بلڈروں کی لاپرواہی۔ لالچ حادثہ کا ذمہ دار

گریٹر نوئیڈا کے شاہ بیری گاؤں میں منگل کی رات قریب10 بجے دو منزلہ عمارت ڈھے گئی۔ ان عمارتوں کے ڈھنے میں تین لاشیں ملنے کے ساتھ اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 8 تک جا پہنچی۔دبے لوگوں کو نکال لیا گیا ہے۔ پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے دیگر 18 کے خلاف غیر ارادتاً قتل اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ حادثہ کی مجسٹریٹ جانچ کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ بچاؤ راحت رسانی پوری ہوگئی ہے۔ اس درمیان اترپردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ یوگی نے حادثہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متوفی افراد کے رشتہ داروں کو 2-2 لاکھ روپے مالی مدد دینے کے احکامات دئے ہیں۔ ادھر گریٹر نوئیڈا اتھارٹی نے اسپیشل ایگزیکٹیو افسر (او ایس ڈی) وبھا چہل کو عہدہ سے ہٹا دیا ہے۔اس کے علاوہ ناجائز تعمیرات کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر قصوروار لوگوں کو گرفتار کرنے کے احکامات دئے گئے ہیں۔ شاہ بیری گاؤں میں ان دو عمارتوں کے گرنے سے مقامی لوگوں میں ناراضگی پیدا ہونا فطری ہی ہے۔ چشم دید گواہوں کا کہنا تھا شاہ بیری گاؤں میں بلڈروں نے اونے پونے داموں پر زمین خرید لی اور بغیر کسی قائدے کی تعمیل کئے تعمیرات کرنے لگے۔ یہاں نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے مقابلہ میں سستے مکان بنائے جارہے ہیں لیکن یہ سستے مکان خراب کوالٹی کے سامان سے بنائے گئے ہیں۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ گاؤں میں تعمیر ہونے کی وجہ سے اتھارٹی کا کوئی بھی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کا فائدہ اٹھا کر بلڈر اپنی منمانی چلاتے ہیں اور لوگ بھی سوچتے ہیں کہ انہیں کم قیمت میں آشیانہ مل رہا ہے لیکن پیمنٹ کے بعد وہ پھنس جاتے ہیں۔ یہاں پر زیادہ تر وہ لوگ مکان لیتے ہیں جو بس کسی طرح اپنا گھر چاہتے ہیں اور اسی لئے بڑی آسانی سے بلڈر کے بنے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ بلڈر کبھی پوری جانکاری ٹھیک سے نہیں دیتے۔ اس سے بھولے بھالے لوگ پھنس جاتے ہیں اور ایسی جگہ رہنے لگتے ہیں جہاں بعد میں بھاری دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک خاندان نے منگل کو ہی پوجا پاٹھ کرنے کا اپنا سامان نئے فلیٹ میں شفٹ کیا تھا،کچھ اور پریوار بھی آنے والے تھے لیکن اس حادثہ میں کئی پریواروں کا سپنا ٹوٹ گیا۔موقعہ پر پہنچے لوگوں نے بتایا تعمیرات میں استعمال بلڈنگ میٹریل گھٹیا تھا۔ حادثہ کے دوران چار پریوار اور اس کے برابر والی بلڈنگ میں 12 پریوار رہ رہے تھے۔ ان سبھی پریواروں کے کئی لوگ ملبہ میں دب گئے۔ اس کے علاوہ بلڈنگ کے برابر میں ایک دو جھگی جھونپڑی میں رہنے والے لوگوں کو بھی ملبہ سے نکالا گیا۔ نوئیڈا اتھارٹی کو چاہئے کہ وہ ناجائز تعمیرات پر نگاہ رکھے تاکہ آئندہ اس طرح کا حادثہ نہ ہوپائے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!