پاکستان میں زلزلہ .نواز بنام باجوا!

انڈیا ایئر فورس کے ون کمانڈر ابھینندرن کو چھوڑنے کی حالات کو لیکر نواز شریف کے قریبی سردار اعجاز صادق کے یہاں دھامکہ خیز انکشاف سے زلزلہ آگیا ہے ۔پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے پی ایم ایل این کے لیڈر کے بیان کو تاریخ کو داغ دار کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے ۔ وہیں اس پورے انکشاف کو نواز شریف بنام فوج کے چیف جنرل قمر باجوا کی جنگ سے بھی جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ سرداد صادق کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے ترجمان جنرل بابر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کو صحیح کرنے کے مقصد سے یہ صاف کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں اپنی پوری طارقت اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ اور 27فروری کو اپنی صلاحیت کے حساب سے کاروائی کی اس کے ساتھ ہی پاکستان سرکار نے یہ بھی دعوہ کیا ہے کہ ابھینندن وردمان کی رہائی کے لئے دیش پر کوئی دباو¿ نہیں تھا ادھر عمران کی پارٹی تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کے قریبی لیڈر صادق بھار ت کی زبان بول رہے ہیں ۔ اور بھارت کو خوش کرنے کے لئے یہ بیان دیا ہے ۔ اس سے پہلے صادق نے کہا تھا کہ فوج کے چیف قمر باجوا سمیت دیش کے سینئر لیڈروں کی موجودگی میں ایک میٹنگ کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ اگر ابھینندن کو نہیں چھوڑا گیا تو بھارت آج رات ہی 9بجے حملہ کردے گا ۔ صادق نے یہ بھی کہا کہ اس وقت قریشی کے ہاتھ پیر کانپ رہے تھے اور ماتھے پر پسینہ تھا ۔ صادق کے اس انکشاف سے نواز شریف بنام فوج کے چیف جنرل قمر باجوا کی جنگ اور تیز ہو گئی ہے ۔ مبصرین کا خیال ہے فوج کے چیف پر پچھلے کئی دنوں سے ایس نقطہ چینیاں ہورہی ہیں ۔ نواز شریف کے قریبی نے ابھینندن کی رہائی کی پول کھول کر جنرل باجوا کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے ۔ اس سے پہلے باجوا ابھینندن کی گرفتاری کو لیکر شیخی بھگارتے تھے ۔ وہیں ہندوستانی ایئر فور س کے سابق چیف بی ایس دھنوا نے پاکستانی ایم پی کے اعتراف پر کہا جس طرح وہ کہہ رہے ہیں۔ باجوا کے ہاتھ پیر کانپ رہے تھے ان کی بات صحیح ہے اس وقت ہمار ارخ موقوف بے حد جارحانہ تھا ۔ اگر 27فرور ی 2019کو فوجی ہمت ہوتی اور ہمارے کچھ فوجی ٹھکانوں پر حملے ہوتے تو ہم ان کے فارورڈبرگریڈ کا صفایہ کرنے کی پوزیشن میں تھے ۔ پاکستان یہ بات جانتا تھا ابھینندن کے والد اور میں نے ایک ساتھ دیش کی سیو اکی ہے ۔ جب ابھینندن پکڑا گیا تو میں نے ان کے والد سے وعدہ کیا تھا ابھینندن کو واپس ضرور لائیں گے اور ابھینندن کو آخر کار پاکستان کو چھوڑنا ہی پڑا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!