لاک ڈاو ¿ن کے ڈر سے دہلی سے پھر ہجرت شروع!
راجدھانی دہلی میں نائٹ کرفیو لگنے کے بعد سے ہی یہاں کے مزدوروں کو اب دوبارہ لاک ڈاو¿ ن کا ڈر ستانے لگا ہے ۔ بسوں ٹرینوں اور ریلوے رزرویشن سینٹروں پر اچانک بھیڑ بڑھ گئی ہے ساتھ ہی تعمیراتی کمپنیاں اور سیکورٹی ایجنسیوں میں کام کرنے والے مزدور چھٹیوں کی درخواستیں دے رہے ہیں ایک مزدور کے مطابق جس طرح اچانک دہلی میں نائٹ کرفیو اعلان کر دیا گیا ہے اسی طرح اچانک لاک ڈاو¿ن کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے انہیں اندیشات کے پش نظر ان مزدوروں کیلئے پچھلے سال جیسی پریشانیاں کھڑی ہو جائیںگی اس سے بہتر یہی ہے کہ وہ ابھی سے اپنے گاو¿ں پہونچ جائیں ریلوے رزرویشن کاو¿نٹر پر آئے ایک شخص سریش کمار کے مطابق پچھلے سال انہوں نے قریب 350کلو میٹر کا پیدل راستہ طے کیا تھا کرائے نہ ملنے کے سبب مکان مالک نے ان کا سامان گھر کے باہر رکھ دیا تھا کام ملنا بند ہوگیا تھا کھانے تک کے لالے پڑ گئے تھے اس بار وہ لاک ڈاو¿ن نہیں چاہتے ۔کاپاسہیڑا کے باشندے کئی لوگ اور زیادہ پریشان ہیں اگر لاک ڈاو¿ن نہ بھی لگا اور بارڈر بند ہوگئے تو ان کام کا چھوٹ جائے گا بڑی مشکل سے وہ اپنی پرانی حالات سے باہر آپائے ہیں برے دنوں میں انتظامیہ اور پولس دونوں انہیں ہی ڈنڈے مارتے ہیں اس سے اچھا ہے کہ ابھی ٹرانسپورٹ دستیاب ہے اور وہ اپنے گھر واپس چلے جائیں ایسے ہی اشوک وہار کی ایک سندھ سیکورٹی سروس کے ڈائرکٹر پونم سنگھ نے بتایا کی نائٹ کرفیو کے بعد سے کئی لوگ چھٹیا مانگ رہے ہیں اور ایسا کرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے زیادہ تر لوگ پچھلے وقت کو یاد کرکے سہم جاتے ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں