اپوزیشن کے ساتھ ساتھ اپنوں نے بھی دے ڈالی وارننگ

پیٹرول۔ ڈیزل اور گیس کی بے تحاشہ بڑھتی قیمتوں کو لیکر ابھی مودی سرکارکو اپوزیشن کے ذریعے نشانے پر لئے جانے کے ساتھ ساتھ اب ان کی اپنی اتحادی پارٹیاں بھی ناراض ہوگئی ہیں۔ بین الاقوامی بازار میں کچے تیل کے دام میں اچھال اور ڈالر کے مقابلہ روپے میں ریکارڈ گراوٹ سے درآمدات مہنگی ہوجانے کی وجہ سے پچھلے دس دنوں سے پیٹرول۔ ڈیزل کے دام مسلسل بڑھتے جارہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر و دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پہلے پیٹرول۔ ڈیزل کے دام بڑھنے اور روپے کی قیمت گرنے پر منموہن سرکار پر سخت حملے کیا کرتے تھے لیکن اب ویسے ہی حالات ان کی سرکار کے عہد میں ہوئے تو وہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ چار سال تک مودی سرکار میں شامل رہی تیلگودیشم پارٹی کے چیف اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندربابو نائیڈو نے کہا کہ وہ دن دور نہیں ہے جب دیش میں پیٹرول کے دام 100 روپے فی لیٹر کو چھو لیں گے اور ایک ڈالر کی قیمت بھی 100 روپے تک پہنچ جائے گی۔ واجپئی سرکار میں وزیر مالیات رہے یشونت سنہا نے اپوزیشن پارٹیوں سے قیمتوں میں اضافہ کے خلاف سڑکوں پر اترنے کی اپیل کی ہے۔ منگلوار کو ٹوئٹ کر لکھا ہے کہ پیٹرول۔ ڈیزل اور رسوئی گیس کے داموں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور دام روزانہ نئی اونچائیوں کو چھو رہے ہیں۔ این ڈی اے کی اتحادی پارٹی جنتا دل (یو) کے سکریٹری جنرل کے سی تیاگی نے ایندھن کے بڑھتے داموں پر فوری روک لگانے کے لئے سرکار سے مداخلت کی مانگ کی ہے۔مرکزی سرکار میں شامل لوک جن شکتی پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین چراغ پاسوان نے بھی پیٹرول۔ ڈیزل کے داموں کو لیکر تشویش جتائی ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی آسمان چھوتی قیمتوں کے خلاف کانگریس سڑکوں پر اترنے اور ملک گیر تحریک شروع کرنے کی حکمت عملی پر غور کررہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے منگلوار کو اخباری کانفرنس میں کہا کہ پیٹرول ڈیزل کے داموں میں بے تحاشہ اضافے سے دیش کا عام شہری پریشان ہے۔ انہوں نے کہا مودی سرکار لوگوں کی کمر توڑنے کے لئے مسلسل ان سے دھوکہ ر رہی ہے۔ وہیں مودی سرکار نے پیٹرول ۔ ڈیزل کے بڑھتے داموں میں صارفین کو کسی طرح کی راحت دینے سے صاف منع کردیا ہے۔ سرکاری ترجمان نے کہا کہ راحت دینے کے لئے ایکسائز ٹیکس میں کسی طرح کی کٹوتی کے امکانات کم ہیں۔ سرکار نے کہا کہ محصول وصولی میں ابھی کسی طرح کی کٹوتی کی گنجائش نہیں ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل میں آئی تیزی اور صارفین کو اس کی مار سے بچانے کے لئے ایکسائز ٹیکسوں میں کٹوتی کی مانگ سرکار نے سرے سے مسترد کردی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟