جیلوں میں حد سے 75ہزار زیادہ قیدی!

دیش کی جیلوں کی حالت پر نیشنل کرائم رکارڈ بیورو نے 2019کی رپورٹ حال ہی میں جاری کی ہے تازہ اعداد شمار سے پتہ چلتا ہے 4.0لاکھ قیدیوں کی اصل حد رکھنے والی جیلوں میں 4.78لاکھ قیدی بند ہیں ۔یعنی جیلوں میں قید رکھنے کی صلاحیت سے 75ہزار قیدی زیادہ ہیں ۔مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق 2019میں 4.78لاکھ قیدیوں میں سے 4.58لاکھ مرد 19913عورتیں تھیں ۔یہ ہی نہیں 31دسمبر 2019تک جیلوں 7سو 87ملازم تھے یعنی جیلوں کے لئے منظور 87599ملازمین کی اسامیوں کے مقابلے 26812ملازم کم ہیں ۔دیش کی جیلوں کی کل تعداد 2017,2018اور 2019کے آخر میں 1361,1339 اور 1350تھی ۔اعداد شمار کے مطابق اس میعاد کے دوران جیل میں مرنے کی شرع 115.1فیصدی 117.6اور 118.5فیصدی بڑھی ۔جیل ملازمین کی منظور شدہ تعداد 87599جبکہ 2019کے آخر تک اصل تعداد 60787تھی ۔جیل میں افسران کی منظور تعداد 7239ہے ۔جبکہ 4840اسامی بھری ہوئی ہیں ۔سینٹرل جیلوں میں 2.20لاکھ اور اس کے بعد ضلع جیلوں میں 2.06لاکھ اور سب جیلوں میں 38030تعداد درج کی گئی ہے ۔عورتوں کی جیلوں میں کل قیدیوں کی تعداد 3652تھی ۔سب سے زیادہ جیل شرع ضلع جیلوں میں 129.7فیصد اس کے بعد مرکزی جیلوں میں 123.9فیصد اور 34جیلوں میں 84.4فیصد مہیلا قیدی تھیں ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!