صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی سازش پاکستان میں رچی گئی
جموں و کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ایس پی پانی نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانے والے رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر شجاعت بخاری اور ان کے دو باڈی گارڈ کے قتل کی سازش پاکستان اور سوشل میڈیا پر رچی گئی تھی۔ شری پانی نے جمعرات کو بتایا کہ قتل کو لشکر طیبہ کے تین آتنکی اور پاکستان سے کشمیر آئے دہشت گردوں نے انجام دیا۔ واضح ہو کہ 14 جون کو سینئرصحافی شجاعت بخاری کو مار ڈالا تھا۔ لشکر طیبہ کے کہنے پر پاکستان میں بیٹھے سرینگر کے ایچ ایم ٹی پریپورہ کے باشندہ شیخ سجاد گل عرف احمد خالد نے سازش کا پورا خاکہ تیار کیا تھا اور اسے کشمیر میں سرگرم دہشت گردوں نے عمل درآمد کیا۔ پولیس نے قتل میں شامل لشکر کے تینوں دہشت گردوں کی تصویریں جاری کرتے ہوئے کہا سجاد گل کو پکڑنے کے لئے لک آؤٹ نوٹس جاری کرنے و انٹرپول کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جن تین دہشت گردوں نے قتل کو انجام دیا ان میں پاکستانی آتنکی نوید جٹ عرف ابو ہنزلا کے علاوہ سوپور کلگام کا رہنے والا مظفر بٹ عرف طلحہ اور آزاد احمد دادا عرف زید باشندہ اکھنی برج بہارا ،اننت ناگ شامل ہیں۔ آئی جی نے بتایا کہ جانچ کے دوران فیس بک ٹوئٹر ہینڈل اور کشمیر فائٹ ورڈ پریس جیسی دوسری ویب سائٹوں پر لوڈ میٹر کی بھی جانچ کی گئی ۔ کشمیر فائٹ ورڈ پریس ویب سائٹ پر ہی شجاعت بخاری اور کشمیر کے کچھ دیگر لوگوں کے بارے میں گمراہ کن پروپگنڈہ کیا جارہا تھا۔ کیونکہ شجاعت جموں و کشمیر میں امن شانتی کی کوشش میں لگے ہوئے تھے وہ کشمیر میں جنگ بندی کے حق میں بھی تھے۔ بھارت۔ پاکستان کی ٹریک ٹو ڈپلومیسی میں بھی شامل تھے۔ یہ بات لشکر کو برداشت نہیں ہوئی اور انہوں نے بخاری کے قتل کی سازش رچ ڈالی۔ شجاعت کے قتل سے پہلے کئی سوشل میڈیا میں ان کے خلاف مہم چلائی گئی۔ اس میں آن لائن پلیٹ فارم کا استعمال بھی کیا گیا جو کئی بار دھمکانے والا تھا۔ آئی جی پانی نے کہا کہ اس کے علاوہ ایک فیس بک (پیج) اور ایک ٹوئٹر ہینڈل تھا۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ہمارے پاس ٹھوس ثبوت ہیں۔ یہ پاکستان سے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سروسز پرووائڈرز نے جو پوزیشن بتائی وہ پاکستان کی ہے اور لشکر طیبہ کی سازش کا حصہ ہیں۔ پانی نے بتایا کہ گل کو اس سے پہلے دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا بعد میں سرینگر پولیس نے دہشت گردی سے متعلق دیگر معاملہ میں بھی 2016 میں گرفتار کیا تھا۔ چوتھا ملزم سجاد گل اس قتل کا ماسٹرمائنڈ بتایا جارہا ہے۔ فی الحال گل ابھی پاکستان میں ہے اور اسی لئے انٹر پول کی مدد لی جارہی ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں