کملا ہیرس ہندوستانی نژادکے لئے لائق تلقین !

امریکہ کی نائب صدر چنی گئی کملا ہیرس کی جیت کئی معنیٰ میں خاص ہے ۔ وہ امریکہ کے اس عہدہ پر منتخب پہلی خاتون ہیں اور پہلی ہندوستانی نژاد سیاہ فارم اور افریقی امریکی نائب صدر ہونگی ۔ ہیرس اس پہلے بھی کئی مثالیں قائم کرچکیں ہیں اور وہ سان فرانسکو کی ضلع اٹارنی بننے والی پہلی خاتون ہیں ۔ کملا کی ماں شیاملا گوپالن 1960میں ہندوستان کے تامل ناڈو ریاست سے اوفنی بیکلے گئیں تھیں وہ بیرس کینسر کی رسرچر تھیں ان کے والد ڈونالڈ جے ہیرس 1961میں جمائیکا سے ایکونمکس کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے یوسی برکلے آئے تھے کملا کی پیدائش کیلی فورنیا میں 20 اکتوبر 1964کو ہوئی تھی انہوں نے اپنے چناو¿ کمپین کے دوران اس بات کا ذکر کیا تھا کہ اپنی ماں کی وجہ سے آج وہ اس مقام پر پہونچ پائی ہیں ۔ بارہ سال کی عمر میں کملا اپنی بہن مایا اور ماں کے ساتھ آکلینڈ سے وائٹ مانٹریل چلی گئیں وہ اس درمیان اکثر بھارت آتی رہیں 1972میں کملا کے ماں باپ میں طلاق ہوگئی اس کے بعد کملا اور اس کی چھوٹی بہن کی دیکھ بھا ل ان کی ماں نے ہی کی تھی ۔ کملا ہیرس نے 1986میں ہارورڈ یونیورسٹی سے بی اے پاس کیا اس کے بعد کیلوفورنیا یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی اس کے بعد انہوں نے اسسٹینٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی کی حیثیت سے ایل میڈا کاو¿نٹی آفس میں ملازمت شروع کی یہیں سے کملا کا سیاسی سفر شروع ہوا اس کے بعد 2003میںسان فرانسکو کی ضلع اٹارنی بنیں اس کے بعد وہ 2010میں کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل بن کر پہلی سیاہ فارم شخصیت بن گئیں اس دوران کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کے ابھرتے ستارے کے طور پر اپنی شاخ بنائی اور اسی کا استعمال انہوں نے 2017میں کیلیفورنیا سے امریکی سینیت کے لئے چناو¿ لڑا تھا ۔ کملا ہیرس کے چنے جانے پر امریکی سینیٹروں نے اسے تاریخی تبدیلی کا آغاز بتایا امریکی ایم پی پرومیلا جے شوال کا کہنا ہے کملا کا چنا جانا لوگوں کے مستقبل کے لئے اچھا شگن ہے ۔ اور یہاں رہ کر انہوں نے جو سپنے دیکھے ایسے ہی ہندوستانی نژاد امریکی ایم پی راجا کل کرنی نے کہا امریکہ کی سو سالہ تاریخ میں یہ یادگار لمحہ ہے مجھے بہت خوشی ہے اب جو بائڈین کے ساتھ کملا ہے جس وائٹ ہاو¿س کے آفس میں داخل ہونگی وہ ہندوستانی نژاد ایم پی روہت کھنہ نے کہا کہ امریکہ کے وائٹ ہاو¿س پہونچنے کے بعد کملا ایک نئے دور کی طرف بڑھیں گی ادھر بھارت میں پدم بھوشن یافتہ شودیس چترجی نے کہا کہ کملا ہیرس کا چنے جانا ہماری پیڑی اور کے آگے بڑھنے کے لئے یہ ایک بہترین مثال ہے کملا ہیرس کو اس تاریخی جیت پر مبارک باد ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!