رنجن گوگوئی ہو سکتے ہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے امیدوار؟

کانگریس کے سینئرلیڈر ترون گوگوئی نے دعویٰ کیا ہے آیودھیا زمین تنازعہ سمیت مختلف اہم معاملوں میں فیصلے دینے والے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی اگلے سال آسام میں ہونے والے اسمبلی چناو¿ میں بھاجپا کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے امید وار ہو سکتے ہیں ۔حالانکہ تین بار وزیر اعلیٰ رہ چکے ترون گوگوئی کے دعووں کی بھاجپا نے تردید کی ہے ۔اور کہا کہ ان کو رجیہ سبھا میں نامزد کیا ہے ۔میں نے کئی ذرائع سے سنا ہے کہ رنجن گوگوئی وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے دعویداروں کی لسٹ میں ہیں ۔کانگریس نیتا نے دعویٰ کیا سابق وزیر اعلیٰ گوگوئی کے لڑکے رنجن گوگوئی آسانی سے انسانی حقوق کمیشن و دیگر کمیشن کے چئرمین ہو سکتے ہیں ۔بھاجپا ایودھیا زمین تنازعہ کے نپٹارے سے رنجن گوگوئی سے خوش تھی ۔اگر وہ بھاجپا کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے امیدوار کے لئے راضی ہو جاتے ہیں تو یہ تعجب خیز نہیں ہوگا ۔حالانکہ پردیش صدر رندیپ کمار داس نے کہا لوگ جب بزرگ ہو جاتے ہیں تو کئی بے مطلب کی چیزیں بولتے ہیں ۔ترون گوگوئی نے سابق چیف جسٹس بھاجپا کے مکھیہ منتری امید وار بننے کے بارے میں جو کچھ کہا وہ سچ نہیں ہے ترو ن گوگوئی نے کہا کہ وہ کانگریس کے وزیر اعلیٰ عہدے کے امیدوار نہیں بننے جارہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!