سیکولرزم کا تانا بانا توڑنے والے کو سخت سز ا ملے !
ہائی کورٹ نے پیر کے روز کہا ہے کہ دیش کے سیکولر کا تانے بانے کو توڑ نے مجرم اور ان کی اس حرکت سے تکلیف ہوتی ہے ۔ عدالت نے کہا اس طرح کے جرم میں شامل فیصل فاروق کو نچلی عدالت سے ملی ضمانت کو منسوخ کرتے ہوئے یہ رائے زنی کی تھی جسٹس سریش کمار نے 21صفحات پر مبنی اپنے فیصلے میں کہا ہے کسی بھی شخص کی ذاتی آزادی قیمتی ہے ۔ لیکن دیش اور عام لوگوں کا بڑا مفاد داو¿ں پر تو اس کی بہت قیمت ہوتی ہے ۔ سیشن عدالت نے کہا ملزم کو ضمانت دیتے وقت حقائق اور اس بات کو در کنا ر کردیا گیا کہ سماعت کے مفادات کی حفاظت کرنی چاہئے ۔ اور ایسے افراد جو اس طرح کے جرم میں شامل لوگوں کے کی حرکتوں سے جو سماج کے بنیادی ڈھانچے کو داغدار کرتے ہیں نچلی عدالت نے بی20جون کے ملزم اور پرائیویٹ اسکول مینیجر فیصل فاروق کو ضمانت دے دی تھی ۔ لیکن ہائی کورٹ نے 22جون کو دہلی پولس کی عرضی پر غورکرتے ہوئے نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگا دی تھی ۔ لیکن 2جولائی کو ہائی کورٹ نے اپنی روک کے حکم کو واپس لے لیا تھا ۔ لیکن سپریم کورٹ نے ملزم کی رہائی پر روک لگا دی تھی ملزم فاروق نارتھ ایسٹ دہلی کے شیو وہا ر میں راجدھانی پبلک اسکول کے مینیجر ہیں ۔ اسے ان 18لوگوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا اس پر ایک پرائیویٹ اسکول کی پراپرٹی کو جلانے اور نقصان پہونچانے کا الزام ہے ۔ دہلی پولس نے گرفتا ر ملزمان کے خلاف نچلی عدالت میں چارج سیٹ دائر کی تھی ۔ شہری ترمیم قانون اور این آرسی کے احتجاج میں ہوئے تشدد معاملے میں فاروق کو گرفتا رکیا گیا تھا ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں