اویگ نگر میں پھنسے مال بردار بیڑے کو نکالنا بڑی چنوتی!
مصر کے اویگ سمند رمیں پھنسے 400 میٹر لمبے مال بردار بیڑے کو نکالنے کے لئے مسلس ایک ہفتہ سے کوشش جاری ہے ۔حکام کا کہناہے 2.20 لاکھ ٹن وزنی مال بردار بیڑے کو نکالنے میں کئی ہفتہ لگ سکتے ہیں ۔جہاز کے پھنسے کے پیچھے تکنیکی یا انسانی غلطی ہو سکتی ہے ۔اویگ سمندر اتھارٹی کے چیف اسامیہ ریبی نے بتایا کہ کنٹینر کے دریا میں پھنسنے سے یہاں مال بردار جہازوں کی آمد ورفت بند ہے ۔مصر کے وزیر اعظم مصطفی ٰ ابدالی نے اس حادثہ کو ایک اچانک حادثہ بتایا ۔اس سوال کے پوچھے جانے پر ریبی نے کہا کہ کب تک نکال لیا جائے گا کہ یہ اس کی کاروائی پر منحصر کرتاہے ۔جہاز پر ہوا کا بھی اثر پڑتا ہے ۔اس میں دس طاقتور آبدوست کی مدد لی جارہی ہے ۔اس جہاز پر بڑی تعداد پر کنٹینر لدے ہونے سے دقت آرہی ہے ۔اب جوار بھاٹا آنے کے بعد پانی کی سطح کم ہونے پر نکالنے کا پلان بنایا گیا ہے ۔اس حادثہ سے یومیہ طور پر مصر کو ایک ارب روپے کا مالی نقصان ہو رہا ہے ۔امریکہ کے صدر بائیڈن نے مصر کو مدد کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس اس طرح کے حالات سے نمٹنے کے لئے نہ صرف اہلیت ہے بلکہ ضروری ساز و سامان بھی ہیں ۔جو دوسرے ملکوں کے پاس نہیں ہیں ۔بہر حال نیدر لینڈ کی کمپنی بورس کالس کو بھی جہاز نکالنے میں لگایا گیا ہے ۔بتادیں ایویک سمندر کو لال ساگر کو جوڑتا ہے ۔اس راستہ کے ذریعے ایشیا اور افریقہ گھوم کر جانے کی ضرورت نہیں ہے ۔اگر اس کو جلد نہیں نکالا گیا تو تیل گیس کی سپلائی کا نیا بحران کھڑا ہو جائے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں