے بعد سیو سینا کی بڑی قیادت میں پولیس محکمہ میں واجے کو بحال کرنے کے لئے بھاجپاسے رابطہ قائم کیا تھا واجے 14 دنوں کے لئے عدالتی حراست میں تلوجا جیل بھیج دیا سماعت کے دوران این آئی اے نے بتایا واجے کے پاس کئی لاکھ روپے نقد اور کافی کارتوس اور بینک کھاتہ میں ڈیڑھ کروڑ کی رقم ملی ہے ایجنسی نے دعویٰ کیا انٹیلیا سے جڑی سازش میں ہیرین بھی شامل تھا ۔جس کے چلتے اس کی جان چلی گئی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!