ریستوراں۔کریانے سے سامان خریدنا زیادہ خطر ناک !

کورونا وباءکے دوران باہر سے کھانا خریدنا یا جنرل اسٹور سے کریانے سے سامان سے بھی خریدنا ہوائی سفر سے بھی زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ ایک اسٹڈی میں سائنسدانوں نے دعوہ کیا کہ اس طرح کی باتوں کا موازنہ بغیر معلومات کے نہیں کیا جاسکتا ۔ ہر حالت میں ماسک پہننے یا سماجی دوری بنائے رکھنے سے متعلق طے قواعد کی تعمیل ٹھیک سے ہورہی ہے یا نہیں ۔ امریکہ کے ہارورڈ پی ایس یان اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے کہا کہ ایئر لائنس ہوائی اڈوں اور جہاز بنانے والوں کے ذریعے کی گئی اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ فلٹروں سے بنے جہازوں میں وینتی لیشن سسٹم کے ذریعے صاف تازہ ہوا کی سپلائی کی جاتی ہے ۔ اور جو 99فیصد سے زیادہ ان زرات کو چھانتی ہے جو کوڈ انیس کا سبب بن سکتے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلتھ اور سیکورتی مسئلوں پر فلٹر بہت اچھے ہیں لیکن امریکی ایئر لائنس کے مطابق یہ زیادہ اثر دار نہیں ہیں اور نہ ہی پوری طرح اثر دار نہیں ہیں ۔ اور ان فلٹروں کے باوجود انفیکشن کی کئی مثالیں ہیں ۔ ایم آرٹی کے سائنسدانوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا اچھا اندازہ نہیں ہوتا کہ جہاز میں کووڈ 19کے کتنے مریض ہیں ۔ انہوں نے کہا ہم یہ پتہ لگانے کے صحیح طریقے کی جانچ نہیں کررہے ہیں اور دوسری بات یہ ہے کہ ریستوراں اور کریا نے کے سامان خریدنا بھی خطرے سے کھالی نہیں ہے ہوائی اڈڈوں پر لوگ آتے جاتے رہتے ہیں آپ کو یہ پتہ نہیں ہے کہ وہ کتنے انفیکش کے شکار ہیں اور سپر اسپرینڈر بن رہا ہے ؟ بہتر ہے کہ آپ کم سے کم ان مصروف جگہوں پر کم سے کم جائیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!