GDPمیں 23.9فیصدکی ریکارڈ گراوٹ

کورونا وائرس وباءکے قہر اور اس کی روک تھا م کے لئے لگائے گئے لاک ڈاو¿ن کے تین مہینے اپریل جون کے سہہ ماہی میں GDPاینڈکس میں23.9فیصد گراوٹ پریشان کرنے والی ضرور ہے ورلڈ بینک سمیت دنیا کے سبھی نام ور اداروں نے گراوٹ کو لیکر 1سے6فیصد کی کمی کی پیش گوئی کی تھی در اصل اس اندیشے سے الگ گراوٹ اس لئے بھی اہم ہے کی دونوں کسان اور ذراعت مزدوروں نے مشکل میں قابل قدر محنت کی اور کھیتی کو پہلے سے زیادہ بڑھایا لیکن کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کا الزام اس معنیٰ میں صحیح ہے کہ سرکار کی طرف سے غیر منظم طریقے کروڑوں مزدوروں کی پریشانیاں کم کرنے دے ،روز گار کے راستے کھولنے کے سمت میں کچھ نہیں ہوا راہل گاندھی نے GDPترقی شرح میں بھاری گراوٹ کو لیکر سرکار کو آڑے ہاتھو ں لیا اور دعویٰ کیا کی معیشت کی بربادی نوٹ بندی سے شروع ہوئی تھی اور اس کے بعد ایک غلط پالیسی اپنائی گئی جس کی وجہ سے ترقی شرح کا گرنا بدستور جاری ہے ایسے ہی کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے الزام لگایا کہ سرکار نے دیش کی معیشت کو ڈبا دیا آج حالت دیکھئے کہ GDP 23.9 فیصد تک گر گئی ہے پارٹی کے چیف ترجمان سرجے والا نے کہا کہ مودی جی اب تو مان لیجئے جسے آپ نے ماسٹر اسٹروک کہا تھا بلکہ وہ اصلی معنیٰ میں تباہی کا جھٹکا ہے ۔نوٹ بندی غلط GSTاور لاک ڈاو¿ن کے سبب یہ حالت بنی ہے کہ آج ہماری معیشت بری طرح بیٹھ گئی ہے ۔نیشنل انڈیکس ٹیلی آفس نے پہلی سہ ماہی میں اعداد شمار جاری کئے اس دوران ذراعت کو چھوڑ کر تعمیرات اور سرویس سمیت سبھی سیکٹروں کی پرفامنس خراب رہی سہ ماہی اعداد شمار 1996سے جاری ہو رہے ہیں ۔ اس وقت سے اب تک کی سب سے بڑی گراوٹ ہے اتنا ہی نے تجزیہ نگار جو اندازہ لگا رہے تھے یہ گراوٹ اس سے بھی بڑی ہے ۔فی الحا ل دو کروڑ نوکریاں چلی گئی ہیں اور غیر منظم سیکٹر کے دس کروڑ سے زیادہ لوگ گھر بیٹھے ہیں ۔اور جب غیر منظم سیکٹر کے اعداد شمار سامنے آئینگے تو چنوتی کہیں اور زیادہ بڑھ سکتی ہے سرکار کے سامنے اس وقت دو تین چنوتیاںہیں ۔پہلی تو دیش میں پیداوار کیسے بڑھائی جائے ؟کورونا انفیکشن کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے کو کیسے روکا جائے؟ تیسرا ہے کھپت بڑھانا ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!