اب چین کے سامنے جھولی پھیلانے گیا پاکستان!

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان رشتوں میں آئی تلخی کو دور کرنے کی کوشش میں سعودی عرب پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوا کو خاصی خفت کے بعد اسلام آباد لوٹنا پڑا ۔لیکن انہیں سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان سے ملنے سے ہی منع کر دیا اور انہیں وقت نہیں دیا گیا ۔باجوا آئی ایس آئی کے ڈائرکٹر لیفی نینٹ فیض حمید کے ساتھ پیر کو ریاض گئے تھے انہوںنے شہزادہ سے ملنے کی کافی کوشش کی تھی پاکستان میں فوج کے سب سے طاقتور درجہ پانے والے باجوا سیاسی قیادت کی طرف سے بگاڑی گئی بات کو بنانے کے لئے سعودی عرب گئے تھے سعودی عرب سے کرکری ہونے کے بعد پاکستان اب چین سے مدد کی درخواست کرنے جا رہا ہے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بدھوار کو چین پاکستان کے وزرائے خارجہ کی حکمت عملی مذاکرات کے دوسرے سیشن میں شرکت کے لئے چین کے دو روزہ دورے پر گئے ہوئے ہیں۔قریشی نے اپنے دورے سے پہلے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ چین کے اہم ترین دورے پر جا رہے ہیں اور دورے سے پہلے ان کی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے انگریزی اخبار کے ڈان کے مطابق قریشی نے کہا کہ چین سے مجھے امید ہے کہ یہ ملاقات دونوں ملکوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگی خیا ل رہے کہ کچھ دنوں سے پاکستان کی سیاست میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اس وجہ سے وزیر خارجہ محمود قریشی نے او آئی سی اور سعودی عرب کے خلاف بیان دیے تھے ۔اس لئے اب سعودی عرب نے پاکستان سے مدد کے ہاتھ کھینچ لیئے ہیں ۔وہیں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جنرل باجوا کے دورے ریاض کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات ابھی بھی اچھے ہیں اور ہم ایک دوسرے کے رابطے میں ہیں ۔جبکہ سعودی شہزادے نے باجوا کو ملاقات کے لئے وقت ہی نہیں دیا تھا ہوا یوں کی کشمیر معاملے پر دنیا کی حمایت حاصل کرنے کے جوش میں وزیر اعظم عمران خان پہلے ترکی کے صدر طیب اردوغان کے قریب پہنچ گئے اور وہاں انہوںنے اردگان کے حوصلے کو بڑھاوا دیا عمران نے ایران سے بھی دوستی کا ہاتھ بڑھایا اور ملایشیاءکے اس وقت کے وزیر اعظم ماسر محمد کے خاص بن گئے ترکی ،ملایشیاءایران نے ایک وقت کشمیر پر تو پہلے پاکستان کا ساتھ دیا اور ترکی بین الا اقوامی اسٹیج پر پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا لیکن اس سب سے بیچ عمران یہ بھول گئے کہ یہ تینوں ہی دیش سعودی عرب کے مخالف ہیں اب پاکستانی فوج کے چیف کی بے عزتی کے بعد قریشی چین کی شرن میں پہنچے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!