شی جنگ پنگ کا تختہ پلٹ کی سازش

ایک سینئر چینی افسر کا دعوی ہے کہ چین کے صدر شی جنگ پنگ کو ہٹانے کی سازش کا پردہ فاش ہوا ہے۔ اس افسر نے دعوی کیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی میں اعلی عہدے پر بیٹھے کچھ افراد نے صدر شی جنگ پنگ کے ہاتھوں سے اقتدار چھیننے کی سازِ کی تھی۔ کرپشن کے خلاف چھیڑی گئی شی جنگ پنگ کی مہم کے بعد پارٹی کے ان ممبروں کو یا تو گرفتار کرلیا گیا تھا یا جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ پارٹی کے بڑے نیتا اور چائنا سیکورٹی ریگولیٹری کمیشن کے چیئرمین لیوشیو نے یہ سنسنی خیز انکشاف پارٹی کی 19 ویں کانگریس کی میٹنگ میں غور و خوض کے دوران کیا۔ ہانگ کانگ کے اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق لیو نے بتایا کہ پارٹی کے اندر باغی لیڈروں نے اقتدار ہتھیانے کے لئے یہ سازش رچی تھی اس میں پارٹی کی پولٹ بیورو اسٹینڈنگ کمیٹی کی ممبر شپ کے دعویدار سن جھینسائی اور ان کی بیوی بھی شامل تھیں۔جھینسائی کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے فوری طور اسے پارٹی سے معطل کردیا گیا ہے ۔ان کے خلاف اس کارروائی نے چین کے لوگوں کو بوشیلائی کی یادتازہ کرا دی ہے۔ 5-7 سال پہلے جنگ پنگ کو چنوتی دینے والے شیلائی فی الحال جیل کی سلاخوں کے پیچھے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ بتادیں کہ شی جنگ پنگ نے 18 اکتوبر کو پارٹی کانگریس کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے ساڑھے تین گھنٹے کی تقریر میں کرپشن کے خلاف لڑائی کا ذکر کیا تھا اور کرپش کے خلاف کارروائی میں اب تک 10 لاکھ افسران کو سزا دلوانے کے بعد پارٹی اور انتظامیہ پر جنگ پنگ کی پکڑ کافی مضبوط ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ چینی جنتا میں بھی ان کی ساکھ بہتر ہوئی ہے۔ کرپشن کے معاملوں میں اب تک 3453 بھگوڑوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ اس مسئلہ پر نظر رکھنے والے کچھ جانکاروں کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد شی جنگ پنگ کے حریفوں کوراستے سے ہٹانا تھا لیکن اس تازہ دعوے نے کمیونسٹ پارٹی کی ساکھ پر سوال کھڑے کردئے ہیں اور پارٹی میں اقتدار کو لیکر چل رہی لڑائی کو دنیا کے سامنے رکھ دیا ہے۔ اس مہم کے بارے میں کئی لوگوں کو لگا کہ کئی گرفتاریاں سیاسی رقابت پر مبنی تھیں اور شی جنگ پنگ کی پوری طاقت ہتھیانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ اس سے پہلے شی جنگ پنگ نے پارٹی کے اندر اقتدار کو لیکر لڑائی کی خبروں سے انکار کیا تھا۔جمعرات کو چین کے سیکورٹی کمیشن کے چیف یوشیو نے پارٹی کے 6 سینئر ممبران کے نام ظاہر کئے۔جنہیں انہوں نے زیادہ لالچی اور بیحد کرپٹ کہا اور ان لوگوں نے پارٹی کی سینئر لیڈر شپ کو ختم کرنے کی کوشش کی اور تختہ پلٹ کرنے کی بھی سازش رچی تھی۔ لیو نے آگے کہا کہ شی جنگ پنگ نے ان مسائل کو سلجھا لیا ہے اور پارٹی اور دیش کے لئے ایک بڑے خطرے کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ فی الحال شی جنگ پنگ سیف ہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!