وی وی پیٹ پرچیوں کی گنتی کی مانگ
لوک سبھا چناﺅ میں پچاس فیصدی ای وی ایم اور وی وی پیٹ کے اچانک معائنے کی مانگ کو لے کر اکیس اپوزیشن پارٹیوں نے عرضی دائر کی ہے ان کا کہنا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ چناﺅ کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال سمیت شرد پوار،کیسو وینو گوپال،شرد یادو،اکھلیش یادو،ستیش چندر مشرا ،ایم کے اسٹالن ،فاروق عبداللہ ،اجیت سنگھ ،وغیرہ لیڈروں کا کہنا ہے کہ ای وی ایم وی وی پیٹ کے بھروسے پر سوال ہے ایسے میں کم سے کم پچاس فیصد ای وی ایم اور وی وی پیڈ کا اچانک معائنہ ہونا چاہیے عرضی میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا چناﺅ کے نتیجے اعلان کرنے سے پہلے اس کے معائنے کی ضرورت ہے ۔یہ قدم تب اُٹھایا گیا جب اپوزیشن پارٹیوںنے شرد پوار کے گھر پر ایک میٹنگ کی ان پارٹیوںنے ستر سے پچہتر فیصد عوام کی نمائندگی کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ای وی ایم کے بھروسے پر سنگین شبہ ہے حال ہی میں چناﺅ کمیشن نے چناﺅ کا اعلان کرتے ہوئے لوک سبھا کے ہر حلقے میں پولنگ بوتھ پر ای وی ایم اور وی وی پیٹ کا انتظام کیا جائے گا ۔چیف جسٹس رنجن گگوئی ،جسٹس گپتا اور سنجیو کھنہ کی بنچ نے جمعہ کو اپوزیشن پارٹیوں کی پولنگ کارروائی پر شبہ ظاہر کرنے والی اس عرضی کی سماعت کے لئے 25مارچ مقرر کی ہے ساتھ ہی عدالت عظمی نے ہفتے میں چناﺅ کمیشن سے اس بارے میں جواب مانگا ہے چناﺅ کمیشن کو اس معاملے میں ان کی مدد دینے کے لئے اپنا ایک چناﺅ اوسر دینے کو بھی کہا ہے عام چناﺅ عام طور پر صاف ستھری طریقے کے ساتھ ای وی ایم اور وی وی پیٹ کے ذریعہ سے کروانے کا اعلان پہلے ہی الیکشن کمیشن کر چکا ہے ۔ووٹ ڈالنے کے بعد ووٹر اپنی پرچی دیکھ سکیں گے کہ ان کا ووٹ اسی امیدوار کو گیا ہے جسے انہوں نے دیا ہے یہ پرچی مشین پر سات سیکنڈ تک رہے گی سابق چیف الکشن کمشنر نوین چاولا نے ای وی ایم کو صحیح مانتے ہوئے کہا کہ اس کو نہ تو کوئی ہیک کر سکتا ہے اور نہ ہی اس سے کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ کی جا سکتی ہے انہوںنے دعوی کیا کہ کسی باہری مشین سے ای وی ایم کو جوڑا نہیں جا سکتا اور یہ انتظامیہ کے سنئیر افسران کی نگرانی میں رکھی جاتی ہے اس لئے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ یا ہیک کرنا ممکن نہیں ہے ہماری رائے میں تو اپوزیشن کی مانگ جائز ہے آزادانہ منصفانہ چناﺅ ہماری جمہوریت کی بنیاد ہے اسے پوری طرح شفاف بنانے میں چناﺅ کمیشن کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے ۔ای وی ایم میں کئی بار پچھلے انتخابات میں خرابی آئی ہے تب بتایا گیا کہ یہ گرمی کی وجہ سے خراب ہوتی ہے تو کئی مرتبہ تکنیکی خرابی کی آڑ لے لی جاتی ہے ۔ہم امید کرتے ہیں کہ بصد احترام سپریم کورٹ دیش کی جمہوریت کی خاطر مناسب فیصلہ لے گی ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں