جاپان کے پی ایم رہے شنزو آبے کا استعفیٰ!

جاپان میں طویل عرصے تک وزیر اعظم رہے اور مقبول لیڈر شنزو آبے نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کر کے چونکا دیا ہے ان کی دلیل ہے کہ وہ ایک پرانی بیماری کے دوبارہ پیدا ہو جانے کے چلتے استعفیٰ دے رہے ہیں ،وہ اسی ماہ اچانک بیمار پڑ گئے تھے جب وہ چھٹی لے کر اسپتال میں بھرتی ہوئے تو انہیں آنت کی بیماری تھی ان کے اس اعلان سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کی قیادت کو لے کر دوڈ دھوپ شروع ہو جائے گی ۔65سالہ آبے نے کہا کہ اب ان کا پھر سے علاج جاری ہے اور با قاعدہ نگرانی کی ضرورت ہے ۔میں لوگوں کی توقعات کو پورا کرنے میں اہل نہیں ہوں اس لئے فیصلہ کیا کہ پی ایم کا عہدہ چھوڑ دوں حکمراں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی جب تک ان کے جانشین نہیں چنتی تب تک وہ اپنی ذمہ داری نبھاتے رہیں گے ۔شنزو کی طبیعت پچھلے کئی ہفتوں سے خراب ہے ۔جاپان میں سب سے لمبے عرصے تک وزیر اعظم رہ کر آبے نے جاپان کی معیشت سے لے کر خارجہ پالیسی تک جو حوصلہ افزا قدم اُٹھائے انہیں لمبے عرصے تک ضرور یاد کیا جائے گا ۔گھریلو سطح پر مانگ بڑھائی گئی اور اقتصادی اصلاحات کی گئی اور مانیٹری پالیسیوں کو آسان کیا گیا ۔جس سے جاپان کو فائدہ پہنچا،آبے نے عالمی پس منظر پر بھی برکس کے طور پر انہیں یاد کیا جائے گا آئین کے آرٹیکل نو میں جس کے تحت جاپان صرف اپنی حفاظت کےلئے فوج رکھ سکتا ہے ۔وسائل کی کوشش ان کی سب سے بڑی اہم کوشش تھی وہ بے شک کامیاب نہیں ہوئے لیکن سیلف ڈیفنس فورس کو زیادہ طاقتور بنانے کے نشانے کو ضرور حاصل کیا ڈیفنس معاملے میں جاپان خود کفیل اور طاقتور بننے کی سمت میں یہ بڑا قدم تھا خارجہ پالیسی کے سیکٹر میں آسیان ،بھارت اور آسٹریلیا سے بہتر تعلقات بنانے کی ان کی پالیسی کو چین کا دبدبہ قائم رکھنے کےلئے دیکھا گیا ۔شنزو آبے کا بھارت سے رشتے بڑھانے میں کافی اشتراک رہا ہے ۔انہوںنے 2007میں امریکہ اور بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان سمندری جنگی ریہرسلوں کےلئے سمجھوتے کی شروعات کی ۔وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بھی ان کی اچھی دوستی رہی ۔2014میں پی ایم مودی نے جاپان اور 2015میں آبے نے بھارت کا دورہ کیا تھا وزیر اعظم نے شنزو آبے کی خراب طبیعت پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی لیڈر شپ کے چلتے بھارت جاپان ساجھیدار ی پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے پی ایم مودی نے ٹوئٹ کے ذریعہ ان کی جلد صحتیابی کی پراتھنا کی ہے ۔شنزو آبے 2016میں ریلو اولمپک کے اختتامی تقریب میں سپر ماریو کی شکل میں مقبول ہوئے تھے لیکن اب کورونا کی وجہ سے منقل ہوئے 2020کے اولمپک نے اب وزیر اعظم آبے شاید ہی طبیعت کی وجہ سے شرکت نہ کرسکیں گے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!