98برس میں پہلی بار ایسی کاروائی !

دہلی یونیورسٹی کی 98سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی وائس چانسلر کو ان کے عہدے سے معتل کیا گیا ہے ۔ پروفیسر یوگیش کمار تیاگی کی معطلی کے بعد یونیورسٹی کے رجسٹرار وکاس گپتا نے ایمرجنسی میٹنگ بلائی جس میں کئی اہم ترین فیصلے لئے گئے ۔ دہلی یونیورسٹی کے ٹیچر ملازمین اس فیصلے کو وزارت کے بڑے قدم کی شکل میں دیکھ رہے ہیں ۔ دہلی یونیورسٹی نے ایگزیکوٹک کونسل ممبر جے ایل گپتا کا کہنا ہے کہ دہلی یونیورسٹی مئی 2022میں سو سال پورا کرے گی ۔ ان کو وزارت سے ٹکراو¿ اور ٹیچر انجمن سے ٹکراو¿ اور فیصلوں کے تئیں ٹال مٹولی کے سبب وہ کبھی مقبول وائس چانسلر نہیں رہے ۔ آج ان کے حق میں کھڑے ہونے والوں کی تعداد نہ کے برابر ہے۔ وائس چانسلر کی معطلی کی کاروائی کو مناسب ٹھہرایا ہے ۔ انجمن کے صدر اے کے مارگی نے بتایا کہ پروفیسر یوگیش کمار تیاگی نے تقریبا ًپانچ سال کی یاد میں ٹیچروں اور ملازمین کی پروموشن اور پینشن جیسے اہم کاموں کو یوجی سی اور مرکزی سرکار کے ہدایت کے باجود لمبے عرصے تک لٹکائے رکھا این ڈی ٹی ایف شروع سے ہی اس کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہے جنرل سیکریٹری بی بی ایس نیگی کے مطابق وائس چانسلر کا اہم انتظامی آسامیوں کو عارضی طور پر رکھنے کا کام چلاو¿ں طریقہ رہاجس سے تعلیمی کام کاج متاثر ہوا لمبے عرصے تک اہم عہدے خالی پڑے ہیں ۔ اب سرکار کو نئے وائس چانسلر کا انتخاب ان کے ٹیلنٹ اور ان کی انتظامی صلاحیت کی بنیا د پر کرنا چاہئے نہ کی کسی اور بنیاد پر اس یونیورسٹی کا نام دنیا بھر میں مشہور ہے اس کا خیال رکھا جانا چاہئے ۔ وائس چانسلر نے ٹیچروں کی خالی آسامیوں کو تقرری سمیت دیگر پریشانیوں کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی اس کا اثر سیدھا طالب علموں پر پڑا عارضی ٹیچروںکے مسئلے کو بھی سلجھانے میں وائس چانسلر ناکام رہے ۔ ؒ(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!